ن سے آئی تھی لڑکی جو فطل ف ی سط طی ی ی جب زہور کو زہورنے کاٹا
۹
ایونا جب عائشہ بنی
٦ ۸
تعارف ایسییے قییارئین کییی تعییداد کییم نہیییں جنہیییں یییہ مسییئلہ پوریشان کیے ہوئے ہے کہ ہمارے ہاں غلیظ کہانیوں کے سوا رہ ہی کیا گیا ہے۔ اگور ح کچھ ہے تو وہ افسانے ہیں ،طان میییں بھییی عشییق بییازی ،فییورار اور افسییوردگی ہوتی ہے جییو ن کے لیے صحت مند نہیں۔ بتائیے ہم کیا پڑھیں۔ نوجوان ذ طہہ ی سن ہو ،جیوان ہو ییا بوڑھیا ،وہ ایسیی کہانییاں قاری کم ط پسند کورتا ہے جن میں ح کچھ تقوریحییی مییواد ہو ،سنسیینی اور سسپنس ہو ،ان میں ذرا سی ہنگییامہ آرائییی بھییی ہہوہ اور جو جذبات میں ہلچل بپا کوردیییں۔ یییہ دراصییل انسییانی فطورت کا مطالبہ ہے جسے آسانی سییے مسییتورد نہیییں کیییا جاسکتا ۔ قارئین کییی اسییی کمییزوری کییو اسییالم دشییمن سییت طیعما ی کیییا ہے اور ل مقا ط صد کییے لیییے ا ط ی عناصور نے اپنے ف پاکستان کے زرپورست ناشور اور ادیب اسی سے پیسہ کما رہے ہیں۔ یہیں سے فحییش ،عورییاں ،ماردھییاڑ اور جورائیم سے بھور حپور ،حد یہ کہ دشمن کے غیییور اسییالمی نظوریییات کی حامل کہانیوں نے جنم لیا اور حیوران ح کن حد تک فوروغ اور مقبییولیت حاصییل کییی۔ اس میییں کسییی شییک کییی گنجائش نہیں رہی کہ ہندو اور یہودیوں نے ہماری جوجوان نسل کی کوردار ح کشی کے لیے طان احالق سوز ک ہانیوں کییو ذریعہ بنایا ہے۔ م صیین د ی م ی حت فییفور ی ف ح ہم داستان ایمییان ففوروشییوں کییی کییے ح م ف ن صال ح التمش کے ممنون ہیں جنہوں نے حکایت میں ف ح الد دی ی ی وبی کے فدور کی کہانیوں کا سلسییلہ شییوروع کیییا۔ ہم حان ا فی ی ی کی پہلی آٹھ کہانیاں پیش کور رہے ہیں۔ طان میں آپ کییو وہ
تمام لوازمات ملیں گے جو آپ کے اور نوجوان نسییل کییے مطالبے کی تسکین کوریں گے ،ساتھ ہی ساتھ حاس قومی دشمن حپور جذےکو بھی زندہ و بیدار کوریں گے جسے ہمارا ح لذت کہا نیوں کے ذریعے ختیم کورنییے کییی کوششییوں مییں ف ہے۔ صورو ی ف م ی طان آٹھ کہانیوں کے تعلق سے مختصورا ا کچھ عورض کور دینییا ضوروری ہے۔ اسالم کے عظیم مجا ہد اور عظمییت اسییالم وبی کییے فدور میییں جتنییی اسییالم صال ح کے پاسبان ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی ح کش سازشیں ہوئی ہیییں اتنییے اور کسییی فدور میییں نہیییں مفورا ٫اور فوجی ہوئیں۔ صلیبیوں اور یہودیوں نے مسلمان ا ح ف وبی اور نییور صال ح کمانڈروں کو ہاتھ میں لے کور ف ن ا فی ییی ی ح الد دی ی ی ست طیعما ی ل کورنے کییے لیییے ج ہاں بییے املدین زنگی کے خالف ا ط ی سییت طیعما ی ل کییی و ہاں اپنییی جییوان اور خییوب دریییغ دولییت ا ط ی صورت لڑکیوں کییو خصوصییی ٹوریننییگ دے کییور مکمییل بییے ست طیعما ی ح صییال ح حیائی سے ا ط ی ل کیا ۔ انہوں نے دیکھ لیا تھا کییہ ف ن جنییگ میییں شکسییت دینییا آسییان وبی کییو میییدا ط ن ا فی ی ی الد دی ی ی نہیں۔ سلطان امیوبی کا طوریقہ جنییگ ایسییا تھییا کییہ صییلیبی جنگی طاقت کی افوراط اور بورتوری کییے بییاوجود شکسییت کھا جاتے تھییے۔ چنییانچہ ان ہوں نییے سییلطنت اسییالمیہ میییں صیور میییں جییس کییی امییارت اور فییوجی قیییادت خصوصا ا ط م ی وبی کے ہاتھ میں تھی جاسوسی ،تخوریییب صال ح ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی کاری اور حاس وقت کی نوجییوان نسییل کییی کییوردار ک حشییی سییت طیعما ی ل کی مہم تیز کوردی۔ دولت اور عورت کو خییوب ا ط ی وبی کییی ہائی کمییان اور انتظییامیہ صال ح کیا اور ف ن ا فی ییی ی ح الد دی ی ی دار پیدا کور لیے ،یہ ایمان فوروشوں کا گوروہ تھا۔ میں غ م وبی کو ایک جنگ تو میییدان میییں لڑنییی صال ح ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی معیورطکییوں کییا سلسییلہ تھییا جییو صییلیبی پڑی ۔ یہ بییڑے بییڑے ف جنگوں کے نام سییے ہم تییک پہنچییا ،مگییور حاس جنییگ کییی
وبی نییے کوئی تفصیل ہم تک نہیییں پہنچییی جییو سییلطان اییی م صییلیبی جاسوسییوں جیین میییں حسییین لڑکیییاں تھیییں اور ن طبن صباح کے پیشہ ور قاتل بھییی شییامل تھییے ،کییے ف ح ف س ی خالف لڑی۔ ان قیاتلوں کیو فیدائی بھیی ک ہا جاتیا تھیا اور وبی پییور چییار شین شی ط ح ط صال ح ف بھی۔ انہوں نے ف ن ا فی ییی ی ح الیید دی ی ی قاتالنہ حملے کیے۔ اللہ کییا یییہ مجا ہدڈرامائی طوریقییے سییے اور اپنے زور بییارو سییے ہور بییار بییچ گیییا۔ اس زمییین دوز صلیبی جنگ نے ان کہانیوں کو جنم دیا جن میییں سییے آٹییھ پیش کی جارہی ہیں۔ تاریخ کی یہ حقیقی داسییتانیں تفصیییالت کییی طییوالت کی وجہ سے باقاعدہ تاریییخ میییں نییہ آسییکیں اور اس لیییے بھی کہ مورخوں کی نظور زمین کے ینچییے اور پییوردوں کییے پیچھے نہیییں جایییا کورتییی۔ ایسییی کہانیییاں متعلقییہ دور کییے وقائع نگاروں کییی تحوریییوروں میییں محفییوظ ہوتی ہیییں یییا عینی شاہد بیان کورتے ہیں اور یہ سینہ بہ سییینہ نسییل بعیید سنائی جاتی اور زندہ رہتی ہیں۔ سنی ح نسل ح ی م ی حت ففور ی ح م التمش تالش روزگار کے لیے مشورق وسییط ی جنییون پیییدا گیےتھے۔ روزگار مال تو حان کییے انییدر تاریییخ کییا ح ہوگیا۔ گ حذ ف ی شتہ بارہ بورسوں میں ان ہہہوں نےہہمتعیید م د اسییالمی ممالک کی لیبوریوریوں کے سٹوروں میییں سییے وہ کاغییذات ڈھونڈ نکالے جنہیں بیکار سمجھ کییور و ہاں پھینییک دیییا گیییا دور کییے وبی کییے ف صییال ح تھا۔ طان میں سے انہیییں ف ن ا فی ییی ی ح الیید دی ی ی سورکاری اور غیور سورکاری وقائع نگاروں کی لکھییی ہوئی ح صییال ح غیور مطبوعہ تحوریوریں مل گییں۔ یہی تھییی سییلطان ف وبی کے فدور کی اصل تاریییخ ،ی ہی ہوتی ہیییں وہ ن ا فی ی ی الد دی ی ی داریوں کییو بییے وارداتیں جو ماضییی کییی لغزشییوں اور غیی م ث عییبورت اور نقاب کورتی اور اگلییی نسییلوں کییے لیییے بییاع ط مشعل راہ بنتی ہیں۔
م التمییش نییے جیین م ی حفتییفور ی طان وقییائع نگییاروں کییے عالوہ ح موٴرخوں کی تحوریوروں سے تفصیلی واقعات حاصییل کیییے ہیں ان میں ہیورلڈفلیمب ،لین پییول ،ولیییم آف ٹییائور ،قاضییی بہاؤالدین ،محمد فورید احبوحدید ،اینٹنی ولیٹ ،واقدی ،ہمتی ،جنورل محمد اکبور خان ایک گمنام تاریخ دان بھییی شییامل ہیں۔ م التمییش پاکسییتان آیییے اور م ی حت فییفور ی 1974کے آخورمیییں ح میں حان کا یہ احسان تا قیامت نہیییں بحھولییوں مجھے ملے ۔ ف خزان فہ”حکایت“ کییے قییارئین کییی گا کہ انہوں نے یہ انمول ط میییں نییے فییوروری 1975کییے شییمارے سییے اس نییذر کیییا۔ ف سلسلے کی اشاعت شوروع کوردی جو ابھی تک جاری ہے۔ یہ کہانیاں مسلسیل تارییخ نہییں ،ییہ مختلیف اوقیات کیی ح صییال ح تفصیلی اور ڈرامائی وارداتیں ہیں جن میں آپ کییو ف وبی کییییے اور صییییلیبیوں کےجاسوسییییوں ، ن ا فیییییی ی الیییید دی ی ی سوراغورسییانوں ،تخوریییب کییاروں ،گوریلییوں اور کمانییڈو عسکوریوں کییے سنسیینی خیییز ،ولییولہ انگیییز اور ڈرامییائی تصادم ،زمین دوز تعاقب اور طفورار ملیییں گییے۔ یییہ دراصییل عییورت اور ایمییان کییی معورکییہ آرائیییاں ہیییں جییو آپ کییو چونکادیں گی اور آپ کے اندر اگور ایمان کا چوراغ ٹمٹمارہا ہے تو وہ بھڑک حاٹھے گا۔ حاس فدور کا دشییمن آج بھییی آپ کییا دشییمن ہے اور وہ سییت طیعما ی ابھی تک و ہی پ حییور لیی م ل کییور ر ہا ہے۔ یییہ ذت ف حوربییے ا ط ی چوں کو بھی پڑھییائیں۔ اگییور آپ کہانیاں خود بھی پڑھیں ،ب م عوریاں اور مخورب الخالق ک ہانیوں چے دل سے فحش ،ح س م چییوں کییو محفیوط کورنییا چییاہتے ہیییں تییو ییہ آٹیھ سے اپنے ب م کہانیاں گھور لے جائیے۔ یہ کہانیییاں پییڑھ کییور آپ محسییوس کوریں گے کہ آج پھییور تاریییخ اپنییے آپ کییو د حہورار ہی ہے اور وبی کو حپکار رہی ہے۔ صال ح ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی
ممم جب ذکوئی سلطان خییمے میں گیی ایوبی کے ف ممم ”تم پورندوں سے دل ب فہہالیا کورو۔ سپاہ گییوری حاس آدمییی کے لیے ایک خطورناک کھیل ہے جییو عییورت اور شییوراب کییا دلدادہ ہو۔“ دین ای مییوبی کییو یہ الفاظ اپوریییل 1175ء میییں صییالح الیی م شکست دینے کی سییازش کییی تھییی۔ صییلیبی ی ہی چییاہتے دین نییے ان تھے۔ انہوں نے حملہ کیا۔ الصییالح اور سیییف الیی م وبی نے ان سییب کییو شکسییت صال ح کی م ف دد کی ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی دین اپنا مال و متاع چھوڑ کور بھاگا۔ اس دی۔ امیور سیف ال م کی ذاتی خیمہ گاہ سییے رنییگ بورنگییے پورنییدے ،حسییین اور جییوان رقاصییائیں ،گییانے والیییاں ،سییاز اور سییازندے اور دین ای مییوبی نییے شییوراب کییے مٹکییے بورآمیید ہوئے۔ صییالح الیی م پورندوں کو ،ناچنے گانے والیوں اور حان کییے سییازندوں کییو دین کییو اس مضییمون کییا خییط رہا کوردیا اور امیور سیف ال م لکھا: تم دونوں نے ک ا ف فار کی اپشت پنککاہی کرکککے اان کے ہاتھوں میرا نککام و نشککان مٹککانے کککی ناپککاک کوشککش کککی مگککر یککہ نککہ سککوچا کککہ تم ہاری یککہ سازش عالم اسکلم کککا بھکی نککام و نشکان مٹککا سکتی ہے۔ تم اگر مجھ سے حسد کرتے تھککے تککو مجھے قتل کرادیا ہوتککا۔ تککم مجککھ پککر دو قککاتلنہ حملے کراچکے ہو۔ دونوں ناکام رہے۔ اب ایک اور
کوشش کر دیکھو! ہو سکتا ہے کامیککاب ہوجککاؤ۔ اگر تم مجھے یہ یقین دلدو کککہ میککرا سککر میککرے جدا ہو جائے تو اسلم اور زیادہ سر بلنککد تن سے ا اری تلککوار ب کعبہ کی قسم ،میں تمہہ ہ ہوگا تو ر ف سے اپنا سر کٹواؤں گا اور تمہارے قککدموں میککں رکھ دینککے کککی وصککفیت کککروں گککا ۔ میککں تمہیککں مسککلم صرف یہ بتادینا چاہتا ہوں کککہ کککوئی غیککر ا مسلمان کا دوست نہیں ہوسکککتا۔ تاریککخ تم ہارے سامنے ہے۔ اپنا ماضککی دیکھککو۔ شککاہ فرینککک اور ریمانککڈ جیسککے اسککلم دشککمن صککلیبی تم ہارے دوسککت صککرف اس لیککے بنککے کککہ تککم نککے انہیککں مسلمانوں کے خلف میدان میں ااترنککے کککی ش شککہ دد دی تھی۔ اگر وہ کامیاب ہوجککاتے تککو اان اور م ش کا اگل شکار تم ہوتے اور اس کککے بعککد اان کککا یککہ خواب بھی پورا ہوجاتا کہ اسلم صککفحہٴ ہسککتی مٹ جائے۔ سے م تم جنگجو قوم کے فککرد ہو۔ فککن سککپاہ گککری تمہارا قومی پیشہ ہے۔ ہر مسلمان اللہ کا سپاہی ہے مگر ایمان اور کککردار بنیککادی شککرط ہے۔ تککم رندوں سے دل بہلیا کرو ۔ سپاہ گری ااس آدمی پ م کے لیے ایک خطرنککاک کھیککل ہے جککو عککورت اور شراب کا دلدادہ ہو۔ میں تم سے درخواست کرتا ہوں کہ میرے ساتھ تعاون کرو اور میککرے سککاتھ جہاد میں شریک ہوجاؤ۔ میں تمہیککں کککوئی سککزا نہیں دوں گا۔ اللہ تمہارے گناہ معاف کرے۔ آمین!
وبی صل ا ح الددی و و ش ن ا شی ی و
ن صییال ح ایک یورپی موٴرخ لییین پییول لکھتییا ہے۔ ف ح الیید دی ی ی وبی کے ہاتھ جو مال غنیمت لگا اس کا کییوئی حسییاب ا فی ی ی ن صییال ح نہیں تھا۔ جنگی قیییدی بھییی بییے انییداز تھییے۔ ف ح الیید دی ی ی وبی نے تمام تور مال غنیمت تییین حصییوں میییں تقسیییم ا فی ی ی صہ جنگی قیدیوں میں تقسیم کورکے انہیییں ر ہا کیا۔ ایک ح م کوردیا۔ دوسورا حصہہ اپنییی سییپاہ اور غوریبییوں میییں تقسیییم
صہ مدرسہ نظام الملک کو دے دیییا۔ حاس نییے کیا۔ تیسورا ح م اسی مدرسے سے تعلیم حاصییل کییی تھییی۔ نییہ خییود کچییھ رکھا نہ اپنے کسی جورنیل کو کچھ دیا۔ اس کا نتیجہ یہ ہہوا کہ جنگی قیدی جن میں بہت سے مسلمان تھے اور بییاقی وبی کے کیمییپ میییں صال ح غیور مسلم ،رہا ہو کور ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی جمع ہو گیے اور اس کی اطاعت قبول کورکے اپنی خدمات حاس کی قوج کییے لیییے پیییش کوردیییں ۔ ای مییوبی کییی کشییادہ دور حدور تک مشہور ہو گیی۔ ظورفی اور عظمت ح ن طبن صباح کییے پ حییور اسییورار فورقییے اس سے پہلے ف ح ف س ی فدائی جنہیں یورپی موٴمرخوں نے ”قاتلوں کا گوروہ“ لکھییا دین امیوبی پور دوبار قاتالنہ حملے کورچکییے تھییے ہے ،صالح ال م لیکن خدائے ذوالجالل کو اپنےاس عظیم مورد مجا ہد سییے جفزہہ ہہوا کییہ اسییالم کییا مع ی ط بہت کام لینا تھا۔ دونوں بار ایک ح یہ محافظ بال بال بچ گیا۔ اس پور تیسورا قاتالنہ حملییہ اس وقت ہہوا جب وہ اپنے مسلمان بھائیوں اور صییلیبیوں کییی سازس کی چٹان کو شمشیور سے ریزہ زیییزہ کورچکییا تھییا۔ ح صییال ح امیور سیف ال م دین میدان سے بھاگ گیییا تھییا مگییور وہ ف وبی کے خالف حسد اور کینے سے باز نہ آیا ۔ اس ن ا فی ی ی الد دی ی ی دد حاصییل ن طبین صییباح کیے قاتیل فورقیے کیی می ف نے ف ح ف سیی ی کورلی۔ یہ فورقییہ اییک میدت سییے اسییالم کیی آسییتین مییں سانپ کی طورح پل رہا تھا۔ اس کا تفصیییلی تعییارف ب ہت ہی طویل ہے۔ مختصور یہ کہ جس طورح زمین سورج سییے ن الگ ہو کور گناہوں کا گہوارہ بن گیی ہے اسی طورح ف ح ف س ی طبن صباح نام کے ایک آدمی نییے اسییالم سییے الییگ ہو کییور نبیوں اور پیغمبوروں والی عظمت حاصل کورنے کا منصییوبہ بنایا۔ وہ اپنے آپ کو مسلمان ہی کہالتا رہا اور ایسا گییوروہ بنالیا جو طلسماتی طوریقوں سے لوگوں کییو اپنییا پیوروکییار صد ی کے لیے اس گوروہ نییے ن ہایت حسییین م ی بناتا تھا۔ اس ف ق ف
لڑکیاں ،نشہ آور جیڑی بوٹییاں ،ہپنییاٹزم اور چییورب زبییانی جیسے طوریقے اختیار کیے۔ بہشت بنائی جییس میییں جییاکور پتھور بھی موم ہوجاتے تھے۔ اپنے مخییالفین کییو ختییم کورنییے فی فہ خ ی کے لیے قاتلوں کا ایک گوروہ تیار کیا۔ قتل کے طوریقے ح اور حپوراسییورار ہوتے تھییے۔ اس فورقییے کییے افییوراد اس قییدر چالک ،ذہین اور نڈر تھے کہ بھیس اور زبان بدل کور بییڑے بڑے جورنیلوں کے باڈی گییارڈ تییک بیین جییاتے تھییے اور جییب کوئی حپوراسورار طوریقے سے قتل ہوجاتا تھییا تییو قییاتلوں کییا سوراغ ہی نہیں ملتا تھا۔ کچھ عورصے بعد یہ فورقہ ”قییاتلوں کا گوروہ“ کے نام سے مشہور ہوگیا۔ یہ سیاسییی قتییل کییے ست طیعما ی ل کورتے تھے جو حسین لڑکیوں ماہور تھے۔ زہور بھی ا ط ی کے ہاتھو ںشوراب میں دیا جاتا تھا۔ بہت مدت تک یییہ فورقییہ ست طیعما ی ل ہوتا ر ہا۔ اس کییے پیوروکییار م ی صد ی کے لیے ا ط ی اسی ف ق ف فدائی کہالتے تھے۔ وبی کو نہ حسین لڑکیییوں سییے دھوکییا صال ح ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی دیا جاسکتا تھا نہ شییوراب سییے۔ وہ طان دونییوں سییے نفییورت کورتا تھا۔ حاسے قتل کورنے کا یہی ایک طوریقہ تھا کہ اس پییور قاتالنہ حملہ کیییا جییائے۔ حاس کییے محییافظوںکی موجییودگی میں اس پور حملہ نہیں کیا جاسکتا تھا۔ دو حملے ناکییام ہو وبی کو یہ توقع تھییی صال ح چکے تھے۔ اب جب کہ ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی دین کہ اس کا چچییا زاد بھییائی الصییالح اور امیییور سیییف الیی م شکست کھا کور توبہ کورچکے ہوں گے ،انہوں نے انتقام کی وبی نییے صال ح ایک اور زیور زمین کوشش کی ۔ ف ن ا فی ییی ی ح الد دی ی ی اس فتح کا جشن منانے کی بجائےحملے جییاری رکھییے اور تین قصبوں کو قبضے میں لے لیا۔ ان میں غازہ کا مشہور گورد و نواح میں ایک روز قصبہ بھی تھا۔ اسی قصبے کے ط خییمیے مییں وبی ،امیور جیاوال سیدی کییے ف صال ح ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی دوپہور کے وقت غنودگی کے عالم میں سستا رہا تھییا۔ حاس
نے اپنی وہ پگڑی نہیں اتاری تھییی جییو میییدان جنییگ میییں حاس کے سور کو صییحورا کییے سییورج اور دشییمن کییی تلییوار خییمییے کییے بییاہور حاس کییے سییے محفییوظ رکھییتی تھییی۔ ف محافظوں کا دستہ موجود اور چوکس تھا۔ باڈی گارڈز کے اس دستے کا کمانڈر ذرا سی دیییور کییے وبی صال ح لیے وہاں سے چال گیا۔ ایک ح محاطفظ نے ف ن ا فی ییی ی ح الیید دی ی ی خییمے کے گورے ہوئے پوردوں میں سے جھانکییا ۔ اسییالم کے ف کی عظمت کے پاسبان کی آنکھیں بند تھیییں۔ وہ پیٹیھ کیے بل لیٹا ہہوا تھا۔ اس محییافظ نییے بییاڑی گییارڈز کییی طییورف دیکھا۔ ان میں سے تین چار باڈی گارڈز نے اس کی طورف دیکھا۔ محافظ نے اپنی آنکھیں بند کورکے کھولیں۔ تین چار محافظ اٹھے اور دوسوروں کو باتوں میییں لگالیییا۔ محییافظ خییمے میں چالگیا۔ کمور بند سے خنجور نکال۔ دبے پییاؤں چال ف وبی پییور صال ح اور پھور چیتے کی طورح سوئے ہوئے ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی جست لگائی۔ خنجور وال ہاتھ اوپییور حاٹھییا۔ عییین حاس وقییت ف وبی نییے کییوروٹ بییدل لییی۔ یییہ نہیییں بتایییا صییال ح ف ن ا فی ییی ی ح الیید دی ی ی جاسکتا کہ محافظ خنجور کہاں مارنا چاہتا تھا۔ دل میییں یییا وبی کییی صال ح سینے میں مگور ہہوا یوں کہ خنجور ف ن ا فیییی ی ح الد دی ی ی صے میں حاتور گیا اور سور سے بییال بورابییور پگڑی کے بالئی ح م حدور رہا ،پگڑی سور سے ا حتییور گیییی ۔ کیییا ہے۔ حاس پییور اس سے پہلے ایسے دو حملے ہوچکے تھے۔ حاس نے اس پور بھی حیورت کا اظ ہار نیہ کیییا کییہ حملییہ آور اس کیے اپنیے بیاڈی گارڈز کے لباس میں تھییا جسییے اس نییے خییود اپنییے بییاڈی گارڈز کے لیے منتخب کیییا تھییا۔ اس نییے ایییک سییانس جتنییا عورصہ بھی ضییائع نییہ کیییا ۔حملییہ آور اس کییی پگییڑی سییے خنجور کھینچ رہا تھییا۔ ای مییوبی نییے انہیییں ک ہا کییہ اسییے زنییدہ وبی پیور ٹ وٹ صال ح پکورلو۔ مگور یہ دونوں محافظ ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی وبی نے ایک خنجور سے دو تلواروں کییا صال ح پڑے۔ ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی
مقابلہ کیا۔ یہ مقابلہ ایک دو منٹ کا تھا کیونکہ تمام بییاڈی وبی یہ دیکھ کور حیوران صال ح گارڈز اندر آگیےتھے۔ ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی رہ گیا کہ اس کے باڈی گارڈز دو حصوں میں تقسیم ہوکور ایک دوسورے کو ل فہول حہان کور رہے تھے۔ اسییے چییونکہ معلییوم نہیں تھا کہ ان میں اس کا دشمن کییون اور دوسییت کییون ہے وہ اس معورکے میں شوریک نہ ہو سییکا۔ کچییھ دیییور بعیید جب باڈی گارڈز میں سے چند ایک مارے گیے ،کچھ بھییاگ گیے اور بعض زخمی ہو کور بے حال ہو گیے تو انکشاف ہہوا وبی کی حفاظت پییور صال ح کہ اس ف دستے میں جو ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی وبی صال ح مامور تھا ،سات محافظ فدائی تھے جو ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی کو قتل کورنا چاہتے تھے۔ انہوں نے اس کام کے لیے صییورف ت حییال بییدل ایک فدائی ف خییمے میں بھیجا تھییا۔ انییدر صییور ط گیی۔ چنانچہ باقی بھی اندر چلے گیے۔ اصل محییافظ بھییی ن صییال ح اندر گیے۔ وہ صورت حییال سییمجھ گیییے اور ف ح الیید دی ی ی وبی بچ گیا۔ حاس نے اپنے پہلے حملہ آور کی شییہ رگ پییور ا فی ی ی تلوار کی نوک رکھ کور پوچھا کہ وہ کون ہے اور حاسے کییس وبی نییے صییال ح نے بھیجا ہے؟ سچ بولنے کے بدلے ف ن ا فییی ی ح الید دی ی ی اسے جاں بخشی کا وعدہ دیا۔ اس نے بتا دیا کہ وہ فییدائی رخوں نے گمشککتگین ہے اور اسے کیمشتکن ﴿جسے بعض موٴ م لکھا ہے﴾نے اس کام کے لیے بھیجا تھا۔ کیمشییتکن الصییالح کےایک قلعے کا گورنور تھا۔ ٭ اصل کہانی سنانے سے پہلے یہ ضوروری معلوم ہوتا ہے ح صییال ح کہ ان واقعات سییے پہلییے کییے فدو ر کودیکھییا جییائے۔ ف وبی کے نام ،اس کییی عظمییت اور تاریییخ اسییالم ن ا فی ی ی الد دی ی ی میں حاس کے مقام اور کارناموں سییے کییون واقییف نہیییں؟ مل ف ف کت اسالمیہ تو حاسے بحھول ہی نہیں سکتی ،مسیییحی م ی ف دنیا بھی حاسے ہمیشہ یاد رکھے گی۔ لہہذا یہ ضوروری معلوم
وبی کا شجورہٴ نسییب تفصیییل صال ح نہیں ہوتا کہ ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی سے بیان کیا جائے۔ ہم جو کہانی سیینانے لگییے ہیییں وہ اس ت کییے لیییے تاریییخ کییا دامیین فنو ط ت کی ہے جس کی وح ی سع ف ی عی ی ی تنگ ہوتا ہے۔ یہ تفصیییالت وقییائع نگییاروں اور قلییم کییاروں کی ریکارڈ کی ہوئی ہوتی ہیں ۔ کچھ سینہ بہ سییینہ اگلییی ن صیال ح نسلوں تک پہنچتی ہیں تاریخ کے دامین مییں ف ح الید دی ی ی وبی کییے صییورف کارنییامے محفییوظ کیییے گیییے ہیییں ۔ ان ا فی ی ی سازشوں کا ذکور بہت کییم آیییا ہے جییو اپنییوں نییے حاس کییے خالف کی اور حاس کی بڑھییتی ہوئی ح شییہہورت اور عظمییت کو داغ دار کورنے کے لیے حاسے ایسی لڑکیوں کے جال میں پھانسنے کی بار بار کو شش کی گیی جن کے حسن میییں طلسماتی اثور تھا۔ تاریخ اسالم کییا یییہ حقیقییی ڈرامییہ 23 ن صییال ح مارچ 1169کے روز سے شورع ہوتا ہے جییب ف ح الیید دی ی ی صیور کا وایسورائے اور فوج کا کمانییڈر طان چیییف وبی کو ط م ی ا فی ی ی بنایا گیا۔ حاسے اتنا بڑا رتبہ ایک تییو اس لیییے دیییا گیییا کییہ وہ حکموران خاندان کییا نون ہال تھییا اور دوسییورے اس لیییے کییہ اوائل عمور میں ہی وہ فن حورب و ضورب کییا مییاہور ہوگیییا ن میییں تھا۔ سپاہ گوری ورثے میییں پییائی تھییی۔ اس کییے ذ ط ہہ ی حکمورانی کے معنی بادشاہی نہیں اسالم کی پاسییبانی اور قییوم کییی عظمییت اور فالح و بہبییود تھییی ،اس کییا جییب ح خل طییش یییہ محسییوس کییی کییہ شییحعور بیییدار ہہوا تییو پہلییی ف مسلمان حکمورانوں میں نہ صورف یہ کہ اتتحییاد نہیییں بلکییہ وہ ایک دوسورے کی میید د سییے بھییی گوریییز کورتییے تھییے۔ وہ عیاش ہو گیے تھے۔ شییوراب اور عییورت نییے ج ہاں ان کییی زندگی رنگین بنا رکھی تھی وہاں عالم اسالم اور خدا کے مستقبل تاریک ہو گیا تھا۔ ان امیوروں اس عظیم مذہب کا ح م غیییور مسییلم مشیییوروں کییے ف حییفور ی ،حان کییے وزیییوروں اور ح لڑکیوں سے بھورے ہوئے تھے۔ زییادہ تیور لڑکییاں ی ہودی اور حفورموں میں عیسائی تھیں۔ جنہیں خاص توربیت دے کور ان ف
حسیین اور اداکییاری میییں داخل کیا گیا تھا۔ غیییور معمییولی ح کمییال رکھنییے والییی یییہ لڑکیییاں مسییلمان حکمورانییوں اور سورفبوراہوں کے کوردار اور قومی جذبے کو دیمک کی طییورح کھا رہی تھیں۔ اس کییا نییتیجہ یییہ تھییا کییہ صییلیبی جیین میییں فورینییک ﴿ فورنگی﴾خاص طییور پییور قابییل ذکییور ہیییں ،مسییلمانوں کییی سلطنتوں کے ٹکڑے ہڑپ کورتے چلے جارہے تھییے اور بعییض جیزی فییہہ ادا مسلم حکموران شاہ فورینک کو سییالنہ ٹیکییس یییا ط کور رہے تھے جس کی حیثیت غنڈہ ٹیکس کییی سییی تھییی۔ وت کے حرعب سییے اور چھییوٹے مییوٹے صلیبی اپنی جنگی ق م حملوں سے حکمورانوں کو ڈراتییے رہتییے ،کچییھ عالقییے پییور صییول کورتییے تھییے۔ حان کییا قبضہ کورلیتے ،تاوان اور ٹیکس وح ح صد ی یہ تھا کہ آہستہ آہستہ دنیییائے اسییالم کییو ہڑپ لیییا م ی ف ق ف چییوس کییور جائے۔ مسلمان حکموران اپنییی فرعایییا کییا خییون ح عیش م ی صد ی یہ تھا کہ انہیں ف ٹیکس دیتے رہتے تھے ۔ حان کا ف ق ف ع ی شورت میں پوریشان نہ کیا جائے۔ و ط فورقہ پورستی کے بیج بھی بییو دیییے گیییے تھییے۔ ان میییں ن ب طیین صییباح کییا تھییا، سب سے زیادہ خطورناک فورقہ ف ح ف س ی وبی کی جییوانی سییے ایییک صییدی پہلییے صال ح جو ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی معورض وجود میں آیا تھا۔ یہ مفاد پورستوں کییا فورقییہ تھییا، بے حد خطور ناک اور حپوراسورار ۔ یہ لوگ اپنے آپ کو فدائی شین کے نام سے مشییہور شی ط ح ط ،کہالتے تھے جو بعد میں ف ہوئے کیونکہ وہ حشیش نییام کییی ایییک نشییہ آور ف شییے سییے دوسوروں کو اپنے جال میں پھانستے تھے۔ وبی نییے مدرسییہٴ نظییام الملییک میییں صال ح ف ن ا فی ییی ی ح الیید دی ی ی تعلیم حاصل کی۔ یاد رہے کییہ نظییام الملیک دنیییائے اسییالم کی ایک سلطنت کے وزیور تھے۔ یہ مدرسہ حانہوں نییے قییائم
چییوں کییو کیا تھا جس میں اسالمی تعلیییم دی جییاتی اور ب م اسالمی ن ف ف ظورمیات اور تاریخ سے بہورہ ور کیا جاتا تھییا۔ ایییک ن ب طیین موٴمرخ ابن الطہور کے مطییابق نظییام الملییک ،ف ح ف سیی ی صییباح کییے فییدائیوں کییا پہال شییکار ہوئے تھییے کیییونکہ وہ رومیوں کی توسیع پسندی کییی راہ میییں چٹییان بنییے ہوئے تھے۔ رومیوں نے 1091میییں انہیییں فییدائیوں کییے ہاتھوں وبی صییال ح قتل کورادیا۔ ان کا مدرسہ قائم ر ہا ۔ ف ن ا فی ییی ی ح الیید دی ی ی نے وہیں تعلیم حاصل کی ۔ اسی عمور مییں اس نیے سییپاہ گوری کی توربیت اپنے بزرگوں سے لی۔ نورالدین زنگی نییے اسے جنگی چالیں سکھائیں ،ملک کے انتظامات کے سبق دیے اور ڈپلومیسی میں م ہارت دی۔ اس تعلیییم و توربیییت نے اس کے اندر وہ جذبہ پیدا کوردیا جس نییے آگییے چییل کییور اسے صلیبیوں کے لیے بجلی بنادیا ۔ اوائل جوانی میں ہی اس نے وہ ذہانت اور اہلیییت حاصییل کورلییی تھییی جییو ایییک سالر اعظم کے لیے ضوروری ہوتی ہے۔ حییورب و ضییورب میییں ن ف صییال ح ف وبی نییے ففیی م ن ا فیییی ی ح الیید دی ی ی جاسوسی ی﴿انٹیلی جنس ﴾کمانییڈو اور گییوریال آپوریشیین کییو ت خصوصی اہہیممیییت دی ۔ اس نے دیکھ لیا تھا کہ صلیبی جاسوسییی کییے میییدان میییں آگییے نکییل گیییے ہیییں اور وہ مسلمانوں کے ن ف ف ظورمیات پور نہایت کییار گییور حملییے کییور ر ہے وبی ن ف ف ظورمیات کے محاذ پییور لڑنییا چاہتییا صال ح ہیں ۔ ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی ست طیعما ی ل نہیں ہوتی۔ اس ک ہانی میییں تھا جس میں تلوار ا ط ی آگے چل کور آپ دیکھیں گییے کییہ حاس کییی تلییوار کییا وار تییو گ فہورا ہوتا ہی تھییا ،اس کییی محمبیت کیا وار اس سیے کہیییں زیادہ مار کورتا تھا۔ اس کییے لیییے تحمییل اور حبوردبییاری کییی ضورورت ہوتی ہے جو اس نے اوائل عمور میں ہی اپنییے آپ میں پیدا کورلی تھی۔
صیور کا وایسورائے اور کمانییڈر طان چیییف بنییا حاسے جب ط م ی صیور بھیجا گیا تو حان سیییطنئور افسییوروں نییے ہنگییامہ بورپییا کور ط م ی کوردیا جو اس عحہدے کی آس لگایے بیٹھے تھے۔ حان کی نگاہ وبی ابھی طفل مکتییب تھییا مگییور اس صال ح میں ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی طفل مکتب نے جییب حان کییا سییامنا کیییا ،حاس کییی بییاتیں سنیں تو ان کا احتجاج سییورد پڑگیییا۔مییوٴدر ی خ لییین پییول کییے وبی ڈسپلن کا بڑا ہی سییخت ثییابت صال ح مطابق ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی ہہوا۔اس نے تفوریح ،عیاشی اور آرام کو اپنے لیے اور اپنییی افواج کے لیے حورام قورار دے دیا اس نے اپنییی دمییاغی اور صد ی پییور مورکییوز کوردیییا م ی جسمانی قوتوں کو صورف اس ف ق ف کہ سلطنت اسالمیہ کو مستحکم کورنا ہے اور صلیبیوں کو ن پور وہ ہور قیمت پییور اس سور زمین سے نکالنا ہے۔ فطل ف ی سط طی ی ی صیید اپنییی فییوج کییو مقا ط قبضہ کورنا چاہتا تھا۔ اس نییے ی ہی ف صیور کا وایسورائے بن کور اس نے کہا۔ ”خدا نے مجھے دیے۔ ط م ی صیور کی سور زمییین دی ہے۔ اس کییی ذات بییاری مجھییے ط م ی صیور پہنییچ کییور ن بھی ضورور عطا کورے گی“ ۔مگور ط فطل ف ی م ی سط طی ی ی مقاب فل فہ صورف صلیبیوں سے حاس پور انکشاف ہہوا کہ اس کا ح نہیں بلکہ اپنے مسلمان بھائیوں نے اس کی راہ میییں بییڑے بڑے حسین جال بچھا رکھے ہیں جییو صییلیبیوں کییے عزائییم اور جنگی قوت سے زیادہ خطورناک ہیں۔ ٭ ما نے ط صال ح وبی کا استقبال جن حزع ف ف صیور میں ف م ی ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی ت کییا می ییی ی کیا ان میں ناجی نام کا ایک سییالر خصوصییی اہہ د حامل تھا ۔ امیوبی نے سب کو سییور سییے پییاؤں تییک دیکھییا۔ اس کے ہونٹوں پور مسکوراہٹ اور زبییان پییور پیییار و محب مییت کی چاشنی تھی۔ بعییض پورانییے افسییوروں نییے اسییے ایسییی نگاہوں سے دیکھا جن میں طنز تھی اور تمسخور بھی تھا۔ وبی کے صورف نییام سییے واقییف تھییے یییا صال ح وہ ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی
حاس کے تعلق سے یہ جییانتے تھییے کییہ نورالییدین زنگییی کییے ح صییال ح ساتھ اس کا کیییا رشییتہ ہے۔ ان کییی نگییاہوں میییں ف ت بس اس کے خاندان کییی بییدولت می ی ی وبی کی اہہ د ن ا فی ی ی الد دی ی ی ت دی کییہ وہ می ییی ی تھی یا اس وجییہ سییے ان ہوں نییے اسییے اہہ د صیور کا فوجی وائسییورائے بیین کییے آیییا تھییا۔ اس کییے سییوا ط م ی وبی کو کوئی وفقیفعت نییہ دی۔ ایییک صال ح انہوں نے ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی بوڑھے افسور نے اپنے ساتھ کھڑے افسور کے کان میں کہا ۔ چہ ہے۔ اسے ہم پال لیں گے۔“ ”ب م موٴمرخ اور حاس وقت کے وقائع نگار یہ نہیں بتییا سییکتے وبی نے ان لوگوں کی نظوریں بھانپ لی صال ح کہ ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی تھیں یا نہیں۔ وہ استقبال کورنییے والےاس ہجییوم میییں بچییہ حہہ کے لیے صافف ف لگ رہا تھا۔ البتہ جب وہ ناجی کے سامنے ح م ف حرکا تو امیوبی کے چہورے پور تبدیلی سی آگیی تھی۔ وہ ناجی سے ہاتھ مالنا چاہتا تھا لیکن ناجی جییو اس کییے بییاپ کییی عمور کا تھا۔ سب سے پہلے درباری خوشامدیوں کی طییورح جھکا ۔ پھور امیوبی سے بغل گیور ہوگیا۔ حاس نییے ای مییوبی کییی پیشانی چوم کور کہا ۔”میورے خییون کییا آخییوری قطییورہ بھییی تمہاری جان کی حفاظت کے لیے بہے گا۔ تییم میییورے پییاس زنگی اور شوردہ کی امانت ہو۔“ ”میوری جان عظمت اسالم سے زیادہ قیمتی نہیں“ ۔ وبی نیییے نیییاجی کیییا ہاتھ چیییوم کیییور صیییال ح ف ن ا فی یییی ی ح الییید دی ی ی م ! اپنے خون کییا ایییک ایییک قطییورہ سیینبھال کییور م ی حت ففور ی کہا۔” ح رکھیے،صلیبی سیاہ گھٹاؤں کی مانند چھا رہے ہیں۔“ ن صییال ح ناجی جواب میں صورف مسکورایا جیسے ف ح الیید دی ی ی وبی اس صال ح وبی نے کوئی لطیفہ سنایا ہو۔ ف ن ا فیییی ی ح الیید دی ی ی ا فی ی ی جورطب فییہہ سییالر کییی مسییکوراہٹ کییو غالبییا ا نہیییں سییمجھ با ت ف ی صیور سکا۔ ناجی فاطمی خالفت کا پوروردہ سالر تھا۔ وہ ط م ی
میں باڈی گارڈز کا کمانڈر تھا جس کی نفوری پچاس ہزار تھی اور ساری کی ساری نفییوری سییوڈانی تھییی۔ یییہ فییوج حاس دور کے جدید ہتھیاروں سے مسییملح تھییی اور یییہ فییوج ناجی کا ہتھیار بن گیی تھی جییس کییے زور پییور وہ بییے تییاج بادشاہ بنا بیٹھا تھا۔وہ سازشوں اور مفاد پورسییتی کییا دور تھییا۔ اسییالمی حدنیییا کییی مورکزیییت ختییم ہو چکییی تھییی۔ صلیبیوں کی بھی نہایت دلکش تخوریب کاریییاں شییوروع ہو ش کییا دور دورہ تھییا۔ جییس چکی تھیں۔ زرپورستی اور ت فعفی ییی ی کے پاس ذرا سی بھی طیاقت تھیی ،اسیے وہ اپنیے اقتیدار سییت طیعما ی ل کے تحفظ کے لیییے اور دولییت سییمیٹنے کییے لیییے ا ط ی کورتا تھا۔ سوڈانی باڈی گارڈز کییی فییوج کییا کمانییڈر نییاجی صیور میں حکمورانوں اور دیگور سوربوراہوں کے لیییے دہشییت ط م ی بنا ہہوا تھا۔ خدا نے اسے سازش ساز دمییاغ دیییا تھییا۔ ا حسییے حاس دور کا بادشاہ ساز کہا جاتا تھا۔ بنانے اور بگاڑنے میییں وبی کو صال ح خصوصی مہارت رکھتا تھا۔ اس نے ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی دیکھا تو اس کے چہورے پور بالکییل اسییی طییورح مسییکوراہٹ آگیی جس طورح کمزور سی بھیڑکو دیکھ کور بھیڑ یییے کییے خند کو نہ سمجھ سییکا۔ دانت نکل آتےہیں۔ امیوبی اس زہور ح م آدمی ناجی ہی تھییا کیییونکہ حاس کے لیےسب سے زیادہ ا فہہ م ن صییال ح وہ پچاس ہزار باڈی گارڈز کا کمانییڈر تھییااور ف ح الیید دی ی ی وبی کو اس فوج کی ضورورت تھی۔ ا فی ی ی وبی سے کہا گیا کییہ حضییور بییڑی لمییبی صال ح ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی مسافت سے تشوریف لئے ہیں پہلے آرام کورلیں تو اس نے کہا ۔”میورے سور پور جو دستار رکھ دی گیییی ہے میییں اس کے اہل نہ تھا۔ اس دستار نے میورا آرام اور میوری نیند ختم کوردی ہے۔ کیا آپ حضورات مجھے حاس چھت کے نیچے نہیں لے چلیں گییے ج ہاں میییورے فورائییض میییورا انتظییار کییور ر ہے ہیں؟“
”کیا حضور کام سے پہلے ط فعفییام پسییند نہیییں فورمییائیں گے؟“ ۔ حاس کے نائب نے پوچھا۔ وبی نییے کچیھ سییوچا اور ان کییے سییاتھ صال ح ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی چل پڑا ۔ لمبے تڑنگے ،فقوی ہیکل باڈی گارڈز اس عمییارت کے سامنے دو رویہ کھڑے تھے جس میں کھانے کا انتظام کیا گیا تھا۔ امیوبی نے ان گارڈز کے قد حبت اور ہتھیار دیکھے تو اس کے چہورے پور رونق آگیی مگور یہ رونق دروازے میں قدم رکھتے ہی غائب ہوگیی۔ وہاں چار جوان لڑکیییاں جیین ن لچیک اور شیانوں پیور بکھیورے کے جسموں میں حزہد ط شیک ف ی حسن سییمویا ہہہہوا تھییا۔ہہ ہوئے ریشمی بالوں میں قدرت کا ح ہاتھوں میں پھولوں کی پتیوں سے بھوری ہوئی خییوش نمییا وبی صییال ح ٹوکوریاں اٹھائے کھڑی تھیں۔ انہوں نے ف ن ا فی ییی ی ح الیید دی ی ی کے راستے میں پتیاں بکھیورنی شوروع کوردیییں اور اس کییے ساتھ دف کی تییال پییور طییاؤس و ربییاب اور شییہنائیوں کییا مسحور ح کن نغمہ حابھورا۔ امیوبی نے راستے میں بھولوں کییی پتیاں دیکھ کور قدم پیچھے کورلیییا۔ نییاجی اور اس کییا نییائب حاس کے دائیں دائیں تھے ،وہ دونییوں جھییک گیییے اور ا حسییے آگییے چلنییے کییی دعییوت دی۔ یییہ وہ انییداز تھییا جسییے مغییل بادشاہوں نے ہندوستان میں رائج کیا تھا۔ ”اگور میوری راہ میں کچھ بچھانا چاہتے ہو تییو وہ ایییک ن ہی چیز ہے جییو میییورے دل کییو بھییاتی ہ صییال ح ہہےہہ“ ۔ ف ح الیید دی ی ی وبی نے کہا۔ ا فی ی ی ”آپ حکم دیں ۔“ نائب نے کہا۔ ”وہ کون سی چیز ہے جو حضور کے دل کو بھاتی ہے۔“ وبی نییے ”صییلیبیوں کییی لشیییں۔“ صییال ح ف ن ا فی ییی ی ح الیید دی ی ی مسکورا کور کہا مگور فییورا ا ہی اس کییی مسییکوراہٹ غییائب ہوگیی ۔ اس کی آنکھوں سے شعلے نکلنییے لگییے۔ اس نییے
دھیمی آواز میں جس میں قہور اور عتییاب چھپییا ہہوا تھییا، کہا ۔ ”مسلمان کی زندگی پھولوں کی سیج نہیں۔ جییانتے نہیں ہو صلیبی سلطنت اسییالمیہ کییو چو ہوں کییی طییورح کھا رہے ہیں؟ اور جانتے ہو کییہ وہ کیییوں کامیییاب ہو ر ہے ہیں؟ صورف اس لیے کہ ہم نے پھولوں کی پییتیوں پییور چلنییا چیوں کییو ننگییاکورکے حان کییی شوروع کوردیا ہے۔ ہم نے اپنی ب م ن پییور لگییی عصمتیں روند ڈالی ہیں۔ میوری نظوریں فطل ف ی سط طی ی ی صیییور سییے بھییی ہوئی ہیں۔تم میوری راہ میں پحھول بھا کییور ط م ی اسالم کا پورچم حاتوروا دینا چاہتے ہو؟۔۔۔۔۔“ حاس نییے سییب کو ایک نظور دیکھا اور دبدبے سے کہا۔ ”حاٹھییا لییو یییہ پھحییول میورے راستے سے ۔ میں نے ان پور قدم رکھا تو میییوری روح کانٹوں سے چھلنی ہو جائے گی۔ ہٹا دو لڑکیوں کییو میییورے راستے سے کہیں ایسا نہ ہو کییہ میییوری تلییوار ان کییے اتنییے دلکش سنہورے بالوں میں حالجھ کور بیکار ہوجائے۔“ ”حضور کی جاہ و حشمت۔۔۔۔۔۔“ وبی نے بولنے ”مجھے حضور نہ کہو۔“ صال ح ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی والے کو یوں ٹوک دیا جیسے تلییوار سییے کسییی کییافور کییی گوردن کاٹ دی ہو۔ اس نے کہا۔ ”حضور وہ تھے جن کا تییم کلمہ پڑھتے ہو اور جن کا میں غالم بییے دام ہوں۔ میییوری دس پیغام کییو جان فدا ہو حاس حضور صلعم پور جن کے مق م میں نے سینے پور کندہ کور رکھا ہے۔میں یہی پیغییام لییے کییے صیور میں آیا ہوں۔صلیبی مجییھ سییے یییہ پیغییام چھییین کییور ط م ی بحیورہٴ روم میں ڈبو دینا چییاہتے ہیییں۔ شییوراب مییین غییورق کوردینا چاہتے ہیں۔ میں بادشاہ بن کے نہیں آیا۔“ لڑکیاں کسی کے اشارے پور پھولوں کی پتیاں سمیٹ وبی تیییزی سییے صال ح کور وہاں سے ہٹ گیی تھیں ف ن ا فی ییی ی ح الد دی ی ی دروازے کے اندر چال گیا۔ ایک وسیییع کمییورہ تھییا۔ اس میییں
ایک لمبی میز رکھی تھی جس پور رنگا رنگ پھییول بکھییورے ہوئے تھے اور ان کے درمیان روسٹ کیے ہوئے بکییوروں کییے بڑے بڑے ٹکڑے ،سالم مورغ اور جانے کیسے کیسے کھییانے وبی حرک گیا اور اپنے نییائب صال ح سجے ہوئے تھے۔ ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی صیور کا ہور ایییک باشییندہ اسییی قسییم کییا سے پوچھا۔ ”کیا ط م ی کھانا کھاتا ہے؟“ ”نہیں حضور !“ نییائب نییے جییواب دیییا۔ ”غوریییب لییوگ تییو ایسے کھانے کے خواب بھی نہیں دیکھ سکتے۔“ ”تم سب کس قوم کے فورد ہو؟“ وبی نییے پوچھییا ۔ ”کیییا ان لوگییوں کییی صال ح ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی قوم الگ ہے جو ایسے کھانوں کے خییوب بھییی نہیییں دیکییھ سکتے؟“ کسی طورف سے کوئی جواب نییہ پییاکور اس نییے کہا ۔ ”اس جگہ جس قدر مالزم ہیں اور یہاں جتنے سپاہی ڈیییوٹی پییور ہیییں حان سییب کییو انییدر بالؤ ۔ یییہ کھانییا انہیییں کھالدو۔“ اس نے لپک کور ایک روٹی اٹھائی۔ اس پور دو تین بوٹیاں رکھیں اور کھڑے کھڑے کھانے لگا۔ نہایت تیزی سے پوری روٹی کھا کور پییانی پیییا اور بییاڈی گییارڈز کییے کمانییڈر نییاجی کییو سییاتھ لییے کییور اس کمییورے میییں چال گیییا جییو وایسورائے کا دفتور تھا۔ دو گھنٹے بعد ناجی باہور نکال۔ دوڑ کور اپنے گھییوڑے پییور سوار ہہوا۔ ایڑ لگائی اور نظوروں سے اوجھل ہوگیا۔
رات ناجی کے خاص کمییورے میییں اس کییے دو کمانییڈر جییو حاس کے معتمد اور ہم راز تھے اس کے پاس بیٹھے شییوراب پی رہے تھے۔ ناجی نے کہا۔ ”جوانی کا جییوش ہے۔ تھییوڑے دنوں میں ٹھنڈا کوردوں گا۔ کم بخت جو بھی بات کورتا ہے
ب کعبہ کی قسم صلیبیوں کو سلطنت اسییالمیہ کہتا ہے ر م سے باہور نکال کور دم لوں گا۔“ وبی“ ایک کمانڈر نے طنزیہ ک ہا۔ ”اتنییا صال ح ” ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی بھی نہیں جانتاکہ سلطنت اسالمیہ کییا فدم نکییل چکییا ہے۔ اب سوڈانی حکومت کوریں گے۔“ ”کیا آپ نے حاسے بتایا نہیییں کییہ یییہ پچییاس ہزار کییا لشییکور سوڈانی ہے؟“ ۔ دوسییورے کمانییڈر نییے نییاجی سییے پوچھییا ۔ ”اور یہ لشکور جسے وہ اپنی فییوج سییمجھتا ہے۔ صییلیبیوں کے خالف نہیں لڑے گا؟“ ”تمہارا دماغ ٹھکانے ہے اوروش ؟“ ۔ نییاجی نییے ک ہا ۔ ”میں حاسے یہ یقین دلآیا ہوں کہ یییہ پچییاس ہزار سیوڈانی شیور اس کے اشارے پور صلیبیوں کے پورخچییے اڑادیییں گییے۔ چپ ہو کور سوچ میں پڑگیا۔ لیکن ۔۔۔۔۔“ ناجی ح ”لیکن کیا؟“ صیییور کییے باشییندوں ”اس نے مجھے حکم دیا ہے کییہ ط م ی کی ایک فوج تیار کورو“ ۔ ناجی نے کہا۔ ”اس نےکہا ہے کییہ صیییور کییے ایک ہی ملک کی فوج مناسییب نہیییں ہوتی۔ وہ ط م ی لوگوں کو بھورتی کورکے ہماری فوج میں شامل کورنا چاہتییا ہے۔“ تو آپ نے کیا جواب دیا؟“ میں نے کہا کہ آپ کے حکم کی تعمیل ہوگی“ ۔ ناجی نے جواب دیا۔ مگور میں ایسے حکم کی تعمیل نہیں کوروں گا۔“ ”مزاج کا کیسا ہے؟“ ۔ اوروش نے پوچھا۔ ”ضد کا پ م کا معلوم ہوتا ہے۔“ ناجی نے جواب دیا۔
وربے کے سامنے تو وہ کچییھ بھییی آپ کی دانش اور تج ط صیییور بیین نہیں لگتا۔“ دوسورے کمانڈر نے کہا۔ نیا نیییا امیییور ط م ی کے آیا ہے۔ کچھ روز یہ نشہ طاری رہے گا۔“ ”میں یہ نشییہ حاتورنییے نہیییں دوں گییا۔“ نییاجی نییے ک ہا ۔ اسے اسی نشے میں بد مست کور کے ماروں گا۔“ وبی کییے خالف صییال ح بہت دیور تک یہ تینییوں ف ن ا فی ییی ی ح الیید دی ی ی باتیں کورتے ر ہے اور اس مسییئلے پییور غییور کورتییے ر ہے کییہ وبی نے ناجی کی بے تاج بادشاہی کییے لیییے صال ح ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی خطورہ پیدا کوردیا تییو وہ کیییا کییار روائییی کوریییں گییے۔ حادھییور ن صال ح ف وبی اپنے نا طئبین کییو سییامنے بٹھییائے یییہ ذ ط ہہ ی ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی نشین کورارہا تھا کہ وہ حکومت کورنے نہیں آیا اور نہ کسی کو حکومت کورنے دے گا۔ حاس نے انہیں کہا کہ اسے جنگییی طاقت کی ضورورت ہے اور حاس نے یییہ بھییی ک ہا کییہ ا حسییے یہاں کا فوجی ڈھانچہ بالکل پسند نہیں ۔ پچاس ہزار باڈی گارڈز سوڈانی ہیں۔ہمیں ہور خطے کے باشندوں کو یہ حییق دینا ہے کہ وہ ہماری فوج میں آئیں ،اپنے جوہور دکھائیں اور صییہ وصییول کوریییں۔ ی ہاں کییے مال غنیمت میں سے اپنا ح م ح صییال ح عوام کا معیار زندگی اسی طورح بلند ہو سکتا ہے۔ ف وبی نے انہیں بتایا۔ ”میں نے ناجی سے کہہ دیا ہے ن ا فی ی ی الد دی ی ی کہ وہ عام بھورتی شوروع کوردے۔“ ”کیا آپ کو یقین ہے کہ وہ آپ کییے حکییم کییی تعمیییل کورے گا؟“ ایک ناظم نے حاس سے پوچھا۔ ”کیا وہ حکم کی تعمیل سے گوریز کورے گا؟“ ”وہ گوریز کورسکتا ہے۔“ ناظم نے جواب دیییا۔ ”فییوجی سپ حیورد ی ہیں ۔ وہ ک طسییی سییے حکییم لیییا نہیییں حامور حاسی کے ط کورتا۔ اپنی منوایا کورتا ہے۔“
وبی خاموش ر ہا جیسییے اس پییور کچییھ صال ح ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی ت کوردیا اور صورف اثور ہی نہ ہہوا ہو۔ حاس نے سب کو حر ی ص ی خ ف علی طبن سییفیان کییو اپنییے سییاتھ رکھییا۔ علییی ب طیین سییفیان ح صییال ح جاسوسی اور جوابی جاسوسی کا ماہور تھییا۔ اسییے ف وبی ب فیغداد سے اپنے ساتھ لیا تھییا۔ وہ حادھیییڑ عمییور ن ا فی ی ی الد دی ی ی آفدمی تھا۔ اداکاری ،چییورب زبییانی اور بھیییس بییدلنے میییں مہارت رکھتا تھا۔ جنگوں میں اس نے جاسوسی کی بھییی تھی اور جاسوسوں کو پکڑا بھی تھا۔ اس کا اپنا ح گوروہ تھا وبی صال ح جو آسمان سے تارے بھی توڑ لتا تھا۔ ف ن ا فیییی ی ح الیید دی ی ی نے کہا ۔ ”یہ لوگ کہہ گیے ہیں کہ ناجی کسی سے حکم لیا نہیں کورتا ۔ اپنی منوایا کورتا ہے۔“ سن لیا ہے۔ اگییور ”ہاں“ ۔ علی نے جواب دیا۔ میں نے ح میں چہورے پہچاننے میں غلطی نہیں کورتا تو میییوری رائییے میں باڈی گارڈز کا یہ کمانڈر جس کا نام ناجی ہے ،ناپاک ذہنیت کا انسان ہے۔ اس کے تعلق سے میں پہلے سے بھی کچھ جانتا ہوں ۔ یہ فوج جو ہمارے خزانے سے تنخواہ لیتی ہہےہہ۔ اس نییے حکومییتی ہے ،دراصل ناجی کییی ذاتییی فییوج ہ حلقوں میں ایسی ایسییی سازشیییں کییی ہیییں جن ہوں نییے انتظامی ڈھانچے کو بے حیید کمییزور کوردیییا ہے۔ آپ کییا یییہ فیصلہ بالکل بجا ہے کہ فوج میں ی ہاں کییے ہور خط مییے کییے سپاہی ہونے چاہہییں۔ میں آپ کو تفصیلی معلومات فوراہم کوروں گییا۔ مجھییے شییک ہے کییہ سییوڈانی فییوج نییاجی کییی وفادار ہے ،ہماری نہیییں آپ کییو اس فییوج کییی تورتیییب اور تنظیم بدلنی پڑے گی یا ناجی کییو سییبک دوش کورنییا پییڑے گا۔“ ”میں اپنی صفوں میں ہی اپنے دشمن پیدا نہیں کورنییا وبی نے کہا۔ ”ناجی گھییور کییا بھیییدی صال ح چاہتا۔“ ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی ہے۔ اسے سبک دوش کورکے اپنا دشمن بنالینا دانش منییدی
نہیں۔ ہماری تلوار غیوروں کے لیے ہے ،اپنوں کا خون ب ہانے ت سے م ف حب ی ی کے لیے نہیں۔ میں ناجی کی ذہنیت کو پیار اور ف بدل سکتا ہوں۔ تم اس فوج کی ذہنیت معلوم کورنییے کییی کوشش کورو۔ مجھے صییحیح اطالع دو کییہ فییوج ک ہاں تییک ہماری وفادار ہے۔“ مگور ناجی اتنا کچا آفدمی نہیییں تھییا۔ اس کییی ذہنیییت پیار اور محبت کے بکھیڑوں سے آزاد تھی۔ حاسے اگییور پیییار تھا تو اپنے اقتدار اور شیطانیت کے ساتھ تھییا۔ اس لحییاظ سے وہ پتھور تھا مگور جسے اپنے جییال میییں پھانسیینا چاہتییا ن صییال ح اس کے سییامنے مییوم ہو جاتییا تھییا۔ اس نییے ف ح الیید دی ی ی وبی کے ساتھ یہی روی مہ اختیییار کیییا۔ اس کییے سییامنے وہ ا فی ی ی بیٹھتا نہیں تھا۔ ہاں میییں ہاں مالتییا چال جاتییا تھییا۔ اس نییے صیور کے مختلف خطوں سے امیوبی کے حکییم کییے مطییابق ط م ی فوج کے لیے بھورتی شوروع کوردی تھی ،حالنکہ یہ کییام حاس ح صییال ح کی مورضی کے خالف تھا۔ دن گزرتییے جییارہے تھییے۔ ف وبی حاسے کچھ کچھ پسند کورنے لگا تھا۔ نییاجی نییے ن ا فی ی ی الد دی ی ی حاسے یقین دلیا تھا کہ سوڈانی باڈی گارڈز فوج ،حکم کییی منتظور ہے اور یہ قییوم کییی توقعییات پییور پییوری ا حتییورے گییی۔ وبی کو دو تین مورتبہ ک فہہ چکا تھییا کییہ صال ح ناجی ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی وہ بیاڈی گیارڈز کیی طیورف سیے حاسیے دعیوت دینیا چاہتیا ہےاور فوج اس کے اعزاز میییں جشین منیانے کیے لییے بییے صوروطفیت کی وجییہ سییے صال ح وبی ف م ی تاب ہے لیکن ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی یہ دعوت قبول نہیں کورسکا تھا۔ ٭ رات کا وقت تھا۔ ناجی اپنے کمورے میں اپنے دو معتمد جو نیئور کمانڈروں کے ساتھ بیٹھا شوراب پییی ر ہا تھییا۔ دو ناچنے والیاں سازوں کی ہلکی ہلکی موسیقی پییور مسییتی
میں آئی ہوئی ناگنوں کی طییورح مسییحور ک حیین اداؤں سییے رقص کور رہی تھں۔ حان کے پاؤں میں گھنگھورو نہیییں تھییے۔ حان کے جسموں پور کپڑے صورف اسی قدر تھے کییہ حان کییے ستور ڈھکے ہوئے تھے۔ اس رقص میں خمار کا تاثور تھا۔ دربان اندر آیا اور ناجی کے کان میں کچھ کہا۔ ناجی جب شوراب اور رقص میں محو ہوتییا تھییا تییو کییوئی مخییل ہونے کی جوراٴت نہیں کورسکتا تھا۔ صورف دربان کو معلوم تھا کہ وہ کون سا ضوروری کام ہے جس کی خییاطور نییاجی عیش و طورب کی محفل سے اٹھا کورتییا ہے ورنییہ وہ انییدر آنے کی جوراٴت نہ کورتا۔ اس کی بات سنتے ہی ناجی بییاہور نکل گیا اور دربان حاسے دوسورے کمورے میں لے گیییا۔ و ہاں سوڈانی لباس میں ملبوس ایییک حادھیییڑ عمییور آدمییی بیٹھییا تھا۔ اس کے ساتھ ایک جوان لڑکی تھی۔ نییاجی کییو دیکییھ کور وہ اٹھی ،نییاجی حاس کییے چ ہورے اور قیید کییاٹھ کییی دل ف کشی دیکھ کور ٹھٹھییک گیییا۔ وہ عورتییوں کییا شییکاری تھییا۔ حاسے عورتیں صورف اپنی عمیاشی کے لیےدرکار نہیں ہوتی تھیں۔ ان سے وہ اور بھی کئی کام لیا کورتییا تھییا جیین میییں ایک یہ تھا کہ وہ نہایت خوبصییورت اور عی مییار لڑکیییوں کییے ذریعے بڑے بڑے افسوروں کو اپنی مٹھی میں رکھتا تھا اور ایک کام یہ بھی تھا کہ وہ انہیں امیوروں وزیییوروں کییو بلیییک سییت طیعما ی ل کورتییا تھییا اور ان سییے وہ میییل کورنییے کییے لیییے ا ط ی جاسوسی بھی کوراتا تھییا۔ جییس طییورح قصییاب جییانور کییو دیکھ کور بتادیتا ہے کہ حاس کا گوشت کتنا ہے ،اسی طییورح ناجی لڑکی کو دیکھ کور اندازہ کورلیا کورتا تھییا کییہ یییہ کییس کیام کیے لییے م وزوں ہے۔لڑکییوں کیے بیوپیاری اور بیوردہ فوروش اکثور ناجی کے پاس مال لتے رہتے تھے۔ یہ آدمی بھی ایسے ہی بیوپاریوں میں سییے لگتییا تھییا۔ لڑکی کے تعلق سے حاس نے بتایا کہ تجوربہ کار ہے۔ ناچ بھی
سکتی ہے اور پتھور کو زبان کے میٹھے زہور سے پییانی میییں تبدیل کورسکتی ہے۔ ناجی نے اس کا تفصیلی انییٹورویو لیییا۔ وہ اس فن کا ماہور تھا۔ اس کے مطابق اس نے لڑکییی کییا امتحان لیا اور اس نییے یییہ رائییے قییائم کییی کییہ جییس کییام کےلیے وہ ایک اور لڑکی کو تیار کور رہا تھا اس کے لیییے یییہ لڑکی تھوڑی سی ٹوریننگ کے بعد مییوزوں ہو سییکتی ہے۔ سودا طے ہو گیا۔ بیوپییاری قیمییت وصییول کورکییے چالگیییا۔ ناجی لڑکی کو حاس کمورے میں لییے گیییا ج ہاں اس کییے دو ساتھی رقییص اور شیوراب سیے دل بہالر ہے تھییے۔ حاس نییے لڑکی کو ناچنے کے لیے کہا۔ لڑکی نییے جییب چغییہ ا حتییار کییور جسم کو دو ہی بل دیے تو اور اس کے ساتھی تڑپ اٹھے۔ پہلی دونوں ناچنے والیوں کے رنگ پیلییے پڑگیییے۔ اس نئییی لڑکی کے سامنے ان کی قدر و قیمت کم ہوگیی تھی۔ تتء ناجی نے اسی وقت محفل بورخاست کییوردی اور اس لڑکی کو اپنے پاس بٹھا کور سب کییو باہورنکییال دیییا۔ لڑکییی سے نام پوچھییا تییو اس نییے ذکییوئی بتایییا۔ نییاجی نییے اسییے کہا۔ ۔۔ ”ذکوئی ! تمہیں یہاں لنے والے نے بتایا تھییا کییہ تییم پتھور کو پانی میں تبییدیل کییور سییکتی ہو ،میییں تم ہارا یییہ کمال دیکھنا چاہتا ہوں۔“ ”وہ پتھور کون ہے؟“ صیور۔“ نییاجی نییے جییواب دیییا۔ ”وہ سییالر ”نیا امیور ط م ی اعظم بھی ہے۔“ وبی“ ذکوئی نے پوچھا۔ صال ح ” ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی وبی ۔“ ناجی نے ک ہا۔ ”اگییور تییم صال ح ”ہاں۔ ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی اسے پانی میں تبدیل کور دو تییو ا ح س کییے وزن جتنییا سییونا تمہارے قدموں میں رکھ دوں گا۔“
”وہ شوراب تو پیتا ہوگا؟“ ”نہیں۔“ ناجی نے جواب دیا ۔ ”شوراب ،عورت ،نییاچ ،گانے اور تفوریح سے وہ اتنی ہی نفورت کورتا ہے جتنییی ہور مسلمان خنزیور سے کورتا ہے۔“ سنا تھا کہ آپ کییے پییاس لڑکیییوں کییا ایسییا ”میں نے ح طلسم ہے جو طنیل کی روانی کو روک لیتا ہے۔“ ذکوئی نے کہا۔۔۔ ”کیا وہ طلسم بیکار ہو گیا ہے؟“ میں نے ابھی آزمایا نہیں ۔“ ناجی نے کہا ۔ ”یہ کام تییم کییور وبی کی عییادتوں کییے تعلییق صال ح سکتی ہو۔ میں ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی سے تمہیں بہت کچھ بتاؤں گا۔“ ”کیییا آپ ا حسییے ز ہور دینییا چییاہتے ہیییں ؟“ ذکییوئی نییے پوچھا۔ ”ابھی نہیں۔“ ناجی نے جییواب دیییا۔ ”میییوری حاس کییے ساتھ کوئی دشمنی نہیں میں صورف یییہ چاہتییا ہوں کییہ وہ ایک بار تم جیسی کسی لڑکی کے جال میں پھنس جییائے۔ پھور میں اسے اپنے پاس بٹھا کور شییوراب پالؤں ۔ اگییور اسییے سییے شییین شی ط ح ط قتل کورنا مقصود ہوتا تو میں یییہ کییام ف نہایت آسانی سے کوراسکتا تھا۔“ ”یعنی آپ اس کے ساتھ دشمنی نہیں دوسییتی کورنییا چاہتے ہیں۔“ ذکوئی نے کہا۔ سن کور ناجی چند لمحے لڑکی کییو اتنا بورجستہ جملہ ح دیکھتا رہا۔ وہ اس کی توقع سے زیادہ ذہین تھی۔ ”ہاں ذکوئی“ ناجی نے اس کے مالئم بیالوں پیور ہاتھ پھیور کور کہا۔ ”میں اس کے ساتھ دوستی کورنا چاہتا ہوں۔ ایسی دوستی کہ وہ میورا ہم نوالہ اور ہم پیییالہ بیین جییائے۔
آگے میں جانتا ہوں کہ مجھے اس سے کیییا کییام لینییا ہے۔“ ناجی نے کہا اور ذرا سوچ کور بول۔ ”لیکن میییں تمہیییں یییہ ح بھی بتا دینا ضوروری سمجھتا ہوں کہ ایییک جییادو صییال ح ف حسیین اور وبی کے ہاتھ میں بھی ہے۔ اگور تم ہارے ح ن ا فی ی ی الد دی ی ی ناز و انداز پور حاس کا جادو چییل گیییا تییو میییں تمہیییں زنییدہ نہیں رہنے دوں گا۔ اگور تم نے مجھے دھوکا دیا تییو تییم ایییک وبی صییال ح دن سے زیادہ زندہ نہیں رو سییکوگی ،ف ن ا فی ییی ی ح الیید دی ی ی تمہیں موت سے بچا نہیییں سییکے گییا۔ تم ہاری زنییدگی اور مییوت میییورے ہاتھ میییں ہے۔ تییم مجھییے دھییوکہ نہیییں دے سکوگی ،اسی لیے میں نے تمہارے سییاتھ کھحییل کییور بییاتیں کی ہیں۔ ورنہ میورے حرتبے اور حیثیت کا آدمی ایک پیشہ ور لڑکی کے ساتھ پہلی مالقات میں ہی ایسی باتیں کبھی نہ کورتا۔“ یہ آپ کو آنے وال وقیت بتیائے گیا کیہ کیون کیس کیو ح صییال ح دھوکہ دیتا ہے“ ذکوئی نے کہا ۔“ مجھے یہ بتائیے کییہ ف وبی تک میوری رسائی کس طورح ہوگی۔“ ن ا فی ی ی الد دی ی ی ”میں حاسے ایک جشن میں بالرہا ہوں۔“ ناجی نے کہا ۔ ”ا حسییے رات اپنییے ہہہاں رکھییوں گییا اور تمہہہیییں حاس کییی خواب گاہ مییں داخیل کیوردوں گیا۔ مییں نیے تمہییں اسیی صد ی کے لیے بالیا ہے۔“ م ی ف ق ف ”آگے میں سنبھال لوں گی۔“ ٭ وہ رات ح گییذر گیییی پھییور اور کئییی راتیییں گزرگییییں ۔ وبی انتظامی کاموں اور نئی فوج تیار کورنے صال ح ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی ف رہا کہ ناجی کی دعوت قبییول کورنییے کییا صورو ی میں اتنا ف م ی وقت نہ نکال سکا ۔ علی طبن سییفیان نییے ا حسییے نییاجی کییے
تعلق سے جو رپورٹ دی اس سے وہ پوریشییان ہوگیییا۔ حاس نے علی سے کہا۔۔۔ ”تو اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ شییخص صلیبیوں سے زیادہ خطورناک ہے۔“ صیییور کییی امییارت آسییتین ”یہ ایک سانپ ہے جسییے ط م ی میں پال رہی ہے۔“ علی طبن سفیان نے نییاجی کییی تخورییب کاری کی تفصیل سنائی کہ اس نے کس طورح کییس کییس بڑے آدمی کو اپنے ہاتھ میں لیا اور انتظامیہ میں من مانی کورتا رہا پھور کہا۔ ”اور جس سوڈانی سپاہ کا وہ سالر ہے وہ ہماری بجائے اس کی وفادار ہے۔ کیا آپ اس کییا کییوئی عالج سوچ سکتے ہیں؟“ وبی نے صال ح ”صورف سوچ ہی نہیں سکتا۔“ ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی صیور سے جو سییپاہ جواب دیا۔ ”عالج شوروع کورچکا ہوں ۔ ط م ی بھورتی کی جارہی ہے ،اسے میں سوڈانی محییافظوں میییں گڈمڈ کوردوں گا۔ پھور یہ فوج سییوڈانی ہوگی نییہ مصییوری ۔ نیاجی کیی ییہ طیاقت بکھییور کییور ہمیاری فیوج مییں جییذب ہوجائے گی۔ ناجی کو میں اس کے صحیح ٹھکییانے پییور لییے آؤں گا۔“ ”اور میں یہ بھی حوثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ اس نے صلیبیوں کے ساتھ بھی گٹھ جوڑ کور رکھا ہے۔“ ۔۔۔۔ علییی ب طیین سییفیان نییے ک ہا۔۔۔۔ ”آپ سییلطنت اسییالمیہ کییو ایییک ت دینییا چییاہتے ہیییں مضبوط مورکز پور لکور اسالم کو وح ی سییعف ی مگور ناجی آپ کے خواب کو دیوانے کا خواب بنا رہا ہے۔“ ”تم اس سلسلے میں کیا کور رہے ہو ؟“ ”یہ مجھ پور چھوڑدیں“ ۔۔۔ علی طبن سفیان نے جواب دیا۔۔۔۔ ”میں جو کچھ کوروں گا وہ آپ کو ساتھ ساتھ بتاتا ن رہیں ،میں نے اس کے گورد جاسوسوں مط ی ف رہوں گا۔ آپ ح مئ ط ی
چن دی ہے جس کییی آنکھیییں بھییی ہیییں، کی ایسی دیوار ح کان بھی ہیں اور یہ دیوار متحورک ہے۔ یوں سمجھ لیں کییہ میں نے حاسے اپنے جاسوسی کے قلعے میں قید کورلیا ہے۔“ وبی کو علی ب طیین سییفیان پییور اس قییدر صال ح ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی اعتماد تھا کییہ اس سییے اس کییی درپییوردہ کییار روائییی کییی تفصیل نہ پوچھی۔ علی نے اس سییے پوچھییا۔ ”معلییوم ہوا ہے کہ وہ آپ کو جشن پور مدعو کور ر ہہہا ہہہےہہ۔ اگییور یییہ بییات صحیح ہے تو اس کی دعییوت اس وقییت قبییول کیجیییے گییا جب میں آپ کو بتاؤں گا۔“ امیوبی اٹھا اور ہاتھ پیٹییھ پیچھییے رکیھ کیور ٹہلنیے لگیا۔ حاس کی آہ نکل گیی۔ وہ رک گیییا اور بییول۔ ”ب طیین سییفیان ! صیید ی زنییدگی م ی زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ بے ف ق ف سے کیا یہ بہتور نہیییں کییہ انسییان پیییدا ہوتے ہی مورجییائے؟ کبھی کبھی یہ سوچ دماغ میں آجاتی ہے کہ وہ لوگ شییاید موردہ ہوتی ہے اور خوش نصیب ہیں جن کی قومی ط س ح ح م جن کا کوئی کوردار نہیییں ہوتییا۔ بییڑے مییزے سییے جیتییے اور اپنی آئی پور مورجاتے ہیں۔“ م ! علی نے کہا۔ م ی حت ففور ی ”وہ بد نصیب ہیں امیور ح وبی نییے ک ہا ۔۔۔۔۔ صییال ح ”ہاں طبن سفیان ! ف ن ا فی ییی ی ح الیید دی ی ی ”میں جب انہیں خوش نصیب کہتا ہوں تو یہی بات معلوم نہیں کون میورے کان میں کہہ دیتا ہے جو تم نییے ک ہی ہے۔ مگور سوچتا ہوں کہ ہم نے تاریخ کا دھییارا اس مییوڑ پییور نییہ بییدل تییو مل مییت اسییالمیہ بکھییور کییور وادیییوں ،جنگلییوں اور صحوراؤں میں کھو جائے گی۔ مملت کی خالفت تین حصوں میں بٹ گیی ہے۔ امیور من مانی کوررہے ہیییں اور صییلیبیوں کے آلہٴ کار بنتے جارہے ہیں ۔ مجھے یہ ڈر بھی محسییوس ہہےہہ تییو وہ ہمیشییہ ہہےہہ کییہ مسییلمان اگییور زنییدہ ر ہ ہہہونےہہ لگییا ہ
صلیبیوں کے غالم اور آلہٴ کار رہیں گے۔ وہ اسی پہ خیوش رہیں گے کہ زندہ ہیں مگور قوم کی حیثیت سییے وہ مییوردہ ہوں گے۔ ذرا نقشہ دیکھو علی ! آدھی صدی میییں ہمییاری سلطنت کا نقشہ کتنا سکڑ گیییا ہے۔“ وہ خییاموش ہوگیییا۔ سور چھکا کور ٹہلنے لگا ،پھور رک گیا اور سور کو جھٹک کییور علی طبن سفیان کو دیکھا۔ کہنے لگا۔ ”جب تباہی اپنے انییدر محییال ہوجاتییا ہے۔ اگییور ہمییاری سے اٹھے تییو ا حسییے روکنییا ح خالفت اور فامارتوں کا یہی حال رہا تو صلیبیوں کو ہم پییور حملے کورنے کی ضورورت پیش نہیں آئے گییی۔ وہ آگ جییس میں ہم اپنا ایمان ،اپنیا کییوردار اور اپنیی ق ومیت جالر ہے ہیں اس میں صلیبی آہستہ آہستہ تیل ڈالتے رہیں گییے ۔ حان کی سازشیں ہمیں آپس میییں لڑاتییی رہیییں گییی۔۔۔۔۔میییں شاید اپنا عزم پورا نہ کورسکوں۔ میں شاید صییلیبیوں سییے شکست بھی کھا جاؤں لیکن میں قوم کے نام ایک وصمیت چھوڑنا چاہتا ہوں ۔ وہ یہ ہے کہ کسی غیور مسلم پور کبھییی بھوروسہ نہ کورنا۔ حان کے خالف لڑنا ہے تییو لییڑ کییور مورجانییا، کسی غیور مسییلم کییے سییاتھ کبھییی سییمجھوتہ اور کییوئی معاہدہ نہ کورنا۔“ ”آپ کا لہجییہ بتار ہا ہے جیسییے آپ اپنییے عییزم سییے مایوس ہو گیے ہیں“ ۔۔۔۔۔۔ علی طبن سفیان نے کہا۔ وبی نییے ک ہا۔۔ صییال ح ”مییایوس نہیییں۔“ ف ن ا فیییی ی ح الیید دی ی ی ”جذباتی۔۔۔۔۔ علی ! میورا ایک حکییم متعلقییہ شییعبے تییک پہنچادو۔ بھورتی تیز کوردو اور کوشش کورو کہ فوج کے لیییے جورطب فہہ حاصل زیادہ سے زیادہ ایسے آدمی رکھو جو جنگ کا ت ف ی ت کا وقت نہیں۔ کورچکے ہوں۔ ہمارے پاس اتنی لمبی ت فیورب طی ف ی بھورتی ہونے والوں کا مسییلمان ہونییا لزم قییورار دے دو اور ن نشین کورلو کہ ایسے جسوسییوں کییا ایییک تم اپنے لیے ذ طہہ ی دستہ تیار کورو جو دشمن کے عالقے میں جا کور جاسوسی
بھی کوریں اور شب خون بھی مییاریں۔ یییہ جییاں بییازوں کییا ت دو ۔ ان میں یییہ صییفات دستہ ہوگا۔ انہیں خصوصی ت فیورب طی ف ی پیدا کورو کہ اونٹ کی طورح زیادہ سے زیییادہ عورصییہ پیییاس بورداشت کورسکیں۔ حان پور شییوراب ،حشیییش وغیییورہ کییی عادت نہ ہو اور عییورت کییے لیییے وہ بییورف کییی طییورح یییخ ہہہوں۔ہہ۔۔۔ بھورتییی تیییز کییورادو ب طیین سییفیان ! ۔۔۔۔۔۔۔اور یییاد رکھو ،میں ہجوم کا قائیل نہیییں۔ مجھییے لڑنییے والییوں کییی ضورورت ہے خواہ تعداد تھوڑی ہو۔ حان میں قومی جذبہ ہو اور وہ میورے عزم کو سمجھتے ہوں کسی کے دل میییں یییہ شبہہ نہ ہو کہ حاسے کیوں لڑایا جارہا ہے۔“ ٭ ت یییافتہ سییپاہی اگلییے دس دنییوں میییں ہزار ہا ت فیورب طی فیی ی صیور کی فوج میییں آگیییے اور حان دس دنییوں میییں امارت ط م ی ن صییال ح نییاجی نییے ذکییوئی کییو ٹوریننییگ دے دی کییہ وہ ف ح الیید دی ی ی حسن کییے جییال وبی کو کون کون سے طوریقے سے اپنے ح ا فی ی ی میں پھانس کور اس کی شخصمیت اور اس کییے کییوردار کییو کم زور کورسکتی ہے۔ ناجی کے ہم راز دوستوں نے ذکوئی کو دیکھا تو انہوں نے طبال خوف توردید کہا کہ اس لڑکی کو صیور کے فورعییون دیکییھ لیتییے تییو خییدائی کییے دعییوے سییے ط م ی دست بوردار ہوجاتے۔ناجی کا جاسوسی کا اپنییا نظییام تھییا، بہت تیز اور دلیور ،وہ معلییوم کییور چکییا تھییا کییہ علییی ب طیین وبی کییا خصوصییی مشیییور ہے اور صییال ح سییفیان ف ن ا فی ییی ی ح الیید دی ی ی سوراغ رساں اس نے علی کے پیچھے اپنے عورب کا مانا ہہوا ح جاسوس چھوڑ دیے تھے اور اس نے علی کو قتل کورا دینے کا منصوبہ بھی بنالیا تھا۔ وبی کییو اپنییے دام صال ح ذکوئی کو ناجی نے ف ن ا فی ییی ی ح الیید دی ی ی میں پھانسنے کے لیے تیییار کیییا تھییا لیکیین وہ محسییوس نییہ
کش کی رہنے والی یہ لڑکییی اس کییے اپنییے کورسکا کہ مورا ط عصاب پور سوار ہوگیی ہے۔ وہ صورف شکل و صورت کی اف ی ہی دل ف کش نہیں تھی ،اس کی باتوں میں ایسا جییادو تھییا کہ ناجی اسے پاس بٹھا کور اس کے سییاتھ بییاتیں ہی کورتییا رہتا تھا۔ حاس نیے حان دو نیاچنے گیانے والیی لڑکییوں سیے نگاہیں پھیورلی تھیں جو اس کی منظور نظییور تھیییں۔ تییین چار راتوں سے حاس نییے ان لڑکیییوں کییو اپنییے کمییورے میییں نہیں بالیا تھا۔ ناجی سونے کے انڈے دینے والی مورغی تھییی جو حان کے قبضے سییے نکییل کییور ذکییوئی کییی آغییوش میییں انڈے دینے لگی تھی۔ انہوں نے ذکوئی کو راستے سے ہٹانے کی تورکیبیں سوچنی شوروع کوردیں ۔ وہ آخور اس نتیجے پور پہنچیں کہ حاسے قتییل کورادیییا جییائے مگییور اسییے قتییل کورانییا ممکن نظور نہیں آتا تھا ،کیونکہ ناجی نییے ا حسییے جییو کمییورہ دے رکھا تھا حاس پور دو محافظوں کییا پ ہورہ رہتییا تھییا۔ اس کے عالوہ یہ دونیوں اس مکیان سیے بال اجیازت بیاہور نہییں جاسکتی تھیں جو ناجی نے انہیں دے رکھا تھییا۔ ان ہوں نییے حورم کی خاطدمہ عورتوں میں سے ایک کو اعتماد میں لینا شوروع کوردیا۔ وہ اس کے ہاتھوں ذکوئی کو زہور دینا چاہتی تھیں۔ وبی کییا محییافظ صییال ح علی طبن سفیان نییے ف ن ا فی ییی ی ح الیید دی ی ی صیییور ﴿وایسییورائے﴾کییے پورانییے دستہ بدل دیا۔ یہ سب امیور ط م ی باڈی گارڈ تھے۔ حان کی جگہ حاس نے ان سپاہیوں میں سییے باڈی گارڈز کا دستہ تیار کوردیییا جییو نئییی بھورتییی میییں آئییے تھے۔ یہ جانبازوں کا منتخب دستہ تھا جو سییپاہ گ فییوری میییں بھی تاک تھا اور جذبے کے لحییاظ سییے اس کییا ہور سییپاہی حور تھا۔ ناجی کیو ییہ تبیدیلی بالک ل پسیند نہییں تھیی مورد ح وبی کییے سییامنے اس تبییدیلی صال ح لیکن اس نے ف ن ا فی ییی ی ح الیید دی ی ی کی بے حد تعوریف کی اور اس کییے سییاتھ ہی درخواسییت
وبی اس کییی دعییوت قبییول کورلییے۔ صال ح کی کہ ف ن ا فی ییی ی ح الیید دی ی ی امیوبی نے اسے جواب دیییا کییہ وہ ایییک آدھ دن میییں ا حسییے بتائے گا کہ وہ کب دعوت قبول کورسکے گا۔ اس کے جییانے وبی نے علی طبن سفیان سے مشورہ صال ح کے بعد ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی لیا کہ وہ دعوت پور کب جائے۔ علی نے حاسے مشورہ دیا کییہ اب وہ کسی بھی روز دعوت قبول کورلے۔ وبی نے ناجی کییو بتایییا صال ح دوسورے ہی دن ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی کہ وہ کسی بھی رات دعوت پور آسکتا ہے۔ نییاجی نییے تییین روز بعد کی دعوت دی اور بتایا کہ یہ دعوت کم اور جشن م ی شفعلوں زیادہ ہوگا اور یہ جشن شہور سے دور صحورا میں ف کی روشنی میں منایا جائے گا۔ ناچ گانے کا انتظییام ہوگییا۔ باڈی گارڈز کییے گھییوڑا سییوار اپنییے کورتییب دکھییائیں گییے ۔ شمشیور زنی اور بغیور ہتھیاروں کی لڑائی کے مقابلے ہوں وبی کو رات وہیں قیییام کورایییا جییائے صال ح گے اور ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی ن گا۔ رہائش کے لیے ف صییال ح خییمے نصب ہوں گے۔۔۔۔۔ ف ح الیید دی ی ی وبی پوروگورام کی تفصیل سنتا رہا۔ اس نے نییاچ گییانے پییور ا فی ی ی بھی اعتوراض نہ کیا۔ ناجی نے ڈرتے جھجھکتے کہا۔ ”فوج کے بیش تور سپاہی جو مسلمان نہیں یا جو ابھی نیم مسلمان ہیں کبھی کبھی شییوراب پیتییے ہیییں۔ وہ شییوراب کییے عییادی نہیں۔ وہ اجازت چاہتے ہیں کییہ جشیین میییں انہیییں شییوراب پینے کی اجازت دی جائے۔“ وبی نے ک ہا۔ صال ح ”آپ حان کے کمانڈر ہیں۔“ ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی ”آپ چاہیں تو انہیں اجازت دےدیں۔ نہ دینا چاہیں تییو میییں آپ پور اپنا حکم نہیں چالؤں گا۔“ ”انہیییں اجییازت دےدیییں کییہ جشیین کییی رات ہنگییامہ آرائی اور بییدکاری کییے سییوا سییب کچییھ کورسییکتے ہیییں۔“
وبی نے کہا ۔۔۔۔۔ ”اگور شوراب پی کییور کسییی صال ح ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی نے ہمال گمال کیا تو اسے سخت سزادی جائے گی۔“ وبی کے اسییٹاف تییک پہنچییی صال ح یہ خبور جب ف ن ا فی ی ی ح الد دی ی ی وبی کییے اعییزاز میییں جییو جشیین صییال ح کہ ناجی ف ن ا فی ییی ی ح الیید دی ی ی منعقد کوررہا ہے اس میں ناچ گانییا ہوگییا اور شییوراب بھییی وبی نییے اس جشیین کییی صییال ح پی جائے گی اور ف ن ا فی ییی ی ح الیید دی ی ی خورافات کے بییاوجود قبییول کورلییی ہے تییو سییب دعوت ان ح حیورت سے ایک دوسورے کا منہ دیکھنے لگے۔ کسی نے ک ہا کہ ناجی جھوٹ بولتا ہے وہ دوسوروں پور اپنییا حرعییب ڈالنییا ح صییال ح چاہتا ہے اور کسی نے یہ رائے دی کہ ناجی کا جییادو ف وبی پور بھی چل گیا ہے۔ یہ رائے حان سوربوراہوں کییو ن ا فی ی ی الد دی ی ی ح صییال ح پسند آئی جو ناجی کے ہم نوالہ اور ہم پیییالہ تھییے۔ ف وبی نییے چییارج لیتییے ہی حان کییے لیییے عیییش و ن ا فیییی ی الیید دی ی ی عشییورت ،شییوراب نوشییی اور بییدکاری جییورم قییورار دےدی تھی۔ اس نے ایسا سخت ڈسپلن رائج کوردیا تھا کییہ کسییی کو پہلے کی طورح فورائض سییے کوتییاہی کییی جییوراٴت نہیییں صیور نییے ہوتی تھی۔ وہ اس پور خوش تھے کہ آج نئے امیور ط م ی کسی دعوت میں شوراب اور رقص کی اجازت دےدی ہے تو کل پورسوں وہ خود بھی ان رنگینیوں کییا رسیییا ہوجییائے گا۔ ح صال ح صورف علی طبن سفیان تھا جسے معلوم تھا کہ ف ن اف اجازت کیوں دی ہے۔ کی خورافات ے ن وبی ی ی الد دی ی ی ی ت ف ف جش شت ف ش ف ف ت فف ت ش فاف ک تو چچ ففاندنی را تت ھی ۔ ی ت جشن کی شفام آ یگنی ی۔ این صتحارا کی چچفاندنی اتنی ش یف ف ت ہ ے ج تھی ن ظار آجچفانے ہہییں ہ۔ دوسر تے ہہزار ہہفا مشعلوں نے ر ذ ے ک ت ی ر ہ ک ے ہ ی ن ہو ی ہ وہہفاں ی تحارا کی رات کو دن جی ف ج ی ج ت ت ہ سییٹٹع فم ییدان و ک ن ا و ج فا ھ م جو فا ک ز فارڈ گ ی فاڈ ن ۔ فا ھ فا ن فاد ی ّی ص ت ی ج ی ت ت ی ج ب ی ک صلح ال مد تییت فن ایتّیونی کے ی ت ھن ت ے تکے کے گرد ف دیتواروکں کی طارتتح ھڑا تھفا۔ اینک طارف ی ف ش ج ے جنفادشفاہ شکتفا تخ ت ت معلوم ہہو نی ھی۔ ے ججو مس ید ئ ر ھی ئ یگنی ھی وہ ک تسی جبہت جبڑ یلن ف ت ن س ے ش دائییں جنفائییں ت جبڑے ّی رتجبوں ک فے مہمفاتوں کی ف مش تییں ف ھییں ۔ اس وس فییع و اس ک ت ے ے بہفاییت جوب صورت خیییتم عارییض تمفاشہ گفاہ سے تھوڑی دور مہمفاتوں کے یلن
ت ف ف ف ّی ی ت ی ت ت ب ت ے۔ ان سے ہہٹ کر ف این ت صب ے یلن ک جبڑا خیییتیمہ ت ی ھ ے ی ف صل فح ت ال مدییت ف یص ت ن ایتّیونجی ک ف ت ع ک ییفا گ ییفا تھفا ججہفاں اسے رات فجنسر کرنی ھی۔ ف یلی جیمن ّیشفت ییفان نے ت سورج عاروب ہہونے ے۔ ے ت ئھ ے ک ے گرد محفافظ کھڑے کردن ے وہہفاں جچفا کر اس یخ ی تیم سے چبہل ی ت ف ف ع ت ف ت ف ج ک ّی ئ ت ب یل ّیی جیمن شّیشفت ییفان وہہفاں محفافظ ھڑے کر رہہفا ف ھفا ،نفاج تی ذکونی کو آخری ہہداینفات جج ت ج س شفا ّی م ذکونی تکتفا ّیجشن چکچھ زینفادہ ہہی ن تک یھ شار ت آ یتنفا تھفا ّی۔ اس ک فے جسم سے دے رہہفا تھفا۔ جتا ف ٹ ے ع ظار کی یھینی ج ّیتو ات تھ رہہی ھی فججس مییں سحار کفا نیفا ئیبّیر تھفا۔ اس نے جنفال عارینفاں ا ف ینس ن ت ت ت ے۔ سچپ یید ک یدھوں چبر تس ییفاہہی مفا ل تج ّیھورے جنفال زاہہدوں کی ے ت ھ فک فیدھوں چبر ف چ تھ ییل دن ت ی تن ظارو ف ک تھفا ک تہ ا ت س ک تبفے یججسم ککے ےف ف۔ اس تکفا ل جی تفاس اس قدر جنفارین ں کو گرف یفار ف کرنے تھ ش ف ٹ ے۔ اس کے ہہوتبوں چبر قدرنی نیسم ادھ مھلی تمفام نمشیی ف فب ت و فاراز صفاف ن ظار آنے تھ ک ت ۔ فا ھ د ی فا م ی ک ی ل ی ف ف ّی ی ت ی ت ت ج ی ص ت نفاجی نےف اسے سر س شے چن شفاؤں نک دن فکھفا اور ک نی و ی ت ّی ا ن ی ت د ال ح ل ی ” ۔ ۔۔۔ ۔ فا ہ ت ت ف ی م ج سیمتعتمفال کرنفا ۔ ف وہ ّیسجبق جتّیھول فیفا فچبر ت مہفارے ججسمفان تی ف ّیجش فن کفا شفایند ت ابر فنہ ہہو۔ اچتنی زجنفان ما ت ے دتوں سے ت فمہییں ف چبڑھفا رہہفا ہہوں اور ینہ ج ف ھی فنہ فجتھول یفا کہ ا ٹس فف کے بہییں ججو ّیمییں ا ت فن ن جچفانفا ججو ّی درجت کی فچجون تی چبر ن ظار چ تنفاس جچفاکر اس ف کی لونڈی فنہ جین جچفانفا۔ ی ا ججتی یر تکفا ف و ئہ چتھول جی ت ے مگرف درجت ک تے او چتبر چخڑھ کرت دنکھو تو عفاتیب ہہو ج تچفانفا ہ ف ے قدموں ے ا چتن ا س ۔ ہے آنفا ہ ہ ٹ ت چ ن مییں جتٹھفا لیپ یفا۔ مییں تت مہییں یی ق ی فین دلنفا ہہوں کہ تم اس تٹھار کفو چنفانی مییں فی جید ی ل کر لوگی۔ ے ماردم آ ہ ے ّیجشن و ج فجوانی س ت اسی سرزمیین مییں قلوچن ظارہ نتے ت سییزر جج ت ے چنگھل کر ن ا و ک ن ہ س ن ف ت ی چ م فتصتر ک تی رییت مییں جبہفا دینفا تھفا۔ قلو چتن ظارہ تم سے زینفادہ تجوب صورت بہییں تھی۔ م یٹیں م ت ج ن فے ت فمہییں ججو سجب ے ہہییں وہ قلوچن ظارہ کی چچفالییں ھییں۔ عورت کی ینہ چچفالییں ک ھی سک تق دن ی نفاکفام ب ہ “ یں۔ ت و ہ ں ی ہ ی ی ت ت ئ ف ف ت ت م یتصتر کی ریی فت نے ذکون تی مسکرارہہی ھ فی اور جبڑے عو جر س فے ّیس تن رہہی ت ھی۔ ت م ے آپ کو متصر کی نفار تخ ا چتن ّیاینک فاور قلوچن تظتارہ کو جسیین نفایگن کی طارح خیم دینفا تھفا۔ م دہہرانے والیف ھی۔ ت ش ّی ی ت تی ٹ صلح ّی ال مدییتن فا فیتّیونجی گھوڑے چبر سوار ب ہہوگ یی ئفا تو مشعلییں جچل ا چتھیی ّیں ۔ ی ّی سورج عارو ئ ے اس کے ا تن محفاف ظوںّی کے گ فھوڑے دائیی تں جنفائ ی فیں ف ت ،ف آگ تے اور یت ت چیچھ ے آگ تییفا۔ اس ک ف ت م ت ے میی ف ے ی۔ ت اس تی ں سے اس نے دس ی د سن ے ّی ھ ے جج شو یعلی جیمن ّیشفت ییفان نے ّییتییخیب یکن ت فھ ے کے گرد ک ے ہ بہ صلح ال مد تییت تن ایتّیون ّیی کے ئ یخ ی ی ب ھڑے م ت ی ر لک ں فا ہ ی ہ محفافظ شفام ت س ف ی ے ش چفازولں نے دف ک فی آواز بر استف یفال فیہ جدھن ج حفانی اور ف یتحارا ”امیرم متصرت ے ت ی ۔ ے ھ ص چ فت جج ت کردن ّی ی ی م ج ج فی ت ی ف ے لگفا۔ نفاجی نے آگے جبڑھ کر ص ت تلح ال مدییتن ایتّیونجی زندہ جنفاد“ کے نعاروں س ف شے گو ف جتن ی استف جیفال شک ییفا ف اور کہفا۔۔۔۔ ت”آپ ک ّی ے چنفاس جیفان ی آ کپ کو ے جچفاں ی یفار ،ع تظمتم اشلم ک ت نہ سرو چ ک ج ے نفا جی ییفاں اور ن جّی ے۔ ے فارارینفا ت فں د فن یھن ن ہ ن ی ک ن ا ۔ ں ی ہ ے ن د ن آمد ش جو م س ہ ف ی ہ ی ی ج آ جپ ک ّیے ا ش ے ال ففاظ ینفاد ے اسے ججین شفارے چبر کٹ مارییں گے۔“ اور جوششفامد کے یلن ف ے اس نے کہہ ڈالے ی۔ نآ ی ف ت ف ّی ی ت ت چ ف ش ف ش جب ٹٹ گ ھوڑوں دوڑنے ٹ ججوب ہی ی ت صلح ال مدییت فن ئایتّیونجی اتنی گشفاہہفانہ نمشیست چبر م شیی عھفا ،سرچیٹ ش ف ے تو کے نفاچتوؤں کی آوازییں س یفانی دییں ۔ ھوڑے ججب ش لوں کی روسنی مییں آن ی
ت ف ئ ئ ت گ ے دوڑ ت ے۔ ے ھ سب نے دینکھفا کہ چچفار ھوڑے ت دائیی ّیں سے اور چچفار جنفائیی ں س ف ت ےت آرہ ہ ے ئ۔ وہ اینک س ہہٹھ یی تفار بہییں ٹ ھ سوار تھفا۔ ا تن کے چنفا ہہر اینک چبر اینک ا فینک ف ف گے۔ ے۔ صفاف ظفاہہر تھفا کہ وہ نکر تا جچفائییں ے تھ ے شفا من ے آ م تن دوسرے ک ف ت ے آرہ ہ ب ے ف تو کس فی کو فمع تلوم ہییں تھفا کہ وہ ک ییفا کرییں گے۔ وہ این ک دوسرے کے تفاریی ف ب آن ی ے ،چ ھار ف ابہوں نے دوتوں فارییقوں کے تسوار رکفاجتوں مییں چنفاؤں ججمفا کر کھڑے ہہو یگن نے۔ دو ٹتوں اطاراف لگفامییں اینک این ں اور دوسرے جنفازو چتھ ییل د یف ک ہہفاتھ میی فں کرلیی ف ک ے اور سواروں کی دو فتوں چنفاری ییفاں اینک ے فآ یگن ے شفا من کے گھوڑے ّی جنفال ل آ من ے الجچھ گیتییں ۔ سواروں نے این ف ے کو چنکڑنے اور گھوڑے سے دوسر فے س ک دوسر ت ش ے تو دو سوار ججو گھوڑوں سے فگر گرانے ک تی کوشش کی ،ت ججب گھوڑے گآے ت یکل یگن نے ے۔ اینک طار ے تھ ے رییت چبر قّیلجنفازینفاں کھفا رہ چبڑے تھ ف کے اینک ّی ٹ سوار ت ہ ّی ے گھوڑ تے س شے اتھفا ل ییفا ت فھفا دوسری طار ف کے اینک سوار کو اینک جنفازو م ی تیں ج یچ ہکڑ کر اس ف ف ے گ ئ ے ت جتچفارہہفا تھفا۔ جہجوم نے اس قدر سور جی چیفا ک ییفا کہ اچتنی ل ر ک ل ڈا ر ب ے ھوڑ ے ا چتن اور اس ف چ یت ف ت ف ج ے آپ کو ھی بہییں س یفانی دتنی ھی۔ آواز ا چتن ئ ت ف نہ سوار افندھییرے مییں فعفائیب ہہونے تو دوتوں طارف س ئے چچفار چچفار اور گ ھوڑے ی ٹ ت ت ے ہہونے اور اس کے عد ش ّیستیترت ت ن ہ ست تطارح آتھ ّیم ففا ف ج یل ے اور اسی طارح ّیم ففاجنی یلہ ّیہوا۔ ا آن ت ی ت جن ی ش ت سواروں نے ئ یب سواری ک ے مّیتییع مدد کر ئ سوار آ ئ نے ،چتھار گھوڑا ت سواروں ف اور ّیسیتر ف ہ ٹت ی ف لڑا تنی ک شے م ظفاہہرے ہہو ف ف دکھفانے۔ ئ اس کے جنعد ت یت فغ زنی اور جن غییر ہ ھ یی ّیفاروں ی ک تی ی نے ے جوفی ے۔ ی ججن مییں کن فی اینک س چیفاہہ تی زخمی ہہو یگن صلح ال مدییتن ایتّیو تنجی ّیسجحفاعت ی اور ن ہ ج ک فے ان م ظفاہہرو ت ے رہ گ ییفا تھفا۔ اسے انسی ہی جبہفادر ں اور م ففاجنلوں فمیی ں جچذ تب ہ فہو ک ت ففوج کی فضرورت تھی۔ اس ن تے یع ش ن مییں کہ گ ٹ اس فا ک ے ک ن فا ی ت ّی ن ی م ی ل ف ف فا۔۔ ف۔ ” ٹاگر ت ج ی ص ل ی ھ ی ج ش فوج مییں اشلیمی جچذجنہ جتھی ہہو تو مییں ضرف اسی فوج س ے جییبوں کو یبوں تٹھفا ک یفا ہہوں۔“ ف ع ت ف ت ف ت ش ت ج نے یلی ج فیمن ّیشفت ییفان نے وہہی مشورہ ئ دینفا ج تجو وہ چبہتل ے ھی دے چئچکفا تھفا۔ اس ّی صلح کہ یفا۔ ت۔ ی” تاگر نففاججی سے کمفان لے ل تی جچفان تے تو جچذجنہ ج ھی چی ییدا ہہوجچفان فے گ جفا۔“ م ئگر ی ال مدییتن ایتّیونی نفا ج فجی ج ج شدھفار ن کر ش دو ک ی و ک ر فال ش ہ ن ی ار ت ح ی ج فا ن ر او ن ی ہ ذ ے س ے ف کی تتجحفانے ف ف ہ س ن ت ش ی ت ج ج ی ف ج ی ے آینفا تھفا کہ ینہ فوج کر راہم جقج چبر لنفا چچفا ہہت یفا تھفا۔ وہ اس ججش من میی فں اچتنی آنکھوں فیب ہی دنکھن کردار کتے لحفاظ سے کینسی ہے۔ اسے نفا ج درجواست ف سے ہ فہی تمفایتوسی ہہو س ا ی ک ی ج ہ ہ ف ش ہ ت ف ی نی ت ج ت ہ ی چ چ گفانفا ھی ہوگ ففا۔ فا ن ر او ں ی ہ ے ن فا چ فا ی ب سرا ر ندا فا م ک ر او ی ہ فا ی ے ک س ا ہ ک ی ھ ہ ف پ س ف ب گ ّی ی چ ہ ی ف ف چ ت ت ی ت ی ح ال مدییتن ایتّیشونجی نے ت اس کی درجواس شت اس و ججہ سے من ظور کی ھی کہ وہ دنکھ یفا ص تل ی ت ہے۔ چچفا ہہ یفا تھفا کہ ینہ لسکر کس چد نک عن یش و فعسرت مییں ڈوجنفا ہہوا ہ ت ت ف ف ت ف جبہفادری ،ش فشیفا ہہشواری اور ت یتغ ز ّین تی ت وغ ی تیرتہ کے م ظفا ہ فہروں اوتر ّیم ففا ج ینلو تں میی فں تو ینہ ی ش اور جج گی فمع ییفار چبر چتوری ابرنی ھی تمگر ہکھفانے کفا وفت آینفا ت فو ینہ فوف ت فج جند تفوج عسکر ف ے قفاجت فو جہجوم جین یگنی۔ کھفانے کفا اتن ظفام ت مییزوں ،جنل توسوں اور ہہنگفامہ چبرو تر لوگوں کفا ن ج ج ے ک تم و ی ب تن یش دوہہزار آدمیبوں وسییع و عارییض ف م ی فیدان م ی تیں ک ییفا ّیگ ییفا تھفا۔ اینک ط ّیارف فوج کّی ی او ٹر دینگر جبڑے ے کھفانفا چجّی یفا ف گ ییفا ت فھ تفا ف اور ا تن سے ف ذرا دور ی ے یلن ک ف صل فح ال مدییت نن ایتّیونجی ف ی ے اور ج کرے ،اوتبوں کی شفالم مہمفاتوں کے کھفانے کفا اتن ظفام تھفا۔ سیپ کڑوں شفالم د جتن
ت ف ئ ش ف ت ت ن لوازمفات کفا کونی شمفار نہ تھفا اور ے ٹ ھ ے یگن رائییں اور ہہزاروں مار فغ ش روسٹ یکن ے۔ د ٹ ی گر ش دی س چیفا ہہ تیبوں کے شفا من سراب ک شے چچھون ٹ ے اور ش ضراج ییفاں رکھ ف ے ف ے چچھونے مشک ی فیز ٹ ف یگنی ت ہ ئ ی ک سراب چخڑ فھفانے ٹ ع فا ی ۔ بڑے ٹ تو ر ب ب سرا ر او ے ن فا ھ ی ہ فا ی ۔ یں ھ ف غ س ّی ی ت فف چ ل ی چ ی ت چ ت ن ہ ئ ت ص فلح ال مدتییتن اتّییونج فی ینہ م تن ظار د ی کھ رہہفا ھفا اور چفاموش ے اور معارکہ آرانی ہونے گی۔ت ش ت ی ت لگ ہے۔ ّیتھفا۔ ا ف س ک جف ے چجہرے چبر کونی ت ا فینسفا نیفایبّیر بہییں چ تھفا ججو ینہ ظفا ہ فہر کرنفا کہ وہ ک ییفا سوچ رہہفا ف ہ ۔۔ ”تچحفا ت س ہہزار فوج مییں سے آ تپ نے ینہ اس نے نفاجی سے ضرف ای یفا چتو چچ فھ تفا ف ت ے؟ ک ییفا ینہ آپ کے جندبریین س چیفاہہی ے تھ ے کس طارح ّیمیتییخیب یکن س چیفاہہی دعوت کے یلن ہہییں؟“ ف ف ف ف ت ل ف ج ب ے مییں ج جواب دینفا۔۔ ی۔ ”ینہ دو ہہزار متصر ! ۔۔نفاجی نے علمفانہ ف جہج ہییں امییرم ت م ف ک س ے ہہییں ،ان ے جبہیریین آدیمی ہہییں ف۔ آپ نے ان کے م ظفاہہرے ف د ن ھ ع کری مییر نکی ی کفا م ظفاہہرہ کرییں گے ہے۔ م ییدانم جج یگ مییں ینہ تججس جچفاں جنفاز کی جبہفادری د ھی ہ ی ک ف ن کے ں ٹ ،ینہ آپ ت و شہ آپ کو ح ی فیران تکر دے گفا۔ آپ ان کی فبجند ت مییزکجٹی کو کجٹنہ دکھ ھیی چچ اشفار تے چبر جچفا فئییں فارجنفان کرد ی فیں ئگے ف۔ مییں ا ہییں ھی ھی لی ٹ ھنی دے دینفا کرنفا ے دی ییفانے رنگ و ج ّیتو سے چتورا چتورا لطف اتھفا لییں۔“ ے چبہل ہہوں نفاکہ مارنے س ی ف ف ّی ی ت ت ت ت ج ف ج ے ج جی صلح ال مدییت فن ایتّیونجی نے ا ی س اس یدل تل ک ّی ب یم ی تیں چکچھ ف ھعی نہ ک تہفا۔ فنفا ت جوا ت ی ت ی صلح ال مدییتن ایتّیونج فی نے یلی ج شیمن شّیفت ییفان ف مّیتبیو ج یجمہ ہہوا تو ی ججب دوسرے مہمفاتوں کی فطار ت سوڈانی عسکری سراب اور ے کہفا۔ ئ ۔۔ ”مییں ججو دینکھ یفا چچفا تہہ یفا تھفا ،ت وہ دینکھ ل ییفا س ہے۔ ینہ ف ہ ف ب ے ہہو کہ ا تن مییں جچذجنہ ف ہییں ۔ مییں دینکھ رہہفا ہ تہوں ہہنگفامہ آرانی کے تعفاد فی ہہییں۔ تم ف کہن س فوج ف کو اگر تم م ییدانم جج ی ف ے تو ینہ گ فمییں لے ٹ یگن کہ ا فن میی ں کردا ئر ج ھ فی بہییں ج۔ ا ف ج ع چ ق لڑن ف تے کی تجحفان تے اتنی جچفا تن تچح شفانے کی کر کرے گی اور مفالم یییمت لونے گی اور مفبوح کی عورتوں ک ے شفاتھ وجس ییفافنہ ش “ گی۔ ے کر ک لو ع ت ف ت ف ف فت ہے۔“ ف یلی جیم فن ّیشفت ییفان نے چ کہفا ۔ ”کہ آپ ن فے ش مخ یلف ف ”اس کفا ف عل تج ینہ ہ ہے ،ابہییں نفاججی کے اس تتچحفاس ہہزار سوڈان فی لسکر تمییں تخ یفظو تں سے ججو ئفوج ی ییفار کی ہ ے س چیفا ہہیبوں کے شفاتھ ممل ج ّیچل کر اچتنی عفادئییں ّیمدغیم کردینفا جچفا تنے۔ جّیبرے س چیفاہہی ا چچھ جندل دینفا کرنے ہہییں۔ ی“ ت ت ا ّی ی ت ت یی ف ع س ت صلح ال مدییت فن ایتّیونجی م کراینفا اور لی ستے کہفا۔ ف۔ ”تم ت فقیپ یفا م یتیر تے دل کفا راز ف ت ی ے ججو مییں ا ج ھی ت مہییں بہییں جی یفانفا چچفا ہہ یفا تھفا۔ کسی سے جچفا تن ے ہہو۔ ف مییر فا منصوجنہ یب ہی ہ ہ اس کفا ذکر نہ کرنفا۔“ ع ت ف ت ت ت ب ت ف یلی جیمن ّیشفت ییفان مییں ی ہ تی وصف تھفا کہ ف دوسروں ت کے دلوں کے راز فجچفا ئن لیپ یفا ت شھفا اور غییر م شعمولی طور چبر ذہہیین تھفا۔ وہ چکچھ ت اور ک ے ت ہہی لگفا جتھفا کہ ان ک ئ ت ے ف ک ئنی اور ے شفا مشن ن ہ ے ف۔ شہ یفانی اور ے ہہونے تھ ن چبر ج ّیبن یش قییمتف قفالیین فچتٹچھ مش فعلییں روسن ہہو ٹگیتییں ۔ زمیی ف ف شفارن فگ ک ففا اینسفا یمیٹھفا اور ت چّیبر سوفز نعمہ ا ئجتھارا کہ مہمفاتوں چبر س یفانفاظفاری ہہوگ ییفا۔ ای فینک طارف ے والیبوں کی ت ف ظفار ّیتمودار ہہونی۔ جب س ل جیفاس لڑک ییفاں ا ین فس س ن سے نفا چخن ی ے جنفارینفک ف او فر قن ی ت ج چ ت میں م ے جسموں ٹ ہ گ انگ ن تظار آرہہّیفا تھفا۔ ہہر ن ا فا ک ک ن ا ں ی م س ج ں ی ھ ی ہ آر ی ل س بو ف ج ف چ ج ی ل ی ی ت ف ف ش ف ت اینک کفا ل جیفاس بہفاییت جنفارینک چچغہ شفا تھفا ججو شفاتوں سے جتبوں نک لم جیفا تھفا۔ ان کے
ف ت ت ئ ت ف ف ش ف ے تہہونے ت جنفال کّیھ ے ججس کفا ابہوں نے ل جیفاس اسلی رینسم کفا چصہ ن ظار ن آے تھ ر او ے ھ ل چب تہ تن رکھفا تھتفا۔ ت صیتحارا کی ہہلکی ہہ کی ہہوا سے اور لڑکیبو ف فں کی چچفا تل س تے ینہ ڈھ ییل ڈھفال ل جیفاس ے چت تھولدار چتودوں کی ش ڈال ییفاں فضفا مییں تییرنی آرہہی ہہوں ۔ ہہر ف ت اینک ہہل یفا تو یتوں لگ یفا فتھفا ججینس کتتے لل جییفاس کفا رنگ ج ّیچدا تھفا۔ ہہر اینک کی شکل و صورت ا تینک ّی دوسری سے مخ یلف ھی ی ک تن ّیجشن اور جج تسم کی لچح تک مییں س تب این ٹ ے۔ ا تن ک ت ے مارمارییں جنفازو ک تججینف فسی ف تھ ے۔ وہ ہہوا کی ے ن ظار بہییں ن آے تھ ے ف۔ وہ چچلن تی آرہہی تھییں ل ییکن قدم ا تھن عارینفاں ت فھ لہروں کی مفای ید آرہہی ت ۔ یں ھ ی ّی ی ت ی ف ف ت ئ ت گ ف ف ی ہ ص ی نے کر ہ ی م ف ار ط ی ک ی ن و ی ت ّی ا ن ی ت د ال ح ل ی ۔ ں ی ت ک ر ر ک و ہ ں ی م ے بر دا م ی ہ و ت ش میف ف ی جچ ی ف ج نع ھ ی ش ے ف۔ شفازندوں نے سرک کر شفاتوں چبر آ یگن ل فا ن ے ک ب س ۔ ں ی ک ے ن ے ک م ی ظ ی یل ج تظ ج ہ ک ج ی ل ن رینسمی جنفالوں اور سموں تکے جچفادو مییں سم چی ییدا کردینفا۔ دو س یٹیفاہ قفا ٹم ،دت ی ئو ہ تن تل ا ش ت ججنسی ج ن ک ف فی کمار کے گرد ٹچجییبوں کی کھفالییں ف ھییں ئ ،اینک جبڑا شفارا توکر فا اتھفانے تییز تییز ج ت چ ت ے رکھ د یفنفا۔ تشفاز ےّی اور جتوکرا فلڑکیبوں کے ت شییم دابرے ک فے شفا من ے ن ظار آن قدم چ لن ی ج ے۔ جنسی مست شفانڈوں کی ٹ تطارح چتھنکفارنے فس ئ چپییروں کی جئیین ٹ کی دھن تجحفانے لگ ے۔ توکرے مییں سے اینک جبہت جبڑی کلی ف اوچبر کو ا ھی اور چتھول کی عفایب ک ہہو یگن طار ٹ س چتّیھول مییں سے اینک لڑکی کفا چج فہرہ ف تمودار ہ ّیہوا اور چتھار وہ اوچبر کو ح لمھل یگنی۔ ت ا ت ف ات ج ت ج ل ت ت ل رہہفا ہہ تو ت۔ ینہ لڑکی اس س ں ی م ں فادلو ن خ سر ے س فا ھ فا ی ں تو ۔ گی ے ن ے چچفاند ف یک ف ف گ ن فھ ع ی ج س ی تی ت ج ب ب ت ہ م کے دی ییفا کی م لوم ہییتں ہونیت ھی۔ اس کی کراہہ ف ٹ ھی ار تض تی ہییں ھی۔ اس ف ب نے جنفالوں کی چجمک ج ھ تی م متصر کی کسی لڑکی ک تی چجمک ہ ی تیں لگنی ھی اور ججب لڑکی ف تچت شھو ئل کی چجوڑی چبییبوں مییں سے جنفاہہر قدم رکھفا تو اس کے ججسم کی لچحک نے تمفاشفاتیبوں کو م س ۔ فا ی کر ر جو ل ی ّی ی ت ی ع ت ف ت ف فٹ ت صل تحی ت ال مدییتن ایتّیفونجی کی طارف دینکھفا۔ اس کے ہہوتبوں چبر ے ی ی یلی جیمتتن ّیشفت ییفان ن ّی مسکراہہت ت ن ایتّیونجی نے مسکرا کر اس کے کفان مییں کہفا۔۔۔ ٹ ف ھی ت۔ت ی صلح تال مد فییت ف ے تو قع بہییں ھی ک یہ ینہ اتنی جوب صورت ہہوگی۔“ ” جمچھ ف ف ت ت ّی ی ت ت ف ج اس متصر کفا اف جیفال جنل ید ہہو۔ س آکر کہفا۔۔ ف۔ ”امییر فم م ے ی صل ئح ال مدییتن ایتّیونجی کے چنفا ف نفاجی ن ف ش پ کی چفاطار ت ے ینہ چبن یشہ ے میی فں نےت آ ف لڑک تی کفا نفا ف شک یدرینہ سے جنلینفا ہ ہ مب ذکونی ہ ہے۔ اس ت ج ب ہے۔ شور ت رق ففاصہ ت ہییں اور ینہ م عح ف تصف یمت فاروفبش ھی ت ہییں ۔ رفص سے اسے چی فیی تفار ہ چ ہے۔ کسی م لت مییں ہییں جچفانی۔ مییں است کے جنفا فپ کو جچفای یفا ہہوں۔ سوقچ ییہ نفاخن چیمچ ھ ہ چ ف ہے۔ آ تپ کو شفا ل فچب تر لیبوں کفا ک تفاروفجنفار کرنفا ہ ہے۔ ینہ لڑکیگی آپ کی عف ییدت م ید م ہ ف تی ت اس و ت فا ی ے ن ے س پ فا ن ے ک س ا ار ھ ے ک س ا ے س ق فا ف ا ں ی م ۔ ہے ی ن فا م ر ی عم ف ی گ ت ّی ی ج تہ ل ی تج ی ت ت ف ف ت ص ے ہہییں۔ تچدا ے یلح ال مدییتن ایتّیونجی ف امییرم م لڑکی ن فے اس جمیدچعفا کی ف کہ س یفا ہ م ہ متصر جین کے ن آ ی ج چ ے ت لوادو۔ ت مییرے چنفاس اتنی جچفان اور رفص ک تے سوا چکچھ ت ھی ے ان س ک فے نفام چبر ھ ہ ع ن ۔۔۔۔۔ تتقفا ج لم صد احیرام بہییں ججو مییں ف اس ظییم ہسن تی کے قدموں مییں چبن یش کروں نف ے مفا گی ھی کہ اس لڑکی سرود کی اجچفازت اسی یلن پ س امییر ! مییں نے آ ف ے رف فص و ت ت کو مییں آپ کے چصور چبن یش کرنفا چچفا ہہ یفا تھفا۔“
ت ف ف ت ت ف ف ےی ک تسی لڑک فی کو رفص اور ّیعارینفانی کی ے ش یفا تمن آپ ن فے اسے جی یفا تینفا تھفا کہ مییں ا چت ّین صلح ال مدییتن ایتّیونجی نے کہفا۔۔۔ ”ینہ لڑک ییفاں جچ ففالت مییں بہییں دینکھ ئشک یفا؟“ ۔۔۔ ف فی ی خنہییں آپ ملجبوس لنے ہہییں جنفالکل ی گی ہہییں۔“ ف ف ت ف ت ت ت ک ف ج ت ے ج ت ہ جواب دینفا۔ ”مییں نے جی فیفاینفا تھفا کہ امییرم ک و ہ ہ ن فا ی ے ن ی ج فا ن “ ! م فا ف ی فال ع ” ت م س ف ف ھ ی ت ت متصتر رفص کو نفا تچنس فید فارمفانے ہہییں ل ییک فن فینہ کہنی ھی کہ وہ مییرا رف تص چنس ید کرییں تگے م ف فص دعوتم فگ یفاہ بہیی فں ف۔ینہ اینک جنفا م کیبونکہ مییرے رفص میی فں ع تص یمت لڑکی کفا ر ت ت ف ج ب چ ہ ے چصور اچی یفا جسم ہییں ،اچی یفا ف فن بن یش ت کروں گی۔ اگر میی ت ں مارد ہہونی تو ک ی ن تو ی ا ں ی م ۔ فا گ ہو ی ف ف ے مییں ششفامل ہہوجچفانی۔“ ے اس ک ے محفافظ د ی سن ا یتونجی کی جچفان ک جی ح ففاظت کے یلن ف ّی ی ت ت ہ ت ”آپ کہ ف ت ت ص ے چتو چچھفا۔۔ ”اس لڑکی کو ن ی ن و ی ت ّی ا ن ی ت د ال ح ل ی ۔ ۔ “ یں؟ ہ ے ن فا چ فا ی فا ی ہ ک می ی چ ہف ی ج ف ف ج چ ب ت ج ے شسم کو ہہزاروں ماردوں ے چنفاس فجنّیل کر اسے خراجم حسیین ن ی فش ت کروں کہ تم ا چتن ا چتن ے ّیعارینفا ف ں کرکے جبہت ا چچھفا نففاچخنی ہہو ف؟ اسے اس چبر شفاجنفاش کہوں کہ اس ے شفا من ک ف ص ج ج ت ہے؟“ نے م ے نسی جچذجنففات ج فھڑکفانے مییں جوب مہفارت چفا ل کی ہ اردوں ک ی ف ”بہییں امییرم متصتر !“ نفا ج ف ے اس وعدے چبر یبہفا ئ ک ں لینفا ہہوں ا س ں ی م ” ۔ فا ہ ے ش ن ی ج ج ی ش م ی ّی ت ت ح ہے۔ پ اسے سرفم جنفارینفانجی سییں کہ آ یت فبدور س ف ے اسی ت ی ام یید چبر آنی ین ہ گے۔ ینہ فجبڑ ت ش ی ش ک ک ن ے ہے۔ د یھن ے ا ذرا د یھن سے۔ ف ا تف س کے رف نص م ی ہیں چبن یشہ ورانہ نیفایبّیر ش ہییں ،جود مسچیّیردگی ہ ک ے شک فغ جیفاد فت ضرف ا کی کی ہے ت۔ ن ،و تہ آپ کو ل ی ینسی ن ظاروں سے د ی کھ رہی ہ ج ے ی ے ،مخمور یگفاہہوں سے آپ کی س ں اداؤ ی ک ص ف ر ہ ن ن ک جچفانی ہ ے ،فعف ییدت س ف ہ ی ف ت ے کی اجچفازت دے دییں ۔ ے مییں آن ے خیییتم مشت تچتن ہے۔ آپ اسے ا تغ جیفادت کررہہی ہ س ت ے۔ فاسے ف جیل کی وہ مفاں مجچھییں ججس فف ف ے اشلم س ھ کوک ی ک ن ے ک ر ب د ی س ی ھوڑ ی ل ی ج ف ے چفافی یفاز ج ی ے چ ی تتجوں کو جبڑ فے فحشار سے جیت یفاینفا کرے گے ف۔ ی ئنہ ا چتن ں ی ل م ی خ کی چنفاس جیفانی ک ف ے یلن ّی ج ج ی ت ت ی ت ص صلح ال مدییتن ایتّیونجی سے تنہفانی مییں جنفائییں کرنے کفا سرف چفا ل ک ییفا گ تی کہ مییں نے ی تھفا۔“ ت ّی ی ت تی ف ف ف ّی ش ف ل ج ح ال مدییتن ایتّیوجنی ے م فییں ت ی فنفاجی نے بہفاییت چّیبر ابر ال ففا فظ اور جچذجنفانی لفب و جہج صل ش بردہ تفاروی تش سے خریندا تھفا ،سرییف جنفاپ ک سے مبوال ییفا کہ ینہ ٹ لڑکی ججس ے اس ن ف ے این ّی ج ی ج کی جنفاع ف صلح ال مدییتن ایتّیونجی سے کہلوال ییفا کہ ”ا چچھفا ،اسے ہےف۔ اس نے ی صمت یبین جیت ی ہ ے مییں ھیج دیی یفا۔“ مییرے خی ی ئیتم ّی ی ت تی ن یت ف ت ت ج ت ج ّی ت ت ہ ہ ص ذکونی بہفاییت آتہسیہ آہسیہ سم کو ج ل دتنی اور جنفا ت تر جنفار یلح ال مدییتن ایتّیونجی کی طارف دینکھّی کر مسکرانی ت ھی۔ جنفاف فی لڑک یی تفاں ا ش ے تاڑر ہ تہی ح ججینس س کے گرد ش می ی فلیبوں کی ٹطار ت ہہوں۔ ینہ ا چچ فھل ش کو فد وال ر ف فص بہییں تھفا۔ مش تعلوں کی روسنی میی فں فک ج ھی تو فیتوں لگ یفا ت یت شھتفا ہوں۔ چچفاندنی کفا اچی یفا ٹ اینک نیفایبّیر ے ّی ی یی یل ے ہہلک ج تجینس ے تشی ف یفا تف چنفانی متییعں ت جچل چبرینفا ئں ت فییر رہہی ت ہ ت ے ین ّییلق سے کو فنی بہییں جی یفا شک یفا ک تہ وہ ّیگم ت صم جبییٹھفا ک ییفا سوچ ص فلح ال مدییتن ایتّیونجی ک تھفا ت۔ ی ش ج ج ے ے تمار یگن ے وہ ھی ججینس ے تھ رہہتفات تھفا۔ نفاجی کے تس چیفاہہی ججو سراب ن چ تی کر ہہ فنجگفامہ چجی چ فیفا کررہ ہ ے چد مسرور تھفا اور ھ ے۔ زمییتن او ہر آشمفاتن چبر وجچد ظفاری تھفا۔ نفاجی اتنی کفام ییفانجی چبر ن ج رات گذرنی جچفارہی ھی۔
٭ ف ّی ی ف ف ف ف ش ّی ی ت ت ش ف چ ج ج ہ ے مییں دا ت ل ہوا فجو نفاجی س جوسنمفا ج خیییتم ف یصف سب ک فے جنعد ی صل تح ال ف مدییتن ایتّیونجی ا ف ت ے ف۔ چنل ی ش گ فچبر ے ہلتھ ے ف یص فب کراینفا تھفا ت۔ اند فر افس نے قفالیی تن چتچھفا دن ے اس کے یل فن ن ی ت ی ی چ ک س کی ہ ے کی شکھفال کی مفای فید چنل یگ چتو تش تھفا۔ قفاتوسف ججو ر ھواینفا تھتفا۔ ا ف ج رو شسنی ی ل ی ک ن ی ی ف ف ف ف ت ت ف یتحارا کی ش ففاف چ تفاندنی کی مفای فید ھی اور اند یر کی ف ے کے اندر رینسمی فضفا ع ظار ت جتی یز فھی ،خیییتم چت ف ص ّی ی ت ت ج ے مییں گ ییتفا اور چتو چچھفا۔۔۔ ے فشفاتھ یخ ی تیم صلح ال مدییتن ایتّیونجی ک ے۔ نفاجی جت یی چ ّیبردے آویبزاں ھ ف ے ھیج ی دوں ؟ مییں وعدہ چلفی سے جبہت ڈرنفا ہہوں۔“ ”اسے ذرا سی دیبر ک ے یلن ف ت ف جت ّی ی ت ت ی ج ت صلح ال مدییتن ایتّیونجی نے کہفا اور نفاجی ہہرن کی طارح چجوکڑینفاں ج ھارنفا ف ” فھیج دو۔“ ی ے سے یک ۔ فا ی ل خیییتم گ ی ف ی ت ف ف ّی ت ت ت ت ی تھوڑا ہہ فی وفت گذرا ہ صلح ال ف مدییتن ایتّیونی کے محفاف شظوں نے ا شین ت ک رقفاصہ ی ہ ک فا گ ہو ت ے ک ج ے ہہر طارف مش تعلییں رو فسن تھییں ۔ ف ن آ ے کی طار کو ا ش فس کے ف ت یخ ف ی تیم ے دینک فھفا ۔ یخ ی تی تم ت ت ف ت روس چچنی کفا ینہ اتن ظفام یعلی جیمن ّیش تفت ییفان ن تے کراین ئفا ت تھفا ن ففاکہ رات ک فے وفت محفافظ گرد و فچبینش کو ا ف ھ ّیی طارح ت دینکھ سکییں ۔ رق تفاصہ فارییب آنی تو اتتبہوں ن ٹے اسے چبہچحفان فل ییفا۔ اتتبہوں نے اس ئ ت ے رفص تمییں دینکھفا تھفا۔ ینہ وہہیتت لڑکی ھی ججو تتوکر شش ں سے یکلی ھی۔ ے میی ت ت وہ ذکون تی ھی وہ ف ف رفص کے فل جیفاس فمیی ّیں ھی ینہ ل جیفاس توجنہ ئ کنف ت س میی ّیں وہ ا ۔ فا ھ یّیعارنفاں ت ے کمفانڈ فر نے اسے رو فک ل ییفا ف۔ ذکونی نے اس ّی ف ں ک تی ے جیت یفاینفا اسے ظو فا ح ۔ ھی ّی ی ت م ی ت ت ت ہے۔ ک تمفانڈر نے اس تے جی یفاینفا کہ ینہ ان امییروں متصر ی امییرم ف م صلحجج ی ال مدییت فن ایتّی شونجی نے جنلینفا ہ ت مییں بہییں ججو ّیتم نسی قفاجشہ لڑکیبوں کے ئشفاتھ رائییں گذارنے ہہییں ۔ ف ئ ف ے چتو چچھ لییں ۔“ ذکونی نے کہفا ۔ ”مییں جین جنلنے آنے کی ” فآبپ ان سس ت ت ہییں کر تکنی ۔“ جخراٴ ّی ف ت ف ”ان کفا جنلوا ت م چ ت م چ ۔ فا ھ تو ے ن ر نڈ فا م ک “ ؟ فا ھ ل ح ار ط س ک ں ی ہ ی چ ت ی ئ ف ت ف ف ت ج م متصر جنفلنے ہہییںظ ۔“ ذکو تن فی نے کہفا۔ ے کہ ت ت ہییں امییرم م ”کشتفالر نفاجتی نے کہفا ہ ہ چ ت ے ہہییں تو مییں وان چس چ لی جچفانی ہہوں ۔ امییر نے ججواب لجنی کی تو جود ج ّیھگت ”آپ ہن ف ت “ فا۔ ی لیپ ّی ی ت تی ف ت ف چف ف ت ف نس ب ش ت ص ی ے اتنی جواب گفاہ م یچیں ن ی ن و ی ت ّی ا ن ی ت د ال ح ل ی ہ ک فا ھ فا ی کر ں ی ہ م ی کتمفانڈر ل ک ی می ت ت ج ت ہے ف۔ وہ ف ا یتونجی ک فے کردار سے واقف تکھفا ف۔ اس کے اس کم اینکجت رقفاصہ ت کو جنلینفا ت ہ ع ے والے کو اینک فسو ے وال چیبو فں سے ن لق ر ھن س ّی یے ھی وا ئقف ئ تھفا کہ نفا چخن ے فگفان ش نے گے۔ کمفانڈر ش فش و تیج مییں چبڑگ ییفا۔ سو فچ ٹسو درے لگفانے جچ ّیفائیی ں ت ی ت ی بہچ ک ہر تاتس ف ے مییں چچل گ ییفا۔ ا یتونجیک ا تندر ل رہفا فھفا۔ کمفا فنڈر ح ال مدییتن ایتّیونجی کے خیییت تم جخرا فٴت ک تی ی صل ت ے کہ چصور نے ہےجت ی۔ ہنی ہ ہ ن ّیے ڈرنے ڈرنے ک ّیہفا ک یہ جن تفاہہ یر تاینک فرقفاصہ ک ّیھڑی ف ہ صلح ئ ال مدییتن ایتّیونجی نے کہفا۔ ف”اسے اند تر تھیج دو۔“ ہے۔ ی اسے جنلینفا ہ ت ف ف جت ف ف ت ی ف کمفانڈر جنفاہہر یکل اور ف ذکونی کو اندر ھیج دینفا ۔ محفاف ظوں کو تو قع ھی کہ ان ک ففا ف امییر اور شفالر ے ے کے یلن م اعظم اس لڑکی کو جنفاہہر یکفال دے گفا۔ وہ سب اس کی گرج دار آواز سین
ت ت ئ ئ ف ف ت ت ف ف ب ی م ہ ئ ن گذرنی جچفار تہہی فھی۔ اندر ت را ۔ دی ی ن فا ی ہ ن ز آوا ی ن کو ی س ا ں ی ہ ا ر گ ے ن ہو ر فا ی ت س ی ی ف ییگ ی ف ف ی ی ھ ی ھ س تے د می د می جنفاتوں کی ّی آوازیی ٹ نے ے لگیی فں ۔ فمحفافظ د سن ں س فیفانی د یتن ے کفا کمفانڈر ج چ ے لگفا۔ ا تین تک محفافظ ن فے اسے کہفا۔ ”ک ییفا ینہ کم فاراری کے عفالم مییں ما دھار ادھ فار شبہلن ہے؟“ ے کہ کسی قفاجشہ کے شفاتھ نعل تق رکھ یفا جخرم ضرف ہہمفارے یلن ہ ے ہ ف ہ ت ف ت ے اور قفاتون ضرف ی ”ہہفاں !“ اس ن تے ججواب دینفا ۔ ”چکم ضرف مفا جتبوں کے یلن ے ہہونے ہہییں۔“ ے یلن رعفاینفا ک ی ف ئ ت ت ّی ی ب ے۔“ متصر کو در ئے ہییں لگفانے جچفاسکن ”امییر م م ف ف ت ّی ی ت ف چ صلح ال مدییتن ی ت ش”جنفادششفاہہوتں کفا ت کونی کردار بہییں ہ ٹہونفا۔“ ۔ ئ۔ کمفا ّینڈر ن ے ج ل ک تر کہفا۔ ” ی ج ہے۔“ ایتّیونجی سراب ھی چبیپ یفا ہہوگفا۔ ہہم ّیچبر جچھونی ی چنفار شفانی کفا رع تب ججمفاین ٹفا جچفانفا ہ ف ی ت ت ت ج ہ ال مدییتن ایتّیونجی کفا جو ج ّییت تھفا ت وہ توٹ چ ئھوٹ گ ییفا۔ اس ان کی یگفاہوں میی یں ش ی صلح ف ے ا تینک یعار تنجی شہزادہ یکل ججو غ ییفاش اور جندکفار تھفا۔ چنفارشفانی کے چبردے ج ّییت فمییں س نت مییں گ یفاہ کفا ّیمار ی مکب ہہورہہفا تھفا۔ ّی ی ف ف ف ف ف ت ّی ی ت ف ت ج ت ف ے ف اس نے ش تتودی کے ف یلن صلح ال مدییت فن ایتّیونجی کی جو ت جو فش تھفا ت۔ ی ش نفاجی نگجبہ ٹ ت ج سراب سو ھی ج ھی ب ے مییں جب ی ت ٹ ی خ ی سے ا ۔ فا ھ فا ھ م ت ی ے ن ا ہ و ۔ ھی ں ی ہ ت ی ت ی ت س نے نفا ّیجی ی ت چ ت صلح ال مدییتن ے ہہمفارا تییر ی یک تہفا ۔ ”اسے یگ ّین ہے۔ معلوم ہہونفا ہ ہ ے ت جبہت وفت گذر گ ییفا ہ ہے۔“ ایتّیونجی کے دل چبر ابر گ ییفا ہ ف تت ت ف ت ت ف ا ف ت ت ج ق ہ ت ”مییرا تییر فچدا کب گ ییفا ھفا؟“ ت نفاجی نے قہہ لگفا کر کہفا۔ ”اگر ینہ تییر خ ظفا جچفانفا تو فورا یب “ فا۔ ن فا چ آ س فا ن ے فار م ہہ ے ک ٹ لو ں ی ہ ی ج ت چت ئ ف ف ت ت ے۔“ ش یں ے تھ ظ ”تم تھ ییک ت کہن اوروش ی شش نے کہفا۔ ت”ذکو ہنی انسفان ک فے رو ّیپ یم ی ت ج صلح ال مدییتن ے ورنہ ی ے یتنہ لڑکی ی منسمیین کے شفاتھ رہی ہ ہ ے معلوکجٹم ہہو فنفا ہ ت ہ ی تلسم ہ ہ ایتّیونی ججینسفا ج ّییت ھی نہ توڑس “ نی۔ ک ش ج ت ف ش ٹ ے وہ ّی یج مش یینسم ی تی ی ن ت کے ک ج ھی وہہم و گمفا شن مییں ے تھ ت ”مییں نے اسے فججو سجبق ف دن ی جت ھ فی فنہ ن آے ہہو گے۔ ف“ نفا ج صلح ال مدییت ئ ے ک ن ایتّیونجی کے چلق سے سراب ی ” ۔ فا ہ ن ی ج ی ہے۔“ نفاججی کو نفاہر تقدموں کی آہہ فٹ س ف ت ئ دوڑ ت کر ج ینفا ہ تہر گ ییفا۔ وہ ہ و ۔ دی ی ن فا ی ی ن انفار ئنی ف رہ یگ جف ج ہ ت ہ ّی ّی ی ت کے ے ی فذکونی بہییں ھی کونی س چیفاہہی جچفارہہفا تھفا۔ ئنفاج تی نے دور س صلح ال ت مدییتن ایتّیونجی ف ف ے ۔ اس ئ نے ے اور جنفاہہ تر محفافظ ک تھڑے تھ نے تھ فخیییتم ے کی طارف دینکھفا چبردے گرے ہہو ت اوروش سے کہفا۔ ”اب مییں ییقیین کے شفاتھ کہہ شک یفا ہہوں کہ مییری ذکونی اند فر جچفاکر ت ہے۔“ نے ج ّییت توڑڈال ہ ٭ ف ف ئ ّی ی ت تی ت ف ک ف را ف ی ت ب ص ی خ ے س تے ی لی ۔ ت کفا آخری چہر ف ھفا ج ججب ئ ذکونی یلح ال مدییتن ایتّیونجی کے ی تم ے مییں ا ی تنک ے مییں جچفانے کی تجحفانے وہ ت دوسری طارف چچلی یگنی۔ را سن نفایججی کے ت خیییتم آدیمی کھڑا تھفا ،ججس کفا ججسم سر سے چنفاؤں نک اینک ہہی ل جیفادے مییں ڈھکفا ہہوا تھفا۔
ئ ف ی چ ا یس نے دھییمی س فی آواز مییں ذکونی کو چیکفارا۔ وہ اس آدیمی ک فے چنفاس ف چ لی یگنی ف۔ وہ ے میی فں لے گ ییفا ت۔ جب آدیمی اس فے این ّیک خی ی ی ے س ئے یکلی ف اور نفاججی س خیییتم ت دیبر جنعد وہ ا ہ م ت ت ے تکفا یر تخ کر ل ییفا۔ فنفاججی اس وف تت تنک ئ جچفاگف رہہفا تھفا ّی اور یکن تی یجنفا تر جنفاہہر یک فل کر کے ّی یخ ی تی یم صلح ف ال مدییتن ایتّیونجچ ت ی کو چتھفانس ے ی صلح ال مدییتن ایتّیونجی کے خیییتم ی ے ف کو دینکھ چچکفا تھفاگ کہ ذکونی ن جف ل ییفا ہ ہ ئ ے اور اسے آشمفان کی جنل یدیتوں سے ھشییٹ کر نفاجی کی ذ ہہیییت کی نشییبوں مییں ہے۔ لے آنی ہ ف ت ف ہے۔ وہ اجتھی تنک بہییں ئ ”اوروش !“ ۔ اس نے کہفا ۔ ”رات تو گذر یگنی ہ آنی۔“ ی ت ف ف ف ت ب متصر اس ت ے ے ا چت فن ے گی ج ھی ہییں ئ ۔“ ش اوروش نے ک فہفا۔۔ ”ام یتیرم م ت ”وہ ا ئ ب آن ی ب ے ہہییرے کونی شہزادہ وان چس ہییں ک ییفا کرنفا۔۔۔۔۔ تم نے لےجچفان فے گفا۔ ا ینس شفاتھ ت ہے“ ؟ اس چبر ج ھی عور ک ییفا ہ ف ف ت ف ف ف ت ف ج ب ب چ بہ ” ہییں“ نفاجی نے کہفا ۔ی ”مییں ن ے ات ئنی چچفال کفا ینہ چ لو تو سوچچفا ہہی ہییں تھفا۔“ ف ت ت ت ش ت لے؟“ ۔ ”ک ییفا فینہ بہییں ہہو شک یفا کہ امییرم م متصر ذکو فنی کے شفاتھ جنفاقفاعدہ شفادی کر ف ے کہ لڑکی ہہمفارے کفام کی بہییں اوروش نے کہفا ۔ ”اس صورت مییں ینہ خ ظارہ ہ ہ ہےگی۔“ ر ہ ت ف ف ت ت ش ج ت م ٹ ”وہ ہ ہ ت ے تو ہ تہوس ییشفار ۔“ نفاجی نے کہفا ۔ ” گر رتقفاصہ کفا ک ییفا ج ھاروشہ ؟ وہ رقفاصہ کی ج یب س “ ہے۔ ی ن ے د ہ دھوک ۔ ہے ر و ہ ش ہ ن ی ار ت ح ی ج فا ن ر او ے ہ ی ن چ ب ک ی ت ہ ہ ہ ی ج مج ن ف ئ ئ ف ت ے فمییں داچل ہ فہونی ۔ اس ف ف وہ گہری سوچ میی فں کھوینفا ہہوا تھفا کہ ذکونی اس کے تخی فییتم ے امییر کے ججسم کفا وزن کرو اور لؤ ای یفا سونفا۔ آپ نے مییرا یب ہی ن فے ہہن تس کر ک تہفا۔ ف”ا چتن انعفام مقارر ک ییفا تھفا نفا؟“ ف ت ف ے جیت ج ” چبہ ہ ے نفانجی سے چتو چچھفا۔ ن ے ن ی ج فا ن ۔ ۔۔ “ فا؟ ی ا ہو ؤ فا ی ل ک ی ج ت ت ئ ف ف ت ت ّی”ججو ی آ ت ی ے۔ ف“ ذکونی نے ججواب د ی فنفا۔ ”آپ کو ینہ کس نے جی یفاینفا تھفا کہ ے تھ پ چتچفا ہ چہ تن ہے؟“ اس ی ے اور وہ مسلمفاتوں کے ا کفا شفاینہ ہ ہے ،فولد ہ ہ ص فلح ال مدییتن ایتّیونجی تٹھ ٹار ہ ے ے ججس نے زمیین چبر چنفاؤں کفا تھ فڈ مفا ّیر کر کہ ت ے جنس ہ ہ فا۔۔۔ ” توہ اس رییت سے زینفادہ ن ج ے اڑانے چتھارنے ہہییں۔“ ے چچھو نک ے ہہلک ہہوا کے ہہلک ف ت ظ ف ہے۔“ ”ت مہ ففارے ّیجشن ک ے جچفادکو ج ف اور زجنفا ٹن ک ت ے لسم نے اسے رییت جی یفاینفا ہ اوروش نے کہفا۔۔۔ ”ورفنہ یئنہ میخت چج یفان تھفا۔“ ت ٹ ت ف ف ٹ ت ج ب ت ے کہتفا۔ ”اب ریی یل ی ییل ھی ہییں۔“ ”ہہفاں ،چج یفا تن تھفا۔ ئ“ ذکونی ن ئ ف ف ج ”مییرے ّیمتیعمیل ئق کونی جنفات ہہونی تھی؟“ نفاجی ن ے چتو چچھفا۔ ف ف ت ت ف ی ج چ ہے۔ مییں نے ”ہہفاں ۔“ ذکونی نے ججواب دینفا۔ ” چتتو چ ھ یفا ف تھفا نفاجی ت کینسفا آدیمی ف ج ہ ت ہے۔ اس متصر مییں اگر کسی چبر آپ کو اعنمفاد کرنفا چچفا ہ یہن ججواب دینفا کہ م ے تو وہ ضرف نفاجی ہ
ت ف ف ف ت ے جنتفاپ کے نے چتو چچھفا کہ تم کس طارح اسے جچفاتنی ہ تہو۔ مییں نے کہفا کہ وہ مییر ت ے ت ت ہہییں ۔ ہہمفارے گ دوس ت ی ے کہ ت مییں ے تھ ے کہن س پ فا ن ے یر م ر او ے ھ ن ار ھ ے گہر ف ّی ی گ ج ی ت ف ی چ ج ف ے تو کود صلح ال مدییتن ایتّیونجی ّیکفا علم ف ہہوں ۔ مچھ ی ے سم یدتر مییں کود نے کفا کم دییں گ ف ت ۔۔۔۔ چ ھار اس نے مجچھ سے چتوچ چچھفا کہ تفم جنفاعصمت ف لڑکی ہہو۔ مییں نے کہفا کہ جچفاؤں گفا ف ے لگفا چکچھ دیبر مییر فے چنفاس ں چبر کہن جمیی ٹں آپ کی لونڈی ہہوں ۔ ٹ آپ کفا ہہر کم سر چ آ تنک تھو ت بییٹھو ف۔ مییں ف اس کے چنفاس جبییٹھ یگنی۔ چتھار وہ ف اگر تٹھار تھفا تو ف موم لہہوگ یتیفا اور مییں ن فے موم کو ے میی فں ڈھفال ل ییفا ف۔ اس سے رچصت ہ ا چت ف س نے مجچ سے ھ ا و ت ی گ ے ن ہو ج فا ش ے ن ف ف ت چ ف ے ف گفا میں نے زندگی میں چ فبہل گ ف ف عفافی مفان ک ہے۔ م ی تیں ن فے کہفا ۔ ”ینہ جگ فیفاہ فا ی ہ فا ی ن ۔ گی ک ت ی ہ ل ی ی تہ بم چ ب ب م ئ ے ے مییرے فشفاتھ دھوکہ ہیی فں ک ییفا ۔ ت زجبردسنی تہییں کی ۔ ھ ہیی شں ۔ آپ ن چ ج ت ب جنفادشفاہہوں کی طارح کم دےکر ہییں جنلینفا ۔ مییں جود آن ئی ھی۔ چ ھار ھی آؤں گی۔“ ف ک ف ھ ل کر س یفانی ججس طارح اس کفا ججسم عارین ئفاں ے ہہر اینک جینفا تت اس ّی طارح ّی ت ف لڑکی ن ف ف ت ج ے جن ففازوؤں میی فں لے ل ییفا۔ اوروش ذکونی ت فھفا۔ نفاجی نے ججو فش م مییسرت سے اسے ا چتن ے س ے یکل گ ییفا۔ کو خراج م تحسیین اور نفاججی کو م جیفارک جنفاد چبن یش کرکے خیییتم ٭ ف ج ف ت اسرار ترات کی کوکھ سے ججس ج ج ئ صیتحارا کی ا ف ص ک ھی ی س ہ و فا ی م ی ے ن ح ی ر ب ّی س خ ف ف ل ت ت چ ی سف ت تف صیح سے مخ یلف بہیں تھ تی مگر اس ج حارانی ج ص ے ے نفارینک ین ے اجچفالے نے ا ف چت تن ک ح ی ص ی ت ف ش ج ج ک راز چچھ چی ففال ییفا تھفا ججس ّی کی ق یییم ت ی ت ت اس ف ل ظیتم اشلم ییہ تینی ھی ججس کے تمییں این ت ے دینکھفا اور اس کی نع جپی یر کفا ت عزم لے کر صلح ال مدییتن ایتّیونجی ن جواب ی اسیحکفام یکفا ش ف ییفام اور ت ت ت نک صتحار تا مییں ججوت واقغہ ہہوا اس کے دو چبہلو تھ ججوان ہہوا تھفا۔ ّیگذ فشت تییہ رات اس ی ے ّی۔ ا ی ت ےی ت۔ ّی صلح ال مدییتن دوسرے چبہلو سے ی ی چ تبہلو سے ف ضرف نفاجج تی اور ت اوروش واق ّیف ی تتھ سراغ رشفا فں اور جچفاسوس صلح ف ال مدییتن ت ایتّیونجی اس کفا ت ّی ایتّیونجی تکفا محفا ففظ ت دش تیہ واق ئف ت تھفا اور ی یع ن ّیش تف ییفا ت ے ججو اس واقغہ کے دوتوں چبہلو ؤں ے افاراد تھ ن اور ذکونی ،ئیین ا ینس ی م ی ل ج ت ت ے۔ سے واقف ھ ف ی ف ش ّی ی ت ت ف ش ٹ سوک ی ت ت اور ف کو نفانی ت ی صل فح ال مدییتن ایتّیونج فی اور اس کے س فیفا ف ے بہفاییت شفا ّین و ی ت صلح ال مدییتن ایتّیوجنی ی سے رچصت تک ییفا۔ سوڈا ّینی یفو تج ی د تو روینہ فکھڑ فی ” ی فعف ییدت م ید ف یں زندہ جنفاد“ ک ف ے نعارے فلگفارہہی تھ ت۔ فصیلح ال مدییتن ایتّی فونجی ن ف ے ج نعاروں ک ت ے جمجواب م ی ف ن س ے ے ہہفا فتھ تلینفا ۔ ا چت فن جنگفازو کو لہرانے ،فم کرانے اور د ی گ فر یکل ففات ک ف تی چبروا چنبہ ف کی۔ نفاجعی س ت ے ے مارکز فی دفیر میی فں ہیچ کر وہ یلی جیمن ّیشفت ییفان اور ا چت فن ے چبڑے ۔ ا چتن ے دوڑان ھوڑ ف ف ئ دروازہ اندر سے جی ید کرل ییفا۔ وہ شفار فا دن فکمار تے فمییں ج فی ید اینک نفایب کو ف اندر لے گ ییفا اور ت ۔ کمارے ک فے اندر کھفا فنفا تو در فک یفار چنفانی نی رت ہ ف ہے۔ سورج عاروب فہہوا۔ رات چنفارینتتک ہہو یگ ت ف گ ب ے ھاروں ے ا چتن ے اور ا چتن ج ھی ہییں گ ئییفا۔ رات چفاضی گذر چ کی ھی ججب یبیبوں جنفاہہر یکل کو روا ف ہ نے۔ ہو ہ ن ت ف ت ّی ف ت فف ت ف ے ک فے ک فمفانڈر نے ال یسے ن سے ال فگ ہ ّیہوا تو محفاف ظوچں ک فے د سن یعلی جیمن ّیشفت ییفان ت یا ت ے کہ کم مفائییں اور زجنفائییں جی ید رکھییں ی کن روک ل ییفا اور کہفا۔ ۔ ” تجمّیییرم ! ہہمفارا فارض ہ ہ
ف ف ف ت ت ہ ہے۔ جود مییں ج ھی اس ی ن ی ہو ا ید ی ن فا ی ے ن ر او ی توس فا م ک ن ا ں ی م ے ن اط چی پ م گ ی ی ہ ی مییر شے د س ی ی ج کفا شکفار ہہورہہفا ہہوں۔“ ”کینسی مفایتوسی ؟“ ف ت ش بف ف ک ت ہہ ے تو مییں ت ف اس ج کو سراب چ ین ”محفاف فظ ہن ک فو ف ے کی اجچفازت ہ ش ہ ے ہہییں کہ این ف ہے؟ل ی“ کمفانڈر نے ش کہفا ۔۔۔۔ ”اگر آپ مییری ش فکفاییت کو گ فس یفاجی سسے کیبو تں متع ک ییفا گ ییفا ہ مجچ ے امیی تر کو چدا کفا ے تدییں ت ی کن مییری شکفاییت سن لییں ۔ ہہم ا چ فتن سزاد و ت ں ی ھ ف ی س ج چ م ت ت م ے۔ گر ے اور اس چبر دل و جچفان سے قدا ھ ے ھ جبرگزیندہ انسفان ھن رات۔۔۔۔۔۔۔ ف“ ت ع ت ف ت ف ت ت ش ئ ے ئمییں اینک ت رقفاص فہ یگنی ت ف ھی۔“ فیلی جیمن ّیفت ییفا فن نے اس کی ے خیییتم ”اس ک ت ب فجنفات چتوری کرن ئ کرے ینفا ے ہ فہونے ف کہفا۔۔۔ف تم نے کون فی گس یفاجی ہییں ت کی ۔ گ ی تفاہ امییر ت عل تم ،سزا میی یں کونی فارق ب ف فہییں ،تگ یفاہ جب ں ییقیین ت دلنفا ہہوں ہ فا ی ل فا چ ر ہ ہے۔ میی ئں تت مہیی ف گ ہ ت کہ رقفاصہ او فر امیرم متص ت ح م ے شفاتھ گ فیفاہ ف کفا کونی نعل تق بہیی تںت تھفا۔ ینہ ک ییفا ک ت فا ق ل ہ ی ف ی ک ر ت ت ت ی جت ب ی تم ت ے کے شفا فتھ شفاتھ تم ت سب کو گذرن تھفا؟ ا ھی ہ ی ئیں جی یفاؤں گفا۔ آ ہہسیہ آ ہ تہسیہ وفت ف ف ے ک یدھے چبر ہہفاتھ چرکچھ کر معلوم ہہوجچفانے گفا کہ رافت ک ییفا ہہو فا تھفا۔ اس نے کم تفانڈر ک ف ے سبو عفامار جین صفا لح ! تم چبرانے عس تکری ہہو ۔ ا ھی کہفا۔۔۔ ف” تمییری جنفا فت عور س ف ے سر ج ی ے چکچھ فراز ہہونے ہفہیی تں ججن کی براہہوں ک ے ہہو کہ فو فج اور فوج ک ط فار فح جچفا تن ت ت ے مییں جچفانفا ت ج ھی اینک م فتصر کے خیییتم ہے ش۔ رقفاصہ کفا امییرم م ح ففاظت ہہم س فب فکفا فارض ہ ے جچفای جیفازوں کو کسی شک مییں فنہ چبڑنے دو اور کسی سے ذکر نک فنہ ہہو ہے۔ ا چت تن راز ہ کہ رات ک ییفا ہہوا تھفا۔“ ف ت مط ئ ع ت شف ت ت ت ف ن ہ ف ت ن کی قفا ج لییت اور کفارنفاموں سے ینہ کمفانڈر آگفاہ ھفا۔ ّی ت یمیمن ہوگ ییفا اور ف یلی جیمن ف ّیفت ییفا ت ے کے ش نے۔ کرد ع ق ر ک کو ے د سن اس نے ا چتن ی ّی ی ف ت ّی ی ت ت صلح ال مد ّیییتن یایتّیو تن ی ے اظل ع دی یگن فی کہ ی ت دوچبہر کفا کھففانفا کھفارہہفا فتھفا کہ اس ے روز ی ف ا فگل ف ج صلح ال مدییتن ایتّیونج فی کھفانے ستے قفارغ ہہو کر نفاجج فی سے ملف۔ نفاججی ہے۔ ی ے آین تفا نفاججی متلن ہ ے میں ج ہے۔ اس ف نے ہہکلنے کے ی ھ ے اوتر ع ی ص ی چ ہ کفا لچجہرہ جی یفارہہفا تھفا کہ گھ ج تیراینفان ہہوا ہ ہ احیرام امییر ! ک ییفا ینہ ف کم آپ ن ت ف ے فمییں ک فہفا ف ۔۔۔ ”قفا ج ل م صد ف ے کہ جہج ے تجچفاری ک ییفا ہ ہ ئ ف چ ت متصر کی اس فوج مییں ّیمدغیم کردی جچفانے ججو سواڈانی محفافظ تفوج ک ئی تچحفاس ہہزار یقاری م چفال ہہی مییں ی ییفا ر ہ “ ہے؟ ی ن ہو ت ہ ّی ی ت ی ف ف ف ت حم ج ت صلح ال مدییتن ایتّیونجی نے ل سے ججواب دینفا۔ ج”مییں نے کل ”ہہفاں نفاجی !“ ی چ و تچحفار کے جنعد ینہ فشفارا د تن اور رات کفا چکچھ چ ف یصہ ضرف ت کرکے اور جبڑی گہری ت سو ف متصر کی ففوج مییں ا تس طارح ے کہ ججس ت فوج کےف تم شفال فر ف ہہو اسے م ق ت ین فض تلہ تحاریبر ک ییفا ہ ئ ہ ف دس ق ینضتد ہہ تو اور ف ت مہییں ینہ ّیمچدغیمت کردینفا جچفانے کہ ہہر د تسن ے مییں سوڈاتیبو فں کی یقاری ضر ف کم ج ھی ف تمل چچکفا ہہوگفا کہ تم اب اس فوج کے شفالر بہییں ہہو نے تم فوج کے مارکزی دفیر مییں آجچفاؤ گے۔“
ف ف ت ج چ ج م ہ ک ہے؟“ ی ی ہ فار چ ی سزاد ی ک م جخر س ک ے ھ ” ۔ فا ہ ے ن ی ج فا ن “ ! م فا ف ”عفال تی م ج ّی ہ ف ف ت ف ی ت ت صلح ال مدییتن ایتّیوجنی ف ”اگر ت مہییں ینہ ق ینضلہ چنس فید بہییں تو فوج سے الگ ہہوجچفاؤ۔“ ی نے کہفا۔ ف ت جف فف چ ہے“ ۔۔۔ نفاجی نے کہفا ۔ ی ن ی ی ش فاز ش ف ل ”معلو گ ے مییرے ف ل ف ہ م ف ہہونفا ہ ہ ے ۔ مارکز مییں مییرے ”آپ کے جن شل ید دمفاغ اور گہری ن ظار کو چچھفان جئیین کر یینی چچفا ہ یہن جبہت سے دس “ یں۔ ہ ن م ہ ی ف ف ف ّی ی ت ی ت ص فل ت فح ال مدییتن ایتّی فونجی نے کہفا ۔ ش۔ ”مییں فن ے ینہ شق ینضلہ ضرف ”مییرے دوست ! ی ے ے ف یلن ے کہ م یفیری ف اتن ظفام ییہ اور فوج سے شفاز فسوں کفا خ ظارہ ہہمینشہ ک ے ئک ییفا ہ فاس یلن ہ ت یک فل جچفانے اور مییں ن ئ ے کہ شفوج مییں کسی کفا عہدہ کپ یفا ہہی ے ک ییفا ہ ے ین تہ ف ق ینضلہ ا فس یلن ہ اوتچحفا کیبوں ف فنہ ہہو ش ف ے ،ہہلڑ جنفازی فنہ اور کونی ک فپ یفا ہہی اد فن یی کیبوں فنہ ہہو وہ سراب فنہ چ تین کرے اور فوججی ججشبوں مییں نفاچ گفانے فنہ ہہوں۔“ ف ف ف ف ج تت ”ل ییکن عفالی جچفاہ !“ نفاجی نے کہفا۔۔۔ ”مییں نے چصور سے اجچفازت لے لی ھی۔“ ت ف ف ف ش ت ف ”اور مییں نے سراب اور نفاچ گفانے کی اجچفاز ت ے د فی ھی ت کہ ت ضرف اس یلن ے ے تم م یلتم ف اشلم ییہ کی فوج ت ک فہ تن اس فوج چ کو اس کی ا فصفل چفالت مییں دین فکھ شکوں جتجس ہہو۔ مییں تچحفاس ہہزار یقاری کو جبر طارف بہییں کرتشک یفا۔ مصری فوج مییں ئ اسے ّیمدغیم کرک ف کردار کو ف شداھفار دوں گفا اور ینہ ج ھی ّیسن لو کہ ہہ فم مییں کونی مصری ، س کے ے ا ج ش ہے۔ ہہم مسلمفان ہہییں۔ ہہمفارا جچھ یڈا اینک اور مذہہب سوڈانی ،شفایمی اور عخمی بہییں ہ ہے۔“ اینک ہ ف ت ئ ت ش ت ”امییرم عفالی تمارتجیت ن ے ینہ تو سوچچفا ہہونفا کہ ی مییری ج یییییت ک ییفا رہ جچفانے گی؟“ ف ف ف ف ّی ی ت ت ے مفاضی چبر ف ا جود نن ایتّیونجی ن تے کہفا۔۔۔ ”ا ف چتن ے تم اہہ فل ہہو۔“ ی ف ”ججس ک ص فلح ال م تدییت ف ف ف بو۔۔۔۔۔۔ فورا ہہی یگفاہ ڈالو۔ ف ف ے س ف ف ضروری بہ ی فی فں کہ اچتنی کفارس یفاتو ک فی داس یفان مجچھ س ف وان چس جچفاؤ۔ ا چ ی کے ہ یر غ و ش تو و جورد م ن فا م فا ش ، توروں فا چ ، ن فا م فا ش ، ی ار ق ی ک ج فو ی ن ت ف ی ج ف ف کفافعذات ت یفار تکرکے میرے نفا ئ ب کے جوالے کردو۔ شفات دن کے اندر اندر ی ئ چ ی ی نعم ی م ی کم مییرے کم کی ی ل ل ہہوجچفانے۔“ ف ی ف ف ت ّی ی ت ت ی ل ف ک ج ی صلح ال مدییتن ایتّیونجی ملقفات کے کمارے سے ی ل نفاجی نے چکچھ کہ یفا چچفاہہفا کن ی گ ییفا۔ ٭ ت ئ ی ف ت ف ف فف ب ت ت چ ج ج متصر چتنے ت نفاجی کے ح جف ی فی شہ خرم مییں ھئی ہیچ یگن فی ھی کہ ذکونی کو امییرم م ینہ جنفا ش ی ے ہہی ھ ی لی ف ج لسید کی فآ چبہل ہے۔ ت ذکونی کے چل را ئت ت تجتھار کفا سرفم جنفارینفانجی تتحسفا ت ہ ہ ے روز سے ے اف ج ھی ت جبہت تھوڑا عارصہ گذرا تھفا ی کن نتفاججی چبہ فل ن آ ے ا س ۔ ی ھ ی ن ہو ی ت ف ے اس خرم ے ج ھی ا چتن ے لگفا تھفا۔ اسےذرا سی دیبر کے یلن ے شفاتھ ر کھن ہہی اسے ا چتن
ت ت ف ف ف ف ت ف ت ہ ب ے والی ت ججوا لڑ فک ییفاں رہنی ھی ّی ۔ ے دینفا تھفا ججہفاں ا تس کی ف دل چنس یدت نفا چخن میی ئں ہییں جچفان ف صلح گ کمارہ ٹ دینفا ف فتھفا۔ ابہییں ینہ تو معلوم فنہ تھفا کہ نفاججی اسے ت ف ی ذکون تی ک یو ت اس نے ال ف ی ی ئ جب ت ک ہ ے اورت وہ سی ہت جبڑے تحارت ج فنی ال ف مدییتن ایتّیونجی کو موم کرنے کی بریب تپ ی ئ گ دے رنہفا ہ ہ ت چ ج ہے۔ ینہ رقفاصفائییں ینہ د ی کھ ّی کر ج ل ّیھ فن یگنی فھ ی فیں کہ ذکونی نے فم جنصون ج ت ے فچبر کفام کررہہفا ہ ے اور ا ئ ن کے چل تف ی تقار ت ت چی ییدا کردی س ک نفاجی چبر ق جنصہ کرل ییفا ہ ے دل ف مییں ا ف ٹ ہ ت ہے۔ خر فم کی دو لڑک ییفا ئں ذکونی کو ت ے ک فی سوچخنی ر ہہنی ھییں۔ اب ن فا گ ے ن فا ک ف ف ہ ت ل ھ ت ت ف ج ت ے کہ اس فے رات ج تھار متصر ن ابہو فں ن فے دینکھفا کہ ذکون تی کو امییرم م ے ھی ای یفا چنس یٹتد ک ییفا ہ ف ہ ےت ت ت ت ی ک ی خ ل سی ہہوگ ی تتییںت ،اسے ھکفانے ئ لگفان ت ت ے کفا واچد طارییقہ فاگ ن ہ و و ت ے ہ فا ھ ر ں ی م م ت ی ے ن ا ف ی چت ت ف ی چ ت ہ ن ی ت ت ہ ی ج ہ ئ ت ے۔ زہہر ت ینفا کرانے کفا قفا ل جو فاسے ے فھ ے ہو تسکن ل تتھفا۔ ل کے د ئو ہی فطار یق مم ے میں ف ی فسون ت ت ے کیبو تں تت کہ ذکونی جنفاہہر بہییں ے کن ئبہیی فں تھ نے۔ دوتوں طار تییق کرآ ل ی ف ے اس نک رشفانی بہییں ہہو سکنی ھی۔ ے کے یلن یکلنی تھی اور زہہر د یتن ف ف ت ت ّی ان دو فتوں نے خرم ک تی س تب س تے زینفادہ چچفالک م ے رکھفا لزم تہ کو اعفنمفا ّید مییں ل ف ف ے انعفا تم و ف اکرام دیت فنی ر ہہنی تھفییں۔ ججب فجسد ف کی اتنہفا نے ان کی آن فکھوں تھفا۔ ف اس ت مییں جون انفار دینفا تو اب ے اس م ے کر اچی یفا مدعفا لزمچہ کو م فی ئہ مفا نگ ن ں ہو ے انعتفاتم کفا ل لچ د ف ف م ف جی ییفان ئ کردینفا۔ ینہ ملزمہ جبری ئخرایٹ اور یج ھی ہہوفنی عور ت ت ھی۔ اس نے کہفا ف ف کہ شفالر تک تی رہہفانش گ تفاہ مییں جچفاکر ذکونی کو ت زہہر دیی فیفا ممکن ّیبہییں موف قع محل دینکھ کر اس ئ ے خ جیح فار ت سے ے۔ اس نے ف وعدہ ک یفا کہ وہ ذکونی ک ئی ی ف ہے۔ اس کے ت وفت چچفا ئ ہ ف یل ک ییفا جچفا ف فش ل و ن فا ی ک ت ہ ہ ی ی ے گی۔ ہہو ش ئک یفا ہے کونی مو ت غہ ش جچ شلدی یک خرکت چبر فن ظار ر ک ے اس جخراتمئ چبن ی ششہ ن آ ل ھ ف ت ہ ی ق ص ج ش ی ن ے ینہ جتھی کہفا کہ اگر کو تنی موقغہ ففنہ یکل تو ی م سمیی فن کی مدد تچفا ل کی جچفانے گی عورت ن ف ے ہہییں دوتوں لڑکیبوں نے اسے یی قیین دلینفا کہ وہ زینفادہ مگر وہ معفاوصہ جب فہت زین ففادہ ت لین ے کو ی ییفار ہہییں۔ سے زینفادہ معفاوصہ د یتن ٭ ئ ٹ ف ف ت ف ٹ نفا ج ت بہل رہہفا تتھفا۔ ذکونی اسے ں ی م ے ار م ے ن ا ں ی م م فال ع ے ک ے ی ص د چ ے ن ی ج ف ش ف ک ع ی ی ت ج چ ت تھ فیڈا کرنے کی جبہت کوشش کرچچکی تھی ل ییکن اس کفا ع ئ یصہ جبڑھ یفا جچفار تہہفا تھفا۔ ف ف ت ے اس کےچنفاس جچفانے دییں ۔“ ذکونی نے چجو ھی جنفار کہفا۔ ”مییں ّی ش”آ شپ جمچتھ ے مییں انفارلوں گی۔“ اسے سینس ف ج ف چ ف ف ج ہے ہے۔“ نفاجی نے گرج ج کمچر کہفا۔ ”وہ کفم کتخت کفبم نفامہ جچفار فی کر چچکفا ہ ” جعمت ینکفار ج ت ہ ش تججس چبر ل ف ھی سرو ع ہ ے دینفا۔ اس فچبر ے اس نے ہییں کفا ف ہییں ر ہہن ہے۔ ھ فا ک ہو چ ہ چ ے ّیمعلو تم ہ ہ ئ ے کہ ش مییرے چلف ینہ تشفازش کرنے ت مہفارا جچفادو بہییں چچل شکفا۔ جمچھ ی اجتھارنی ہہونی ج ییییی فت سے جسد کرنے ہہییں۔ م ی فیں یوالے لو تگ ف کو فن ہہیی ں ۔ وہ مییر ف ت ے فچفالنکہ متصر جبین امییرم م ے وال تتھفا۔ مییں نے یبہفاں کت ف ے حکماراتوں چبر چکوم ف ت کی ہ ہ ج مییں معمولی شفا شفالر تھفا ئ۔ اب مییں شفالر ھی بہییں رہہفا۔“ اس نے درجنفان کو اندر جنل کر کہفا کہ اوروش کو جنل لنے۔
ف ت ف ف ف ت ئ ت ج ج اس کفا ہہّیماراز اور نفای ئ صو ع ے اس کے شفاتھ ھی ت اسی مو ّی اورو فش ت آفبی فنفا تو نفاج فی ن ت بف ئ چبر ی جنفا ت ی صلح ے شفاتھ فوہ ی ے ئوہ چکون فی تنی حجیر ی ہییں ستیفارہہفا تھفا ف۔ اوروش ک ت ت کی ۔ اس ت ف ی ن ایتّیونی ک ئ ے چبر فص ی لی ی ج تیفادلہ مء ج ییفال کر چچکفا تھفا مگر دوتوں اس ے تن ال مدییت ے ئ کم نفام ف ف ج ت ب ے۔ اب ا فس کے دمفاغ ئمییں اینک ے ھ کے ئچلف کونتتی کفارروانی سو فچ ہییں شک کفارروانی آ یگنی ھی ۔ اس نے اوروش سے کہفا ۔ مییں نے ججوانجی کفارروانی سوچ لی ہے۔“ ہ ”ک ییفا؟“ ّی ف ف ف ف تیتء ت ” ف ت ی ج ج ک ت ک پ اسے دن ھ یفا ر فہہفا ف۔ نفاجی نے فا چ پ ج ش اورو ۔ فا ہ ے ن ی ج فا ن “ ۔ ت فاو ع ج چ چ ن ش چ م ے ہ ّیہو؟ ک ییفا تت یہیی تں ش ف ے ک جہ ینہ تچحفا تس ہہزار ف سوڈانی فوج ہہم ففاری ک ہ ک فہفا۔ ” فتم حییران ہہو یگن ہ ی فوقفادار ب ے اور ت م فہییں اچی یفا چفاکم ت اور جب تہی جواہ ں ؟ ک ییفا ین تہ صیل فح ف ال مدییتن ایتّیونجی کی نشج فیت مچھ ی ہ س ی مجچ ت م ب چ ت ے کہ ہییں بہییں ھ فنی؟ ک ییفا ف تم اتنی فوج کو ینہ ک ت تہہ کر جنعفاوت چبر آمفادہ ہییں کر سکن ہے؟“ ے اور م متصر ت مہفارا ہ مصریتوں کفا علم جی فیفاینفا جچفارہہفا ہ ہ ف ف ف ف ت ت گ ک قدام فچبر عورف بہییں ا س ا ے ن ں ی م ” ۔ فا۔۔ ہ ر ک ے ل س ن فا ش ی ہر ے ن ش اورو ء یت فت ت ی ت ت ف ئ ف ف ش ی ل ی فاوت ے کن م ک ییفا تھفا۔ ج تنعفاوت کفا اتن ظفام ف اینک اشفار ےت چبر ہہومشک یفا ہ ت ہ مچتصر کی تنی فوج ٹ جننع ل ف ج ے ہے۔ کومت سے کر ین ے اور ا بہس ففوج کو فکمک ھی ل سکنی ہ کو دجنفا سکنی ہہہ ہ سے چبہ ے مییں ہہر چ لو چبر عور کرلیپ یفا چچفا ہ ے۔ ن ل ہ ی ئ ف ف ف ت ش ج ب دینفا ۔ ”مییں عینسفا فنی جنفادشفاہہوں کو مدد یتء ”مییں عور کر چچکفا ہ تہوں۔“ نفاجی تنے ججوا ف ہے۔ آؤ مییری ک تے ف یلن ے جنل رہہفا ہہوں۔ ت ئم دو ت چی ییفامجیر ی فییفار کرو۔ ابہییںچ جبہت دور جچفانفا ہ ے کمارے مییں چ لی جچفاؤ۔“ جنفائییں عور س ئے ّیسن لو۔ ذکونی ! تم ا چتن ف ف ف ت ے کمارے مییں ے کمارے مییں چچلی یگنی اور وہ دوتوں شفاری رات ا چتن یتء ذکونی ا چتن جب ٹٹ ہے۔ یی ھ ے ر ہ ٭ ی ف ف ف ف ف ّی ت ت ت ت ی ت ت ت ج ت ئ م ص ں فوجوں کو ّیمدغیم ت کرنے کفا ت وفت شفات روز قارر تو دو ے ن ی ن و ی ت ّی ا ن ی ت د ال ح ل ی ء یت ف می ت ف ج ج ہ چ فارروانی ہہونی رہی۔ نفاجی ّیچتور یی تطار ی ے گذر چ ئک ک یی تفا تھفا۔ کفاعذی تک ح نعفاون کرنفا رل ہیہفا۔ چچفار روز ف ف ت ے۔ اس دورا ف صلح ال م ّیدییتن ی ایتّیو تنج یی س تے مل ی ئ ک تن اس نے ت کونی ن نفاججی اینک جنفار چتھار ی ش تھ ی کردینفا ت کہ شفاتوییں شکفایی فت فنہ ف کی ۔ فص ییلی ر چ ئتورٹ دے کر ّی ی صل یح ت ال یمدییت تن ایتّیونجی ک فو ئ ّیم تط یمیمن ف ی ے ج فھی تاسے تروز دوتوں فو ججیی فں اینکف ہہوجچفائییں گی۔ ی صل تح ال مدییت ٹن ایتّیونجی کے منفا جتییعن ن ت ییقیین دلینفا کہ نفاججی دینفایت دار ت ی سے نعفاو ف ہے۔ گر یلی فجیمن ّیشفت ییفان کی ن بپ یکررہہفا ججف ہ ش ترتچتورٹ کسی ف چد تفنک چبرینسفان ّیک فن تھی۔ اس ک فی ا ف ی لی ن تس سروس ن ئے ت رچتورٹ دی ج ک ف ہے۔ ئ وہ ھی کہ ف سوڈانی فو ے س چیفا فہہیبوتمیی فں ن ج ف ے اطمیپ یفانی اور ا جتیری سی چنفانی فجچفانی تہ ت ت ب مصری ت فوج مییں ّیمدغیم ہ فہونے چبر تجو ف ش ہییں۔ ان ک شے در فم ییفاں ینہ افواہہییں چ ھ ییل ئنی ت نے جچفارہہی ف تھییں کہ فمفصری فوتج میی فں ّیمدغیم ہہو کر ان کی ج یییییت علموں کی سی ہہو جچفا ئ ے گفا اور ان سے جنفار جبرداری کفا کفام ل ییفا جچفانے گی۔ ابہییں مفالم عیییمت ج ھی بہییں مل
ف ف ف ش ش ب ب ں ہہوگی۔ ت ینہ ہ ے ج فبڑی جنفا ب س گفا اور ت س ے ّی کہ ا یہیی تں ی تسرا تب توسب فی کی اجچفازت ہیی ف ٹ ت ہ ف یع صلح ال مدییتن ایتّیونی ن فک چ ہ فیچحفائ دییں۔ ا یتو تنیا ش ے فاسے ن ی ں ی ئ تور ر ہ ن ے ن ن فا ی ت ّی ن ی م ی ل ف ی ج چ ی ن یی ت ن یی ج ف ج ف ب ب ع چ ے ہہییں ا ہییں تنی ی جید ی لی ئقیپ یفا نس ید ہییں کہفا کہ ینہ لو گمچ طو ی ّی ل مدت سے ف ن ی ئش کر رہ ہ ج ے چفالت اور مفاجول کے ع یفادی ہہوجچفائییں گے۔ ے کہ وہ ت ئن ے ام یید ہ ے گی۔ ھ آن ہ ی ف ف ّی ی ت ت ت صلح ال مدییتن ایتّیونجی ن فے چتو چچھفا۔ ت تیتء ”اس لڑکی سے ملقفات ہہونی ینفا بہییں؟“ ی مم ف ف ف ف ت ت ع ب ج ّی ے ملقفات کن ن ظار بہییں آنی۔ س س ا ” ۔ فا ن د ب جوا ے ن ی ل “ یں ہ ” ء یت ف ف ف ی ت ج ی ی چ ہ ے ہہییں مییرے آدیمی نفاکفام ہو چ ک ۔ نفاجی ن ے اسے ف یید کر رکھفا ت ہ ہے۔“ ئ ت ئ ت ت ت ت ت گ ج ج ت ہ ی ھی ّی ذکونی ن ہو ک ن فار ن ی ھ ا ی ھ ا ت را ۔ ہے ہ غ وا فا ک ت را ی ل ا ے س س ا ء یت ت فج ق ہ ی ت ف ف ے مارے میں ت ے کمار ٹے مییں تھفا۔ اسے اورو ئش کے شفاتھ فا چتن ی ج فا ن ۔ ھی ن اگ چت ک تی ف ھوڑوں کے ش فقدموں ّیکی آوازییں س یفانی دییں اس نے تچبردہ ت ہہ یفا کر ئدینکھفا۔ جنفاہہر کے ف چخراعوں ت کی روسنی مییں اس تے ت دو گھوڑا سوار گ نے۔ ل جیفاس ھوڑوں سے ا ّیبرن تے ف د جکھفانی د ی ۔ ل یی گ ے ت سے وہ نفا جخر تم ّیعلوم ہہونے ت ت ے کی ار م ے ک ی ج فا ن ر ک ر ب ا ے س ں ھوڑو ہ و ن ک ھ ف ت فت ک ف ے میی فں اوروش جنفاہہر یکل۔ ے تو ان کی چچفال جیت یفانی تھی کہ ینہ نفا جخر بہییں۔ا تن طار فف چچل ے اور اوروش کو س چیفا ہہیبو ئں کے اندا فز سے شلم تک ییفا۔ دوتوں سوا فر اسے دینکھ کر رک یگن ن کے ل جیفاس کفا ج تچفابزہ ل ییفا۔ چتھ ئار ابہییں کہفا کہ ہہٹھ ییفار ے ان ک فے گر تد گھوم کر ا اوروش ن ف ف دکھفا ٹؤ ت۔ دوتوں نے چتّیھارنی س ف ے کھولے اورف ہہٹھ ییفار ف دکھفانے۔ ان کے چنفاس ےف ت چچ غ چچھونی نلوار ی تیں اور اینک اینک خ جیحار تھفا۔ اوروش ابہییں اندر لے گ ییفا۔ درجنفان اینک طارف ک ت فا۔ ھ ا ھڑ ف ئ جف ّی ک ذکونی گہر فی سوچ مییں کھو یگنی۔ وہ کمارے سے ی لی اور چنفاجی کے کمارے کفا فرخ ک ییفا م ے دروازے چبر رو شک ل ییفا اور کہفا کہ اسے ت ئ م ے کہ کسی کو اتندر ہ ل م ک ا س ے ن ن فا ن در ر گ ف ہ ج ف ف دوں ت۔ت ذکونی کو وہہفاں اینسی ج یییییفت چفاصل ہہو یگنی تھیئ کہ ف وہ کمفانڈروں چبر ج ھی ے ن فا چ ہ ن ف چ ج ل س چ ہے۔ ھی۔ درجنفان ک فے رو فکن ّی کم چ لنے گی ت ے سے وہ مجچھ یگنی کہ کونی چفاص جنفات ت ہ ے نفاججی نے اس کی موججودگ تی مییں اورو تش سے کہفا فتھفا۔ اسے ینفاد آین ئفا کہ دو ش رائییں چبہل ے جن ئلرہہفا ہہوں ف۔ تم دو چی ییفامجیر ی ییفار کرو۔ ف ابہییں ”مییں عینسفان فی جنفادشفاہہوں کو مدد کے ف یلن ہے۔“ اور چت تھار اس نے ت ے جچفانے کو کہفا ے کمارے مییں چچل ذکونی کو ا چتن تجبہت دور جچفانفا ف ہ ف ت تھفا اور اس نے جنعفاوت کی جنفائییں ج ھی کی تھییں۔ ف ف چ ج ے اور نفاجی ف ینہ سب چکچھ سوچ کر وہ ا چتن ے کمارے میی تں وان چس چ لی یگنی ۔ اس ک ف ت ے چفاص کمارے کے درم ییفاتن اینک دروازہ ّیتھفا ججو دوسری طارف س ت ے جی ید تھفا۔ اس ک ف ت ے اس درواز ئ ن ئ سے ے ادھار کی آوازییں د فھ ی ئیمی ھییں ۔ ا ف ے کے شفاتھ کفان فل جگفادن ی دی۔ اس نے آواز س یفانی ت کونی جنفات سمجچھ فنہ آنی چکچھ ف دیبر جنعد اس ئے ش نفاجی کی جبڑی ف صفاف ش ے تو ّی ے دور ر فہہ یفا۔ اگر کونی کشک م ی فیں چنکڑنتے کی کو تشش کر ئ سے کہفا ”آجنفادیتو فں س سب ف ت ف ئ ن ی ھ ج ے خیم ے ینہ ت چت یتعفام فعفایب ف کرنفا ۔ جچفان چبر ت ی ل جچفا فنفا۔ ججو ھ چیب ف را ف سن چبہ فل ے میی شں چفا فل ہہو اس ت ے کی کوشش کرنفا۔ یس تمت ینفاد ہے۔ ئیین دتوں مییں ہ چجین کردیی یفا۔ شت مہفارا شقار چچفار دتوں کفا ہ کرلو۔ مسرق۔“
ئ ف ف ف ف ت ج گ ے ،ذکونی ھی جنفاہہر آ یگنی اس ن ت ی ھوڑوں دوتوں آدیم تی جنفاہہ فر یکل ے دنکھفا کہ ئ وہ دوتو یں ت ک ف ت ے ۔ سواروں کو الودا ت ع ہن ے تھ ے تھ فچبر سوار ہہورہ ے ف ے۔ نفاججی ت اور اوروش ج ھی ف جنفاہہر کھڑ جف ہ سے ے ہہوں گے۔ سوار جبہت تییزی سے روانہ ہہو یگ تن یکل ے۔ نفاجی نے ذکونی کو دینکھفاتو ا ت ے تو ے دل فنہ لگ ے ۔ تم آرام کرو اگر ا ک ییل جنل کر کہفا۔ گ”مییں تجنفاہہر ف جچفارہہفا ہہوں کفام جبہت ہ ہ خرم مییں ھوم چ ھار ئ آنفا۔“ ف ف ئ ف ک ب ”ہہفاں !“ ذکونی نے کہفا ۔ ”جج ئب سے آنی ہہوں جنفاہہر ہییں ی ل فی ّی ۔“ ف ف ف ف ف ف ج ے ۔ ذکونی ن ت نفاجی اوروش چچ ب خ اور خرم کی فا ش اڑ ار ح ج ں ی م د ی ار م ۔ فا ی ہ غ ے ن ے ل ف ی ہ ج چ چ ی ک ی گ ی چ طارف چفچل چبڑ ئی ت۔ وہ جچگہ چج فید سوگزف دور تھی ۔ ف درجنفان کو جتھی اس نے یب ہی جیت یفاینفا۔ خرم ے اسے ت حییران ہہوکے دینکھفا۔ وہ چبہلی م ی فیں داچل ہہون تیت تو وہہفاں کی ر ہفہن ے والیبوں ن ت تت دقغہ وہہفاں ف یگن تی ھی۔ س فب نے اس کفا استف ج تیفال اح فیرام اوتر چی تییفار سے ک ییفا ئ۔ ان دو لڑکیبوں نے ج ھی اسے جو تش ت آمدیند کہفا ججو اسے ف یل کرانفا چچفا ہہ فنیف تھییں ۔ ذکوتنی سب س تے ملی ہہر اینک ک ت ت لزمہ ج ھی وہہییں ے شفاتھ جنفائییں کی اور ت وان چس چچل چبڑ فی وہ ئ خرایٹ م ف ے کہفا گ ییفا تھفا۔ اس نے ذکونی کو جبڑے عور س ے دینکھفا ے ا فس ک ے ف یل کے یلن تھی ئ ججس ۔ ذکونی نفاہر یک نی۔ ی ل گ ج ہ ئ ف جف ت ف ف ت خرم ئوالے مکفا فن اور ت ن ففاجی کی رہہفائنش گفاہ کفا درم ییفانی ع فلقہ جاوتچحفا یتیئچحفا تھفا اور م سے یکلی تو نفا ج ّیجی کی رہہفانش گفاہ کی طار جت ے کی تجحئفانے جبہت ن فا چ ف تو ی تبران ۔ ذکونی خر ت ف ت ت ی ل تییز تییز دوسری یس تمت چچتتل چبڑی ۔ ادھار این فک چنگڈنڈ تی ج ھ چی ھی ی کن ذکونی اس سے ے اینک س ییفاہ شفاینہ چچ ٹل جچفارہہفا تذرا دور ہہ ئٹ ف کر جچفا رہہی ھی ت۔ ا تس سے چی یدرہ جبن یس تقدم یت چیچھ ے چنفاؤں فن تک این ئ تھفا۔ ف وہ کونی انسفان ہہی ہہو شک یفا تھفا تمگر ت سر س ئ ک ل تجیفادے مییں لچپ یفا ہ فہوا ے ت کی و ججہ سے س ییفاہ جت تّیھوت لگ یفا تھفا۔ ذکونگی ف کی رف یفار تتییز ہ ت ہونی تو اس ج ئتھو ّیت نے ہہون ف ف ت اچتنی رف یفار اس سے ج ھی تییز تکردی۔ گآے ھ فن ئی جچھفاڑینفاں تھییں۔ ذکونی ئ ان م ی ئیں تروچتوش ہہو یگنی۔ س ییفاہ جت ّیھوت ت ج ھ یی چچھفاڑیتوں ئمییں عفای ت ب ہہوگ ییفا۔ وہہفاں سے کون فی اڑھفانی ی صلح ال تدییت ت ن ا یتونجی کی رہہفانش گفاہ تھی ،ججس کے ارد گرد فوج کے سو گز گآے ف ی ئیین ت اع ے ت ہ ۔ ے ھ ن ر د ارا ف ا ے ک ں بو ر ی ل ج ت ّی ہ ت ف ئ ئ ت ف ّی گ ت ارف ذکونی کفا رخ ٹادھار ہ فہیف تھفا۔ وہ ھنی چچھتتفاڑیتوں سے ج تیکلی ہہی ھی کہ فجنففائیی فں ط ت س تے س ییفاہ جتھوت اتھفا چچفاندنی جبڑی فصفا ت فت ھی۔ چتھار ھی ا تس کفا چج ٹہرہ ن ظار ف ب فہییں آنفا ے نفاؤں کی آہہٹ جتف فھی بہ ی ئیں ھی۔ ئ جت فت ت کفا ہہفاتھ اوچبر اتھفا۔ چچفاندنی مییں ھو ک س ا ۔ فا ھ ف ج چ ت ّیخ ج حار چخ کفا او ئر جتحلی کی ت فیزی س فے خ ج ح فار ف ذکونی کے نفائیں ک ف ف ئ فان ی در ے ک ن گرد ر او ے د ھ ی ف م ک ی تی جفی چ ی ی م ی نے اتی یفاف ک ب ابر گ یی ففا۔ ذکونی کتی یخ فیخ ہیی ے ی ل گ ییفا۔ ذکون ف ں ی لی۔ خ جیحار اس ف کے فک یدھے س ف ف ف ت ے کمار جی ید سے خ جیحار ف کفال۔ جتھوت نے ا ف ت تییزی سے ف گہرا زخم کھفا کر ت ج ھی ئ ب س فچبر ن ا ی فا ہ ف ی ف ت چ ی ے جنفازو سے روک کر ا چ تیتفیفا خ جیحار ے جن ففازو ئ کو ا چتن ذکونی نے ا فس کے خ جیحار وال دوسرا وار ک ییفا تو ف چ جتھو ئت ک فے ف ے کمیی یھ فں گھویپ دینفا۔ اسے یخیخ س یفانی دی ججو کسی ت عورت کی ھی۔ سی فن ذکو تنی نے اچی فیفا خ جیحار ییچ ف کر دوسرا وار ف فک ییفا ججو جتل یھوت کے چتیی فٹ میی تں ابر گ ییفا۔ اس کے ے چبہلو مییں خ جیحار لگفا ی کن زینفادہ گہرا بہییں ابرا۔ جتھوت چچکرا کر شفاتھ ہہی اس کے ا چتن گرا۔
ف ف ئ ف ت ن ت یھفا۔ وہ دوڑ چبڑی اس ے ینہ بہییں ت دینکھفا کہ اس چبر جم تلہ کرنے ّی ج ذکونی ن ف وال ی کو ت ک ف ف سے ی سے ج ینہ رہہفا تھفا۔ ی ے جو ف ے جسم س ف ف صلحچ الدییتنف ا یتونجلی کفا مکفان ا ف ت ن جبہت تییز ف ے۔ اس کی رف یفار آدھفا قفا فص شلہ یطے کرکے اسے چ کر آنے گ چچفاندنی مییں فن ظارل آنے لگفا۔ ف کردنفا ۔۔۔۔ ”ع شست ہہونے گی۔ اس ن ت ے چچلنفا سرو ع ش لی۔۔ ا یتونجی ! ۔ ت“ت اس کے ی ت گ ے قدم ھشییٹ ر ہممہی ف فھی ف۔ اس ے تھ ے ل تل سرخ ہہو یگن کچیڑ ے اوتتر وہ جبڑی تمشکل چ سب فف ف ے کن ن ظار تتبہییں س کے یلن ک تی ت میزل ت مھوڑ ی ہہی دور ّی وہ یگ ین تی ھیی ججہفاں نعک تہیچخ یفا ف ا ت س تآنفا تھفا۔ وہ لس ی اور یلی جیمن ّیشفت ییفان کو چکفار ئ ص ش ے جچفارہہ تی ھی۔ ن تو ی ا ن ی ت د ال ح ل ی ل ی ف ت ت ی ب کہییںئ اینک گسنی سپتیری چتھار ر ہ جہفا تھ جفا۔ اسے اس ت کی آوازبیی فں س فیفانی دییں تو وہ دوڑ فاریی ف ب امییر مصر ن ٹک چ ہیچحفا دو ۔ جبہت جچلدی س ت چبر گر چبڑ فی اور کہفا ف ” مچھ ے ت کر چ ہیچحفا۔ ذکونی ا ف جبہت جچلدی۔“ سپیری نے اس کفا جون دینکھفا تو اسے چبییٹھ چبر لد کر دوڑ چبڑا۔ ٭ ی ّی ٹ ع ت ف ت ی ت ف ج ب ش ت ٹ ے کمار ت ن سے رچتورٹ لے ت رہہفا صلح الدییت فن ئ ا یتونجیت ا چتن ت ی ے مییں یی ھفا ٹ یلی جیمن ّیچچفت ییفا ف ع ت ج ت یں۔ یلی جیمن ت فھفا۔ ت اس ک فے ف دو نفایب ھی ف موججو شد ھ ے ف۔ ینہ رچتورئ ی تیں چکچھ ا ھی فبہییں ھ ی ت ے چدسے تکفا اظہفار ک ییفا تھفا ججس چبر عور ف ہہو رہہفا تھفا۔ ٹ درجن ئفان ّیش تف ییفان نے جنعفاوت ک ف نے لڑک گھجیراہہٹ کے ع تفالم مییں اندر آینفا اور جی یفاینفا کہ اینک فس چیفاہہی ت اینک زخمی ف ی کو اتعھفا ت ت نفاہہر ک ک ے ہ چہی یلی جیم ّین ے ینہ سین لڑکی امییر مصر سے مل یفا چ فچفا ہہنی ہ ہ ن ے ہ فا ی ۔ ہے ا ھڑ ئ ہ ف ت ہ ہ ہ جف ی ت ی ک ت چ ی ک ہ ی ی صلح ے ی ّیش یفت ییفا تن کمفان سے ی ل س کے چ ھ ف ے ت فہونے تییر کی طار فح کمارے س ئ ے ی ل گ ّیییفا۔ ی ا ت صلح الفدییتن ا ی فتونجی ن فے کہفا ٹ ۔ نے۔ ی ی الدییتن ا یتونجی دوڑا۔ ا ف ت ان ے مییں لڑکی کو اندر ل ّی ے آ ی ت ے چنل یگ چبر ل یفا ن ا یتونجی نے ا چتن ”طجیییب اور جخراح کو ففورا جنلؤ۔“ ف لڑکی کو ی صلح الدییت ف دینفا۔ ذرا سی دیبر مییں چنل یگ چتوش جو فن سے لل ہہونے لگفا۔ ف ف ف چ ”کسی کو فنہ جنلؤ“ لڑکی نے جت ییف آواز مییں کہفا ۔۔۔۔ ”مییں اچی یفا فارض ادا کر چ کی ہہو تں ۔“ ف ئ ع ت ف ت ف ف ے ئ ذکونی؟“ یلی جیمن ّیشفت ییفان نے چتو چچھفا۔ ”ت مہییں زخمی کس نے ک ییفا ہ ہ ف ش ت بہ ف ش ف ذکونی نے کہفا۔ ف ”شمفال م فسرق کی طارف سوار دوڑا “ لو ن ّی س ں ی ئ فا ن ی ضرور ” چ ل ف ے ت ف ج ئ ی ے جن تفادایمی رنگ کے ہہییں۔ اینک دو ۔ دو سوار جچفانے ن ظار آئییں گے۔ دوتوں کےت چ ّیچ غ ے چنفاس شفالر ے ہ جہتییں۔ ان ک ہے ش۔ و فہ نفا فجخر لگن جف فک جفا گھوڑا تجنفادایمی اور ف دوسرے کفا س ییفاہئ ہ ش ک فی ینہ ہے۔ نفاجی ے ججو عینسفانجمچی جنفادشفاہ فار جیتی یک کعو یھیجحت ففاب فگ ییفا ت ہ نفاجی ف کفا فتحاریبر فی چت یتعفام ہ ہ ے اور چکچ تھ ھی م لوم ی ہییں ت مہفاری ل ظیت سوڈانی ففوج جنعفاوت کرے گی۔ ھ ف ی ص ہے۔ شف ے مییں ت ہ ئ خ ے مییں چنکڑلو۔ ف ی ل ان کے چنفاس سواروں ک فو لرا سن ار ظ ت خ س ت ے ذکونی کو عسی آنے ئ گی۔ ے جتو لن ہے۔“ جتو لن ہ ش ف ف ف ش ف ش ے۔ اب ں نے ذکونی کفا جون جی فید ش کرنے کی کوشسییفں سرو ت ع کر ہو دو طجیییب آ یگن ئ ن دییں ۔ اس کے م فیہ مییں دوای ییفاں ت ے کے قفا ج ل ڈالییں ججن کے ابر سے وہ فجتو لن ہہو ی نی ۔ وہ فضروری چ فعفام دے چکی ت ے جنعد ا ت س نے دوسری شفاری ک س ا ۔ ھی ش ا ف ت یت ف چ ت تگ ف ئ ت ت ج جنفائییں س یفائییں م یل نفاجی نے اوروش کے شفاتھ ک ییفا جنفائییں کی ھییں۔ اسے کس طارح
ف ف ت ف ف جت ف ی ج ے م ی تیں ھیج دینفا گ ییفا تھفاع۔ نفا فجی کفا ع یصہ اور جتھفاگ دوڑ دو سواروں تکفا آنفا وغییر تہ ۔ ا چتن ے کمار ف چتھار اس نے جی یفاینفا کہ اسے چکچھ لم بہییں کہ اس چبر جملہ ت کرتے وا چل کون تھفا۔ وہ موقفغہ فف ی ت چ ی ہ ت ک ے سے چسی تنے ے آرہی ھی کہ چ ھ ے ک فے یلن موزوں ف ف دینکھ ک فر ادھار ہہ ّیی رچتور ف ٹ د ف یتنف استتے خ جیحار گ ئھویپ دینفا۔اس نے اچی یفا خ ف جیحار یکفال کر جملہ ت آور ئ چبر جملہ ک ییفا ،تجملہ آور کی یخیخ جی یفانی ے کیف جچگہ جی یفانی۔ ت اسی وفت ا ف فس جچگہ آدیمی س نے جم فل ہے ف۔ ا ھی کہ وہ کونی عورتئ ت ہ ے۔ ذکونی ن ت ے کہفا تھفا کہ وہ زندہ بہییں رہ سکنی ۔ اس کو خ جیحار اس کے ے یگن دوڑ فا دن ی ت ے۔ ے ھ ے اور چتییٹ مییں لگ سی ن ئ ف ت ف ت ف ّی ف ت ت ب ہ بہ صلح ے ہی جبیہہ گ ییفا تھفا ذکونشی ن فے ی ی ت یجون رک تہییں رہہفا تھفا ۔ زینفادہ بر جون تو چ ل الدییتن ا یتونجی کشفا ہہفاتھ چنکڑا ف اور چجوم کر ت کہفا ۔ ”ا آپ کو او ئر آ فپ کی ت ل ظ تیت کو ش ّیفالم صلح ے ۔ مجچھ سے زفینفادہ کونیت بہیی فں تجی یفا شک یفا کہ ی ے ی۔ آپ سکست تبفہ یچی فں کھفا سکن ر ی ک تھ الد فییتن ت ا یتونی تکفا ف اتمفان کپ یفا خ ت ہے۔“ چت ے یعل فی جیم تن ّیشفت ییفان سے ف کہفا ”مییں ن س ا ار ھ ہ ی ف ف ت ج بی ہ ج چ م ج ت ے سوی چیفا ھفا وہ مییں نے چتورا کرینفا نے کونفاہہی تو ہییں کی ؟ آپ نے جو فارض ھ ہے۔ت“ ہ ع ت ف ت ف ف ے ۔“ یل تی جیمن فّیشفت فییفان نے اسئے کہفا ۔ تم ت نے اس سے زجتینفادہ فچتور تا ک ییفا ہ ف ہ ج ”م ی تیرے تو وہہم و گمفا تن فمییں فھی نہ تھفا کہ نفاجی اس ف چد تنک خ ظارنفاک ک ففارروانی کرے گفا ے اور ت م جہ یتیں تجچفان کی فارجنفانی دیتنی چبڑے گی ۔ مییں نے ت مہییں ضرف جمجیری کے یلن وہہفاں یھیجحفا تھفا۔“ ف ئ ت ف ئ ف ک ف ”کفاش ! مییں مسلمفان ہ نی۔“ ذکونی فنے ف کہفا اس کے آنشو ی ف ل آنے۔ اس ہو نے کہفا ”میرے اس کفام کفا ججو جت پ اور فا ن ے د ھ ن ا ے یر م ہ و ے ہ فا ی د ہ ص فاو ع ی ھ ف ی ی ی ی جمچ ہ م ج ت ف ے جنفارہ شفال کی غمار مییں رقفاصہ فشدا جت ین تمفار مفاں کو دے دیی یفا۔ ان کی معذوریتوں نے ھ جی یفادینفا تھ ئفا۔“ ف ف ذکونی کفا سر انک طارف ڈھلک گ یفا ف۔ آ فنک آدھی کھلی رہہییں ّی اور ہ یہوفی تٹی اس ں ی ھ ی ی ی ج ف ت س ت ہ طارح تییم وا ج یج ہ ئ ے م کرارہی ہو ۔ طجیییب نے تنض چبر ہہفاتھ رک ص الدییتن ا یتوجنی ح ل ی ر او فا ھ س ن ج ے آزا ہہو یگنی تھی۔ کی طارف دینکھ کر سرہہ یلینفا۔ ذکون فی کی روح اس ک ے زخمی جسم س ت ّی ف ی ت ت ت ج ے کہفا ۔۔ ”ینہ کسی ھی مذ ہ تہب کی ھی اسے چتورے اعزاز ی ص تلح الدییتن ا یتونجی ن ف کے شفاتھ دف تن ت ہے۔ ینہ ہہمییں دھوکہ کرتو ۔ اس نے اشلم کے یلن ے جچفان فارجنفان کی ہ جتھی دے س “ ھی۔ ی ن ک ئ ف ت ہے۔ جچفاک تر دینکھفا ۔ وہ اینک ّی درجنفان نے جی یفاینفا کہ جنفاہہرتت اینک عور ئت ت کی لش آنی ف ف ہ ے۔ اس عورت ت ت کی لش ف ھی۔ جچفانے وفوعہ سے ت دتو خ جیحار مل ادھیی ئڑ غمفار کی عور ے ف تھف ف ت لزمہ ھی ججس نے ا تنعفا ف م کے ل لچ کو کونی ب ئہییں تچب تہچحفای یفا تھفا۔ ین تہ نفاججی کے خرم کی ئم ف ف ج ن ف کردینفا گ ییفا مییں ذکونی چبر قفانلنہ جملہ ک ییکفا تھفا۔ را ف فت کو ہہی ذکونی ف کو فوجی ف ف اعزاز کے ت شفاتھ دف ف ے سے دف یفاینفا گ ییفا۔ ی یگ تنی ی۔ دوتوں ف کو ح فف ییہ طار یی ٹق فاور ملزمہ کی ل ف فش گڑھفا تھود کر دف ی ّیفاد ی صلح الدییتن ا یتونجی نے بہفاییت آتھ ججوان گھوڑے ابہییں ججب دف یفاینفا جچفارہہفا تھفا ،ی
ئ فم ت جف فب ع ت ف ت مف ف ٹ ی ش گوانے اور آتھ چ سوار ییخب کرک فے ا ہیی فں یلی جیمن ّیفت ییفان کی کتمفان مییں نفاجی کے ان ج ے۔ ے تھ ں کے یتت چیچھ ے دوڑا دینفا ججو نفاجی کفا چت یتعفام لے کر جچفارہ ہ دو آدمیبو ئ ذکونی کون ت ھی؟ ت ف ت ت ت ت ج ب ع ت ئ ک رقفاصہ ھیت۔ ک فسی کو تھی م لوم ہییں کہ اس کفا دیین تک ییفا ت وہ ماراکش ک فی این ت ع ٹ ج ے کہ یلی جیمن ت فھفا۔ ت وہ مسلمفا ّین ب یہیی تں ی ھی ،عینس ففانبپ یی ھججفی بہییں ھی ججینسفا کہ کہفا جچفاف چچکفا ہ ف ہ براہ تّیشفت ییفان ،ی س ) جچفاسوسی اور سراع فارشفانی ف ت( کفا سر ج ف صلح الدییتن ا یتونجی کی ا ی لی ن ف ۔ اس ت ے یکن تی ڈھ یگ اجپ ییفار کرنے ے یلن ے ک ے یراز معلوم کرن ے دوسرو ّیں ک تھفا ت ت ت ی ف چبڑنے ف ت ت ص ۔ یبہفاں ف آکر معلوم ہہوا فا ھ فا ن ل ر ص ھ ت فا ش ے ن ا ے ا س ی ن تو ی ا ن ی ت د ال ح ل ی ۔ ے ھ ف ش ف ی ت ش ی م چ ف کہ سوڈانی فوفج کفا شفالر نفاججی شفاز ج ندرونم چفافنہ چفالت ا ے ک س ا ۔ ہے ن فا ظ ر او ی س ف س ع ت ف ت یی ت ہ ج ے راز معلوم کرنے کے یلن ے یل ئی جیمن ف ّیشفت ییفان نتے جچفاسوسوں کفا فجچفا ئل چتچھفا دینفا تھفا۔ فاس ف کی اینک جنفات ینہ شمعلوم ہہونی کہ نففاججی یج ے قداتیبوں کی طارتح محفال قیین کو ک ح فا ی ن ی م ن ی ش ص ت ج ج جسین لڑ یبوں ف اور جشن یش سے جتھفا ست ف ف ئ ہے۔ یعلی فا ی د ا ارو م فا ن ہے فا ن فا ی ہ ند گرو فا ی ا ، ہے فا ی ی ی ی ج ہ چ ت ی ف کت ن ی ہ ہ ی ی ت لشم جنس ییفار کے جنعد کسی کی وش ففاظت سے تذکون جی کو ماراکش سے جیمن ّیشفت ییفان ن ے ن ف ف چفاص پ دھفا تر کر ی اسے نفاججی ک ف ج ب لڑکی ہرو فا ک ش ارو ف ہ برد د جو ر او فا ی ل ک ے ہہفاتھ ی تیچ دینفا۔ ت اس ف ف ّی ت ج ی ی ف ج س ف ے ا یعمفال کرنفا ے یلن ے ک صلح الدییتن چتا یتونجی کو چتھفا نسفن میی تں ا تینسفا جچفاد فو تھفا کہ نفاجی اسے ی ت ت ج م دام مییں تھنس تگ ییفا۔ چ ھنسفا ھی اینسفا کہ اس کے چچفا ہہ یفا فتھفا گر جو فد ہ فہ ئی اس لڑکی کے ت ے نفای ئب شفالر ک ے شفاتھ راز کی جنفائییں کر ینفا رہہفا۔ ے وہ ا چتن شفا من ف ف جش جت ّی ی ت ی ے میی تں ھیج دینفا اور صل یح ت الد ی ییتن ا یتونجی کے ف خییم ف اس ف ن تے ذکونی کو جشن کتی رات ّی ی ہے۔ سرور تھفا کہ ی اچتنی اس قیح چبر ن ے چد م ت صل شح الدییتن ج تا یتونجی کفا اس نے جیتت توڑ دینفا ف ہ ج اب وہ اسی لڑکی کے ہ فہفات ش ئ چ ن ے ت اچی ی یفا ماریند ا س ار ھ ر او فا گ ے ک ل ی ھ ب سرا ے ا س ں ھو ت ش ّی چ ی ں کو جت ف ع جی فیفالے گفا ،م ت ف ہ س ص م الدییت تن یا یتوجنی ح ل ی ی ن ذکو ہ ک فا ک ہو ہ ن م لو ی ھ بو ار ف ے ک س ا ر گ ّی ٹ ی ف ی تش ہ ئ ص ے مییں ف رچتورئییں دتنی رہی اور یلح الدییتن ا یتوجنی کی ہہی جچفاسوشہ ت تھی ۔ وہ ت تاسے یخ ی تیم ے سے یک سےت ہدانفات یل ہ ی ی خ دوسر فی تطار تف چچلی ی ن ذکو ر ک ل م ت ی ے ک س ا ۔ ھی ی ہ ر ی ن ی ت تہ ی ع ت ٹ ف ل ے ا ی تنک آدیمی مل تھفا۔ وہ ئ آدیم فی یلی جیمن شّیفت ییفان تھفا ججس یگن فی ھی ججہفاں اسے میہ سر چ یین نفے اسے چکچھ اور ہہداینفات دن ی ئ شد ذکون فی نفاججی کےت گھار سے جنفاہہرفنہ ے۔ اس کے جنع ے تھ یکل ش ے وہ علی ک فو کونی رچتورٹ فنہ دے کی۔ آخر اسے ت مو قع مل گ ییفا ئ اور وہ ن س ا ی ک یف ف ل ی ف ت ک ف ع ت ت انسی حجیر ل تے کر وہہفاں سے ی لی ججو فچدا کے سوا کسی اور کو م لوم نہ تھی۔ ینہ ذکونی ف کی فندیص ی چ شیفازش ہہورہہی ت ھبی ف کہ ا فس تنے ے ن س ا ف ل ے ک س ا ں ی م م خر ہ ک ی ھ ی ن ی ت ی ل ج ج ی ف ل ج چ ی ظل ع ہیچحفانے نک ہے۔ ینہ شفازش کفام ییفاب ہہو یگنی کن وہ ما می ن ففاجی ہچبر ق جنصہ کر ل ییفا ہ زندہ رہی۔ ف ع ت ف ت ف ف کے ے مارنے س ّیے ی چکچ تھ ع یارصہ جنعد وہ معفاوصہ ججو یل فی جیمن ّیشفت ییفان ن تے ا ت اس ک ت س ت ع صلح الدییت فن ا یتونجی کی جتطارف سے انع ئفام اور توہ رقم ججو یلی جیمن شففاتھ طتے ف ک ییفا ف تھفا ،ی ّیشفت ییفان ن ت ے نفاججی سے جبردہ ئفاروش کے ھن یس مییں ذکونی کی قییمت کے طور چبر ت وصول کی ھی ماراکش مییں ذکونی کے معذور والدیین کو ادا کردی۔ ٭
ٹ ص ظ ت ہ ئ ت ع ت شف ت ٹ موت کی رات کے ست ج ئ ے اور ش یح لو ع ہونی تو یل تی جیمن ّیفت ییفان آتھ ے توٹ ش یگن فار ی فت ت ت ف نت ف ت جچفارہہفا چبت فھفا ف۔ آجنفادینفاں دور ار ط ی ک ق سر ل فا م ش ے س ر فا ی ر ی ن فا ہ چسواروں کے شفاتھ ا ف ف ت م ت ٹ ف ے کفا راش تیہ کون ے رہ یگنی تھییں ف۔ اسے فمعلوم تھفا کہ فار یتی یک کے ہہ ییڈکواربر ن تک ہ چجین یت چیچھ ت ت ابہوں نے ت گ ت ھوڑیک دیبر آرام ف دینفا تھفا۔ ین فہ تعارنجی گھوڑے ھوڑوں کو ّیت ف ت ہے۔ ئ را ت شفا ہ ت ع ج ت درخبوں مییں لی کو ے۔دو فر افّی ے ھ ے ہہونے ھیت ن ففاز فہ دم ئلگن تھک ق فچبر جھجو ٹر ک چج ید ت اینک ف ے اور اوٹ ت مییں ے اچتنی فچنفارنی کو رشیہ جند لن ے ن ظار آنے ۔ ا تس ن دو گ فھوڑے جچفان ی یٹ ت ے ت ی لوں کے فشفات فھ ت شفاتھ تہہوجچفانے کو کہفا۔ وہ ص حارا کفا رازدان تھفا ٹ ۔ ے ش یلن ے ک ہجتہون ٹ ف ف ے کفا اند ی شہ ف ت ے دوسواروں اور ت اس کی چنفارنی س نے ت رف یفار اور ف تییز کردی ا گ ل ا ۔ فا ھ ہ ن ھٹکن ف ن ے۔ مییں کم و جکبن یش چچفار م ییل کفا فق تفاصل تہ تھفا۔ چبینہف قفا تصلہ طے ہہ ئو گ ییفا م ٹگر گھوڑے تھک یگن ے تو دتو سوا شر کون تی منی کی این ت وہ تججب ت جھجوروں ک ت ک چبہ ففاڑی کے ے درخبوں نک چہیج ے دوتوں سوار ے تھ ے ج۔چ ان کے گھوڑے ج ھی شفایند تھک یگن ے تھ تشفاتھ شفاتھ ف ج فچفارہ ہ ے۔ ابرے اور ن ظاروں س ے او ھل ہہو یگن ف ”وہ بہفاڑی کی اوٹ میں جب ٹ ے ہہیں ۔“ یعلی جیمتن ّیشففت یفاتن نے کہفا اور راشیہت ن ھ ٹ چ ی یی یگ ی ی جندل دینفا ۔ ف ت ت ف ف ف ف ہ ے صلہ کم ہو فنفا گ ییفا اور ججب قفاصلہ چج ید سوگز ر فہ گ ییفا تو ش دوتوں سوا تر اوٹ سے فشفا ئ من ئ قفا ف آنے۔ ابہوں نے گ یب ھوڑوں ک فے سرچیٹ دوڑنے ئکفا سور س تن ل ییفا تھفا ئ۔ وہ دوڑ کر عفا ف ت ع ت ف گ گ ت ھ ہ ت ے ہونے ھوڑے نے ے ھوڑے کو ایبڑ لگفانی ۔ ت تک ے۔ یل شی جیمن ّیشفت ییفان ن ہ فہو یگن ف ت ت ے۔ چبہفاڑ شی کے ے ج ھی تییز ہہو تیگن فوقفاداری تکفا ت ج فبوت دینفا اور رف یفار تییز کردی۔ جنفاف تی گھوڑ ف ے۔ وٹہ شفایند ئگھجیرا ے ت تھ ےم فگر دور بہییں یگن ے تھ ے جچفا تچچک ے تو ت دوتوں سوار وہہفا تں س اتندر یگن ف ٹ ی م ت ج ی ج ت ت ی ب راشیہ ل رہہفا تھفا۔ ک ھی دائییں ں ی ہ ا ۔ یں ھ ں ی ئ فا ی ی ل ر ے آ گ ۔ ے ھ ے ن ی ھ ف ت ج چ ی ی ی ئ ت گ ف ت ف طارف یچفانے کجٹ ع گ ش ک صفف م ی فیں ن ا ے ھوڑ ے ن ا ے ن ن فا ی ت ّی ن ی م ی ل ی ۔ ں ی ئ فا ن ی ھ چت چب ف ج ج فی ت ج یف ی ت ے والوں سے اینک سو گز دور جچفا ٹ فہیچحفا ۔ اینک تییر انداز نے ے اور ج ھفا گ تن چتھ ییل تدن ی ی اگلی نفانگ مییں گفا ۔ گ ھوڑے سے تییر چچلنفا ججو انک گ دوڑنے گ نے ا ھوڑ ک ے ھوڑ ت ف ف ی ی ج ت ل ےی اور ت اب شہوں قفاجت فو ہہوگ یتیفا ۔ تھوڑی سی اور فجتھفاگ دو فڑ کے جنعد وہ دوتوں گ فھییرے میی تں آ یگ لن ے آپ کو نفا جخر کہفا ی کن نلسی ٹ جتول ف۔ ا چتن ن ت ے ہہ فٹھ ییفار م ڈال د ی جف نے۔ ابہو فں نفبے جچھو ت لی تو جت یتعفام ل گ ییفا ج تجو نفاجی نے ا ہییں ٹ دینفا تھفا۔ دو ئتوں کو خراست مییں لے ل ییفا گ ییفا ۔ گھوڑوں کو آرام کفا وف یت دینفا گ ییفا اور ینہ چنفارنی وان چس ہہونی۔ ت ت ّی ت ی ت ف تف ت ج ے نفانجی سے اتن ظفار کر رہہفا تھفا۔ دن گز فر گ ییفا ۔ رات ھی صلح ت الدییتن ا یتونجی ن ت ی ج اور ا کس کی آنکھ لگ یگنی۔ سحار گزرنی جتچفارہہی ھی۔ آدھیہل رات گزر یگ تنی۔ ا یتونجی لییٹ گ ییفا ف ے تچبر ہ کی ت سی دس یک سے چ اس کی آنکھ ھل ٹ یگنی ۔ دوڑ کر ت دروازہ درواز کے وفت ف ت ی کھول ۔ یع ت چ ک ش ت ت ے اس ف کے آ فتھ سوار اور دو ف ییدی ے ت ی چی ھ ک س ا ۔ فا ھ ا ھڑ ن فا ی ت ّی ن ی م ی ل ف ّی ج ت ی ی صلح الدییتن ا ی فتونجی نے سون تے کے کمارے مییں ے ۔ یعلی او فر ف ییدیتوں ک فو ی کھڑے تھ س کے چجہرے کفا ے لگفا ۔ چبہل ہ فہی جنل ل ییفا اور علی سے نفا جکج فی کفا چت فیتعفام لے کر چبڑ ھن ے تو ا ف ے یی لخت جون ججوش مفار کر اس کے چجہرے اور آنکھوں مییں چخڑھ رنگ چی ییل چبڑگ ییفا چتھار ججینس گ ییفا ہہو۔
ف ش ف ف ن ت ص ف ف ف ل ج ی صفادشفاہ ،فارییج یک ے یجییبوں کے اینک جن تنفاجی کفا چت ی فتعفام چفاصفا طو ی فل تھفا ت۔ اس ن ف ف کو لک جھفا ت یھفا کہ وہ قلں دن اور قلں وفت ی فتونفاتیبوں ت ،رومیبوں اور دینگر ل ییجییبوں کی تحار یتنہ ے جتّیییترہ ٴم روم کی طار ف ظل ع ے کی ما می ے مصر مییں فو ججییں ف انفار کر جم فلہ کردے۔ جمل س ف س ف ت چ م ے ہہی تچحفاس ہہزا فر سوڈانی فوج امیی تر م مصر ک تے چل فف جنعفاو تت کرد فے گی۔ مصر کی ف ئ لن ف ن یں۔۔۔۔اس ے اور جنع ففاو تت کفا ت جی ییک وفت م ففاجنلہ کرنے کے قفا جچل ب فہ تنی فوج جم فل ی ش ک ت ے کی کم رانی کی سرط چبینش ے عوص نفاججی نے تمفام بر مصر ینفا مصر کے جبڑے چ ی ص ت کی ھی۔ ّی ی ت ی ف ف ف ف ف صلح الدیتن ا یتونی نے چ ف ے ی دوتو فں سواروں کو ت ینہ چفا تنے ا ل و ے ن فا چ ے ل م فا ع ت ی ت ت یت ف ف ئ ف ی ت ج ج ج ت ج فک ئی ف یید مییں ڈال دینفا اور ف اسی وف ف ف چ ے ئیین ت اتن فی تنی فوج کفا دشیہ ھیفج ج کر نفاجی اور اس ک ت تنفایجتیین ک تو ان کے کفاتوں مییں ن ظار جی ید کرک ت ے خر فم کی تمفام کی ے چب فہرہ ل فگفادینفا۔ نفاجی ک ف م گ ی ئ ی ے مییفں ت ڈال ن خزا ی فار ک سر و ک ے ن خزا ی ن ذا ے ک س ا ۔ ں ی ت ی تمفام عورئییں آزا کر د ف ّی ع ت ی ت یف ف ک صلح الدییتن ا تیتونج یی نے ٹ یلی جیمن تّیشفت ییفا ین کی دینفا گ ییفا اور فشفاری کفارروان فی حف ییہ ر ھی یگنی۔ ت ی گ ے کی نفار تخ کو م یفا کر ا لی نفار تخ لکھ مدد سے نفاججی کے اس خط میی فں ججو چنکڑ ل ییفا گ ییفا شتھفا ف۔ فجمل ک کی طارف روافنہ کردینفا گ ییفا ۔ ف ان دی۔ دو ذہہیی فن آدم فیبو تں کو ینہ چت یتفعفام دے کر شفاہ فاریی ی ف فآدمیبوں کو نہ ظ ففاہہر کرنفا تھفا ن فہ وہ نفا ج ے چی ییفامجیر ہہییں۔ ابہییں روافنہ کرکے اس سوڈانی ک ی ج ف ی ی فوج کو مصری فوج مییں مدغم کرنے کفا چکم روک ل ییفا۔ ٹ ف ف ف ف ج ت ے اور فاریی ی تک ی کفا آ ھ فویی فں روز چی فییفامجیر وان چس آ یگن ے ۔تت وہ نفاج فی فکفا چت یتعفام ف دے آن ت ی ص کی نفار تخ ے ے یلکھتفا ت یھفا کہ جمل ے ۔ ف تاریی یک ن ے ھ ججواب ) نفانی کے نفام ف ( ف لے ف ن آ ّی ی صلح ف الدییتن ّیا یتونج یی کو ت ی یمل ییجیم ییبوں کفا ے ن ففاکہ ت ی ے سوڈانی فوج جنعفاوت کر د سے دو د فن چبہل ت ے کی ہہوش ہہی فنہ ر ف ع صلح تتالدییتن ا یتونجی کی ے ف ی جملہ رو کن ہے ف۔ یلی جیمن ّیشفت ییفان ن ف ف ہف ت ت فن ظار جی یدی ھ تی ججس مییں ان اجچ ففازت سے ان دو چی ییفام ت جبروں ف کو ن ظار جی ید ف کردینفا ۔ فینہ جنفاعز ف دو تتوں ک تے تتآرا تم اور جبہیریی فن جوراک وغییر ئہ کفا چصوضی اتن ظفام ک ییفا گ ییفا تھفا۔ ینہ اینک اجپ ییفاطی ند جتی یر ھی نفاک یہ ینہ راز قفاش فنہ ہہو جچفانے۔ ف ف ف ّی ی ت ت ج ی چ چ ت ے ش ففا ل چبر ت ا ف ن م فتفامفات چبر اتنی ففوج کو صلح ال ی صد یلیتن ا یتونجی ن جے جتّیییتر فہ ٴم ف روم ک ف چچ تھ چیفادینفا ججہفاں ی م ییجیم ییبو فں کی تحارینہ کو ل یگر انداز ہ ج ں انفارنی ھی ت۔ ا ت س نے ان ی ج فو ر او فا ن ہو ی ے فمییں اجت فھی چکچ ے۔ اینک صھ دن جنفافی تھ م ففا یمفا تت سے دور اچتنی جتح فارینہ جتھی چچھ چیفادی ۔ فجمل ے سے ے ت کہ ی سوڈانی ففوج ن تے ی مل ییجیم ییبو فں کے جمل سراج الدیین نے لکھفا ّیہ موہٴ مرخ ہ ی ف م ب ن ی ے ہییتتں جنلکہ ڈ ف چ لو نسی ن ا یتونجی نے ظفافت س ص فلح الدییت ے ہہی جنعفاوت کر دی ججو ی چبہل ف ت او فر جشنم فشلوک سے ف ف دجنفال فی ۔ جنعفاو تت کی نفاکفا یمی ک ئی ا فین ئک و ججتہ ینہ ج ھی ف ھی کہ جنفاعیبوں کو ے فن فہ آینفا وہ سب تاچی یفا شفالر ن تفاججی کہییں ن ظار بہییں آین یفا ت تھفا ت اور اس کفا ت کونی نفایب ج ھی شففا من ف ید مییں ت ے ۔ مگر این ت ک اور ت موہٴ مرخ ہہپ ییفا چ فجی لکھ یفا ی ہ ت کے ے ف فجمل ے ت کہ ھ ے ت سوڈای فوج ن ت ف ت ہ ی ف ت ی ہ ت کی ھی۔ نفاہم ینہ ّی دوتو یںت مویہٴ مرخ جنفاف فی ف واقعفات چبر م قق فن ئظار آنے جبہت جنع فد جنعفاو ف ے نفاججی اور ا ف س کے نفای تجتیین کو ے کہ ی ن ا یتونجی ن ف ت صلح الدییت ت ہتہییں ۔ دوتوں ن ئے لکھفا ہ ہ ف یید مییں سزانے موت دے کر رات کے وفت گم یفام فجیروں مییں دفن کرادینفا تھفا۔
ی ت ف ف ف یف ت ص ت ل ج ی ے ھی ی م یجیم ییبوں ئ کی ج ان دوتوں مو شہٴ مرجوں نے اور بینسر ے موہٴ مرخ لییلکن ت چتول ن ف ے ہہییں کہ فخط مییں دی ہہونی ے ہہییں وہ ف ھفن ے لکھ ک ہہی ججین جس تتحار یینہ کے اعداد و شمفار این ص ل نفار تخ کے عیین م ظفاتق ی تم یی ج ں فاریی یک کی ف ،یتونفان ک ئی ،رو یم فیبوں ی م س ج ہ ن ار ح ی ک ں ییبو م ج ت ت ی ی ی ج کی اور شسلی کی ج حارنہ ش جشفامل ت ں جتّیییتریہ ہٴ روم میی جں تمودار ت ہتہونی موہٴ مرجوں ی م ن فا م ک ہ حد ، ی ھ م ف ی ت جج ی ی شت ی کے اعداد فیو شمفار کے م ظفات جق گی ت ججہفازوں کی نعداد اینک ستو تچحفا فس ھی اس فکے ے ت۔ ان مییں م فصر میی ش تں انفارنے ک ت تعلوہ جنفارہ جج ف گی ججہفاز جب ے فوج ےت یلن صہت ج فبڑے تھ ت س فو فج کفا ف ی یملی ج منی کمفانڈر ایتملرک تھفا ت ۔ ججن جنفادجنفانی کشییبوں تمییں رشد ھی ان کی ا ۔ ھی ت ی ص ت ب ے۔ ے ھ نعداد کفا جیح اندازہ یہییں ک ییفا جچفاشکفا۔ ججہفاز دو ف ظفاروں مییں آرہ ہ ف ف ّی ت ف ص ی ف ک ل ی ے چنفاس ر ھی ۔ اس نے ف ی م یجیم فییبوں صلح الدییتن ا یتونجی نتے دقفا عف کی کمفان ا چتن ج ی چ ف ے دینفا۔ س ف ے چتجبڑ فیے ججہئفاز ل ی شگر انداز ب س تے چبہل کی ئتحارینہ کو فشفا ل ّی کے فارییب آن ف م ل ع پ ے ت گی ت۔ ینہ ت جیجی ییقوں سے چ ھ ی کی ہہونیچ تمش ل ی ئیں ہ تہونے۔ اچچفانک ان چبر آ جبر سن ت ش آ ک ت ی تہہونی ے چص ے ججن کے فتچچھل ے تییر ئ ج ھی ئ تھ ے گولے فاور ا ینس ر او ں ی ھ ے ج لن ش ی مشعلوں کی مفا ف ف ت س ہ م آ ن ت ے ججہ ففازو اں اور یک ٹشییبوں س ا ی ن ہو ی ن فا ش بر ی ک ں تو فا م ۔ ے ھ د ی ئ ف ی ج ل ف چ ے۔ ے۔ فورا ج ل ا ت ئھ ے تتھ فادی۔ ججہفاز ئلکڑی کے جت فن کے جنفادجنفاتوں ک فو آ لگ ے ہہون ف چ چ ج ادھار سے مس ے۔ اب ہ ج آ ہہی جبرشفانی۔ ی ھ ے ن ں ہو ن آ ز فا ہ ے ن ہو ے ن ے ک ں تو فا م ت ج ت ل گ ھ جج ج چ ّی ی ص صڑ کر ا ی فنک ے جتّیییتریہ ہٴ روم جچل رہہفا ہہو ف۔ ی مل ییجیم ییبوں کے ججہفاز رخ مو یتوں معلوم ٹہہونفا ت فھفا ینس ے۔ ان مییں سے یلیجنی فوج دوسر سے نکرانے اور اینک دوسرے کو جچلنے لگ سم فیدر میں کود یگنی ف۔ ان میں سے ججو س یفاہہی شفاچ ے وہ شل ظفان ا یتوجنی ن آ ف ار ط ی ک ل چ ی ش ف ی ف ت ی ف ے۔ کے ت ّیییر اندازوں کفا نسیفانہ جتن ف ف ف ت ّی ی ت ف ف ف ف ش ش ف ف ن ف ف ادھار تّیورال مدییتن ز ت مگی ف نے شفا فہ فاریی یک کی ف لشسظیت چبر جملہ کردینفا ۔ فاریی یک تنے فاچتنی فوج کو صر میں داچ ے تک ّی کردینفا تھ تفا۔ ے روافنہ ے ج ک فی کے ذر ین غ ے یلن ن کر ل ت ف صل ی م ی ت ج م ظل ع تت لی تو ے کی ما می ے ملک چب فر جمل فارنک ش ی م یجیم ییبوں کی تحار جینہ کے شفاتھ تھفا۔ باس فے ا چتن ک ھی۔ صچفال ین تچحفا کر م تلک میی فں چ ہ تیچحفا ۔ مگر وہہفاں ف کی دیچییفا ہہی جندل یگنی ف ت ججبڑ یی مش ل سے ج ل کر اور ڈوبٹن کر خیم جتّیییترہ ٴ روم ص لمییں یجییبوں کفا فمیحدہ جتییڑہ نذر آ جنش ہہوگ ییفا اور فو ف ج ج ہ ٹت ہہو ی فگنی۔ ی م ییجیم ییبوں کفا اینک کم تفانڈر ایتملرک تچ ف فگ ییفا۔ اس نے فہ ف ھ ییفار ڈال کر لح کی ے ی عو تض ی من ظور کرل فی یگ فنی۔ یتونفاتیبو فں اور شسلی والوں درجواست کی جججو جبہت ج تبڑی رقم ک ّی س لے ے ابہییں ا ت چتن ے۔ ی ے تھ کے ف چکچھ ججہفاز تچ یگن ے ج تجہفاز ج وان چ ک صلح الد تییتن ا یتونجی ن ف م ے ججہفاز ے مییں اینسفا طوقفان آینفا کہ تمفام بر تچ چھج فجچفانے کی اجچفازت دے دی گر را سن ے۔ عارق ہہو یگن ف ف ش ّی تف ص ل چ ی ی ص ے اور یلح ی ت ی 19دسمجیتر 1169کے روز ی م جیم ییبوں نے اتنی سکست چبر دسیخط یکن الدییتن ا یتونجی کو نفاوان ادا ک ییفا۔ ّی ی ت ی فت ف ش ت یٹ ف ت ف ف ج ح الدییتن ا ی ئتونجی کی ا ّیس قی یح کفا ب نے ی صل ت ش بینشیر ّیمو فہٴ مبرپجمیییتنجج او ئر مفاہہریین خرب و ضر ف ی کفا ت ذکر ا تس دور ہرا اس کی ا ی ش لی ت نس ف سروس کے سر جنفا فندھفا ہ ذکون ف ہے۔ رقعفاصہ ت ے اور یلی جیمن ّیشفت ییفان کفا نعفارف کجتے اینک ت م ئاراک فسی وقفا تنع یگفار اشدالشدی نے ک ییفا ہ ہ ہے۔ ھی اسی وقفا نع یگفار کی تحاریبر سے ہہوا ہ
ت ی ف ت ّی ت ی ف ت ت گ ے سے زیندہ خ ظارہہوں مییں ھار صلح الدییتن ا یتونجی کی زندگی چبہل ینہ تو اجی یدا ھی۔ ی یگنی۔ ٭٭٭٭٭ ت شفاتوییں لڑکی ف ّی ف یص ج ج ی ل ی ی ص ج ں کے تحاری جتییڑے اور افوا تج کو جتّیییترہ ہٴ روم ت مییں عارق کر کے یلح ی ت ی م یم ییبو ت چ ج صنی ا ھی مص تر کے شفا لی ع قلے تججییں ہہ جی موججود ت ے ت دن ج گذر ک یگن فا ش ۔ فا ھ ال تدییتن ا یتو ت ج ت ی ل ج ے نفاوا ف ے۔ ی م ییجیم ییبوں س ش ت ے ے چھ تج ن وصول فک ییفا ج فچفا چچکفا ت ّیھفا۔ مگر جتّیییتر تہ ہٴ روصم ا ھی نک چتج ج تھ ے تحاری ججہفازوں کو ف ،کشییبوں کو یگلتت اور انسفاتوں ک فو اگل رہہفا ھ یفا۔ یلیجنی ملح اور س چیفاتہ جچل فن ے وسط مییں شفا ئ ججہفازوں سے سم یدر مییں کود یگنی ھی۔ ت دو فر ف سم یدر ک ت ت ت رو فز جنعد ج ھ فی چج ید یں ے۔ ان میی ے ن ظ فار آنے تھ ا تینک جججتہ ٹفازوں ک ئے جنفاد فجنفان چت فھڑچتھڑان ں کونی ا تنسفان بہ ی ّی ف صلح ے جنفادجنفاتو تں ن شے ججہفازونکو سم شید تر کے رخم و کرم چب تر چچھوڑدینفا تھفا ۔ ی ے ہہون ت یھفا ت۔ یھن ف تتالدییتن ا یتونجی ن ئے ان ک ش ے کشپ ییفاں روافنہگ کردی تھییئں اور ہ شہدا تییت دی ی نلسی کے ت یلن ت لئییں۔ کشپ ییفاں چچ فلی رسوں سے ھشییٹ ھی ت کہ اگر کونی ججہفاز ینفا کسنی کفام کی ہہو تو وہ ت ت یگنی ف تھییں اور ج تجہفازوںش سے شفامفان لینفا جچفارہہفا تھفا۔ ان مییں زینفادہ بر اشلحہ اور کھفانے ے کفا شفامفان تھفا ینفا لشییں۔ چ بی ن ت چٹ ف ٹ ٹ ت ش سم ف ت چ ب ہ ئ ئ ئ ت ت ت ت ت ت ل ں ا ہییں ا ھفا ا ھفا کر شفا ل چبر یخ رہی ھییں۔ ی ر ہ ہ ک فا ھ م فال ع ہ ن فا ک ں سو ل ں ی م ر ید ت ی ی ی چ م چ ت ھ ت چ ی ہ ہ ی ان مییں ت چکچھ تو ج لی ہون تی ھییں اور ّی چکچھ ی تلیبوں کی کھفا فنی صہونی ۔ہہت ت سی انس فی ھییں الدییتن ا یتونی نے یف مل ت ججن مییں تییر چتیبوست ت ی ی ص ج یزوں، ت ، ں یرو ت ے ک ں ییبو م ح ل ی ۔ ے ھ ف ی ت ٹ ف یش ئ ت ی ت ے شفاتھ نلواروں ف اور دینگر اشلحہ کفا تمعفائی فنہ جبڑ تی عور س فے جک ییفا تتھفا او تر ف ا تبہییں ا ٹ چتن ے ا لحہ ک ش ترکھ کر ت متصجبوط تی اور مفار ف کفا م ففاجنلہ ک ییفا تھفا۔ زند تہ لوگ ج ھی جتبوں ا ور تونی ہ تہونی کشییبوں چبر ے اور ہہفارے ۔ت ا یھ فن تجتھوک تے ،چی ییفاسے فتھک ے ے تھ ے ا ج ھی نک سم یدر سے جنفاہہر آرہ تییرن ئ ہ چ ت چ ک ں ججہفاں ہییں تشفا تل چبر ل یٹکنی ھییں وہ وہہیی ئں نڈھفال ہہو کر گر ہہون ے لوگوں کو لہریی ف ت ے۔ شفاچل کی م ییلوں لم جیفانی مییتں یب ہ فیت ف عفالم تچبڑنے اور مسلمفان اب فہییں ف چنکڑ لنے تھ تھفا ت۔ شل ظفان ا یتونی ن ئ ے شفارے شفاچلف چبشر چتھ ییل دینفا تھفا اور ف اتن ظفام ے ا چ تتنی س چیفاہ ک فو مصر ک ف ک ییفا تھفا کہ جئجہفاں جتھ ف ےت اسے وہہییں جس ئک کچیڑے ت اور جوراک ی کونی ف ییدی سم یدر سے ٹیکل ی ہہوں ان ک تی مارہہم چتنی ج ھی وہہییں ہہو جچفانے۔ اس ا ہہنمفام کے د ت ی جچفانے اور ججو زخم خج جنعد ف ییدیتوں کو این یک جچگہ مع ک ییفا جچفارہہفا ت فا۔ ھ ت ت ف ّی ی ت ف چ ت گ گ ف صلح الدییتن ئ ا یتونی ھوڑے چبر سوار شفا لی ع قل ٹ ف ے م ف چ ھار رہہفا تھفا۔ وہ ا چ تتن ی ے میی تں ھو ٹ ج ک ی ے سے ت کونی دو م ی ل دور تی ل گ ییفا ۔ گآے چج یفان تی علقہ آگ ییفاک چج یفاتوں کی اینک یس تمت یخ ی تی فم دوسری تسم یدر اور عقب ئمییں فصحارا تھفا چ۔ ینہ سر تتسجیز صحارا شتھفا ججہفاں جھجورگ کے علوہ ت اور اقسفام ک ٹ ف ے صحارانی درجت اور جچھفاڑینفاں ھ ی ف یں۔ ل تظفان ا یتونجی ھوڑے سے ابرا ت چی ی تیدل چج یفاتوں ک فے دامن میی ف ے چچفار سوار ٹاس ک فے شفاتھ ے ک ں چ ل چبڑا۔ محفافظ د سن ف ف ے ک یفا اور ابہیں وہہیں ت ت ے اچی فیفا گ ف ف ھ ت ے کو ت کہفا۔ ن ہر ا ل جو ے ک ں ظو فا ح ا ھوڑ ن س ا ۔ ے ھ ی ت م ی ی ت ّی ی ے ان مییں اس کفا ر یقبق فچفاص جبہفاءالدیین ششداتد جتھی فتھفا ، اس کے شفاتھ ئیین شفالر تھ ے عارب سے اس کے چنفاس آینفا تھفا۔ ابہوں وہ اس معارکے سے اینک ہہی روز چبہل
ف فف ت ت چ ف ت ج گ ے ے اور شل ظفا تن ک تے شفاتھ ٹ فشفاتھ چ لن ے یک تن ے محفاف ظو فں کے ت جوال ف نے ھ تی ت ھوڑ ت ت ب ے۔ یمو مسم سرد تھفا ۔ سم تیدر تمییں نلطم ہیی ٹں تتھ ٹفا۔ ل تہرییں ف آنی ھییں اور چفج یفاتوں تسے لگ ے کی ے ئ دور یکل گ ییفا او فر محفا ففظ د ٹس فن ے بہلن ف فدور ہہی سے وا جن چچس چچلی جچفانی تھییں۔ ایتونجی بہ چلن ن ظارو ئں سے او ھل ہہو گ ییفا۔ اس ک ت ے اور جنفائییں طارف ت او چتچی یت چیچی چ فج یفائییں ے آگے ،یت چیچ ٹھ ے سم یدر کی ی رییت تھی ت وہ ا یئنک چج یفان چبر کھڑا ہہو گ ییفا تھفا ف ج تجین فس فاور دائییں طارف شفاچل ک ف ی ییل یہہ تٹ تتشل ظفان ا یتونجی کی آنکھوں مییں ابر آنی ہہو۔ اتتس کے چجہرے چبر قیح و یصرت کی مییسر ت ھی اور اس کی گردن چکچھ زینفادہ ہ ھی۔ ی ن ی ت ی ہ گ ت ف ف ف ف ش ت ع ے نفاک سکییڑ کر کچیڑا نفاک بر رکھ ل یفا ۔ جتول ”کس فقدر ن اس ن ف ہے۔“ ئ اس کی اور ن ف چ ف ہ ی ف ف ے ئلگییں۔ چتھڑچتھڑانے ت کی آوازییں س یفانی دییں چت ئھار فالرولں ک چی فن ظارییں شفا ٹچل چبر گھو م فن ش ہ ّیہہ ل ی خ ہ س ئ ی ں چچفار مگدھ ی چبر چتھ ییل فنے ی ئ ے س ر ب او ۔ ں ی د ی ن فا ی ی س ں فا ی ی ر او ں ی خ ی ک ی ک ت س پ ی ی یی ٹ چ چ تت ی ت ت ّی ک ت ے۔ ا یتونجی نے کہفا ے اور چج یفان ت کی ف اوٹ مییں جچدھار شفا تل ھفا اب شر یگن ابرن شے د ھفانی دن ی ت ج ب ۔۔۔ ادھار گ ییفا تو چی چ ف ے ے ٹ تھ ”لشییں ہہییں“ ف یدرہ ن یس گز دور مگدھ ّی ئیین لسو ف ں ک فو کھفارہ چہ ک اور ج یجب فضفا مییں چ یکر فکفانفا تو اکینک مگدھ اینک ان چ فسفان کی گوچبڑچچی ت جیجوں مییں دجتوچ ّی کر اڑ یا ت ھوچبڑی اس کے ت جی فجوں سے ھو ئ ے آن صلّیح ی الد تییتنی ا یتونجی کے شفا من ٹ یگنی اور ی گری ۔ کھوچبڑی کی آنکھییں کھلی تہ ص صلح الدییتن ا یتونجی کو دینکھ ی رہہی ہہوں۔ ے ی ہونی ججینس جہرے اور نفالوں سے صفاف چی ت ل ک چ ی ک ہے۔ ا یتونجی چکچھ دیبر ی بڑ ھو ی ک ی ن ی س ہ ک فا ی ہ ن ف ل چ ی چ چ ی ہ ج ج ت ی ت ک ک ن چ ک ہ ں کی طارف دن ھفا اور کہفا ۔۔۔ ان ھوچبڑی کو د ھ یفا رہفا۔ فھار اس نے ان شفالرو ت ں مسلمفاتوں کی ک لوگوں کی ک ے جبہیر تہہییں ۔ ”ینہ ان کھوچبڑیتوں کفا کمفال س ں تو بڑ ھو فا ن بڑ ھو ف ی چ چ ی ش ف ف ہ ہ ہے۔“ ی ہ فار چ ی ن ہو ر نذ ے کہ ہہمفاری چلفت عورت اور سراب کی ج ہ ہ ہ ت ص ف ش ل چ ہ ل ی ہے ی طارح ظیتم اشلم ییہ کو ہہڑپ کرنے چ ل ” یجنی چجوہوں ک ف ے جچفار ہ ہہییں“ ۔۔۔ اینک شفالر نے کہفا۔ ش ف ف شی ف ”اور ہہمفارے نفادشفاہ اب ّی ۔۔۔ ۔۔۔شداد ن “ یں۔ ہ ے ہ ر ے د ہ ن جخز ں ی ہ ہ ی ی ہ ے کقہلفا ت ی ف لس ت صل ج ت ت ہ ہ ش س ے ہہییں كہ ہم م ی ت مطییتن ”قم ی ت مط یفیتن چب فر ییجنی قفاجیض ہہییں ۔ ل ظفان ک ییفا ہم ام یید رکھ سکن سے اب س “ گے۔ ں ی ک ل فا ک ں ی ہ ی ی ی ّی ی ت ی ف ف ہ شی صلح الدییتن ا یتونجی ن ے کہفا ۔ ”فچدا کی ذات س ے مفایتوس نہ ہو شداد ی ف ئ چ ہ ے ہہییں“ ۔۔۔ اینک اور شفالر ے جتھفاتیبوں کی ذات سے مفایتوس ہو چ ک ”ہہم ا چتن جتول۔ ت ف ٹ ت ت ”تم تھ ییک ک ے تہہو“ ۔۔۔ تشل ظفان ا یتونی ن ئ ے کہفا ۔۔ت۔ ”جم تلہ جج تو جنفاہہر س فے ہہونفا ن ہ ے ہہ تیں۔ یفا تتم میں س ج ے اسے ہ س سوچ ت ج ھی شک یفا تھفا کہ ک یففار کے ی ن و ک ے ن ک رو م ہ ک ہ ہت ت ت ی ی ک ی ف ف ف ج ت ے نذر آنش کرکے ڈجتو مکشکو گے؟ تا تن ے فجبڑ شے فتحاری جتفبییڑے تم اتنی ھوڑی ظفاشسفت س ت تم نے شفا تیند اندازہ ہ فییں ک ییفا کہ اس مییں ججو ل کر آرہہفا فھ یفا وہ شفارے مصر چبر ف ھ ییبوں کی ے م ییدان مییں ب تہییں جنلکہ ی اور ہہم نے کھل طارح چچھفا جچفانفا۔ ا نے ہہ شمییں ہہم فت د ت ے دوسبو ف! جملہ ئججو فضرف گھفا تت لگفا کر اس تلسکرت ک فو سم یدرف کی بہہ فمییں گم کر دینفا۔ تمگر مییر ت ے۔ ججب ت مہفارا اچی یفا جتھفانی ے اسے تم اتنی آشفانی سے بہییں روک سکن اندر سے ہہونفا ہ ہ
ت ئ ت ت ت ت ف ہے؟ تتم چبر وار کرے گفا تو تم چبہل ے ین فہ سو چجو گ نت ے ّی ک ٹہ ک ییفا فتم چب شر واق تعی جتھفا فنب فی نے وار ک ییفا تنہ ں ا ئ ے کی ظفاف ت ت ف ہییں ہہوگی۔ اگر ف فلوار ت ٹمہفارے جنفازو میی س کے تچلف ئ لوار انفان ت ف ے جتھفانی سے ت یتغ آزمفانی کروگے تو دسمن مو قع عیییمت جچفان کر دوتونکو اف تتھفاؤگے اور ا چتن خیم کردے گفا“ ۔ ٹ ت ت ہ تت چ ت ت چ تت ے ف رک گ ییفا ے چ لن وہ آ ہہس تیہ آ ہہس تیہ شفا ٹچل چبر چج ہیفاٹتن کے شفاتھ شفاتھ جچفارہفا ھفا۔ ہ چ لٹن اور ہ ھ ی ئیلی تتچبر رکھ کر سب کو د تکھفاینفا ۔ ینہ ہ ف ھ ییلی ججینی جتبڑی چچصھک کرتت رییت سے ل چکچھ اتھفاینفا ج ف ے اتھ اینک مصجبوط د تھفاگہ تھفا۔ لیی ف ب ھی ججو شس ییفاہ کڑی ج کی تنی ہہونی ئ ھی۔ ف اس ک ج ف ے۔ ٹچت تھار ے تتھ اکس نے ان لسوں کے نچک فھارے ہہونے اعضفا کو دییک ففا خنہییں تت مگدھ کھفارہ ت تہ ے گری ت ھی۔ وہ تیی ّیز تییز یقد تم ی اتھفانفا ھوچبڑی ت کو دیتھفا ججو م تگدھ کے ت جیجوں سے اس کے ا من صلح الدییتن ا یتوجنی ے۔ ی ے تھ کجوچبڑی نک گ ییفا ۔ ئیین مگدھ کھوچبڑی کی ملک یی فت چبر ص لڑرہ کہ کو دین ے۔ ش چ ی اور دو فڑ کر ی ے ن ی ن تو ی ا ن فا ظ ن ے ل ے بر ر ک ھ ک ف ل ی چ بی ھوچبڑی چبر رکھ د ت گ چ ی ل ک ف ف ے گفا۔ج ص تمل ی ت م ج ص اقسر ک ف ییدی ی ے ک ں ییبو م ی ے ن ں ی م ” ن ۔ ل فا چ ے س ں فالرو ش ے ن ا ف س ت ی ی ج ہ ت ی چ ل ت ت ت ت ج ب ھی۔ اس نے جیت یفاینفا کہ یلیجنی ے مییں ھی صلیی س شے جنفائییں کی تھییں ت اس کے گل ت لس ے ف کہ وہ ے اس سے صلییب چبر ہہفاتھ رکھ کر چل ئ ف ل ییفا جچفانفا ہ ہ صکر مییں ججو جتھفارنی ہہونفا ہ ہ ے زمیین سے آخری لییب ک ے ن ففا تم چبر جچفان کی جنفازی لگفا کر لڑے گفا اور وہ رون ش ت ج مسلمفان کو ھی خیم کت ے مییں س چلف کے جنعد ہہر لسکری کے ف گل ا ۔ فا گ ے ل م د ے ر ک ے رییت سے م ص تییب ٹ کفادی فچفانی ہے۔ نہ ص ییب جمچ ے معلوم بہییں ت کس ہ ی ل ھ ج ہ ہ ہک ی ل لت لن ہ چ ے س چیفاہی کو س چیفاہی کے لف کفا احیرام ہ ی د ھ رک ر ب ی بڑ ھو س ا ے ن ں ی ک فی ھی۔ م ی چ چ ہ ے“ ۔ کرنفا چچفا ہ یہن شش ت ف ص شی ل ع ”ش م ک ے کہ ییجنی یبرو جلم کے ہ م لو و ک پ آ و ت ہ ن ” ۔ ۔۔ فا ہ ے ن د دا ش “ ! ن فا ظ ل ہ ت ش ی ت مس مفان نفاس فیدوں کفا کپ ف ے ٹ ہہییں۔ وہہفاں س ٹ چ ے مسلمفان جتیبوی چتجوں کو ہ کرر م یرا اح ھ فا ی ک چ تل ہ ج جی ی ہ ی ت ہے ف۔ ہہمفارے ے ہ تہییں۔ ف ہہمفار تشفاتھ لے فکر ج ھفاگف رہ ی چ ییبوں کسی آجبرو لو فنی جچفارہی ہ ہ ت ج ب ف ییدیتوں کو ابہوں نے ا ھئی نک ہ ی فی ت تں چ فھوڑا۔ م لمفان جچفاتوروں کی سی زندگی جنسر کر ے ہہییں ک ییفا ہہم ان عینسفاتیبوں سے اتی ففام ب یہییں لییں گے؟“ رہ ف ہ فتت ف ف ہ قل ت ّی ی ت ”ا ف ب س ص ک یں ل ن ی ت م ط ت ی م م ہ ” ۔ ۔۔ فا ہ ے ن ی ن تو ی ا ن ی ت د ال ح ل ی ۔ ۔۔ “ یں ہ م فا ف ی ی ی ی ی ت ق ت ت ف ت ے ے حکماران یچفال ہہییں“ ۔۔۔ وہ چچلن ے مییں ہہمفارے ا چ جتن ے مگر م یل تس مطییتن کے را سن گ ت چ ے رک گ ییفا اور ج ۔ تول۔۔ ن ل چ ف ت ف ٹ ت ” ف یففار نے ص یب بر ہہفاتھ رکھ کر شل ف ے کفا چلف اتھفاینفا ہت ش ہے م فا چ ے ک ہ ی لم ا م یت ف ک ت ی ف چ ی ت ظ ل ف ف ف ف ے ا کے چصورﷺ ک میی ئ ے چبر ت رکھ کر قسم ے سی فن ے ہہ تو کر اور ہہفاتھ ا چتن ھڑ ں نے ا چتقنل ت ف ف ش مشت ت اشلم ییہ کی ش ف ں افق تنک لے ے کہ م ی تس مطییت فن ت ضرور ج لوں فگفا ت اور ی ل ظیتم کھفانی ہ سرچ فدیی ف ہ جچتفاؤں تگفا مگر مییر ئ ے اچتنی ن جفار فتخ کفا ف جیل چکچھ روسن ن ظار بشہییں ف آ تنفا۔ اینک ے رق ییقشو ! تمچھ ے اور ہہم خٹ وفت تھفا کہ ئع ی س جفان فی نفاد فشفاہ تت ج ب ج گ ہے فار چ ے ن ہ فا ش فاد ن گ بزر ے فار م ہہ ب ا ۔ جو ھ ت ج ی ج ہ ج ن خٹ ج ن ج ی ہ ئ ہ ہہییں اور عینسفانی جگجو دوتو شں فوموں ئکفا رجحفان د کح کر مییں کہہ رہفا ہوں کہ اینک وفت ے گفا ججب مسلمفان جنفادشفاہ جین جچفائییں گے مگر شعینسفانی ان چبر چکومت کرییں فگے۔ نآ ی مسلمفان اسی مییں جند مست رہہییں گے کہ ہہم جنفادشفاہ ہہییں ،آزاد ہہییں مگر وہ آزاد بہییں
Thank you for interesting in our services. We are a non-profit group that run this website to share documents. We need your help to maintenance this website.